اولیاء کی دھرتی سندھ میں پیار ومحبت کی خوشبو رچی بسی ہے، پنجاب حکومت نے سندھ کے پوزیشن ہولڈر طلبہ کو یورپ کے دورے پر بھجوایا ہے
ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ زرعی گریجوایٹس میں سرکاری اراضی کی تقسیم کا بھی کام جاری ہے
لاہور۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کے چاروں صوبے ایک لڑی میں پروئے ہوئے ہیںاور ہم سب کے غم اور خوشیاں مشترک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ امن اور صوفیاء کرام کی دھرتی ہے جس میں پیار و محبت کی خوشبو رچی بسی ہے۔یہ بات انہوں نے آج یہاں سندھ سے آئے ہوئے سینئر صحافیوں اور دانشوروں کے دس رکنی وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ سینیٹر پرویزرشید‘ سیکرٹری اطلاعات شعیب بن عزیز اور ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ ڈاکٹر محمد اسلم ڈوگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے سندھی صحافیوں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وفد کے دورے سے قومی یکجہتی کو فروغ ملے گا اور وفد کے ارکان کو صوبے میں ہونے والی ترقیاتی سرگرمیوں سے بھی آگاہی حاصل ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب تعلیم‘ صحت اور فنی تعلیم کے فروغ پر بھرپور توجہ دے رہی ہے اور اس مقصد کے لئے خاطرخواہ فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حال ہی میں مختلف امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کو یورپ کے دورے پر بھجوایا گیا ہے جس میں سندھ سمیت دیگر صوبوں کے ہونہار طلباء و طالبات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس دورے سے نہ صرف طلباء اور طالبات کی حوصلہ افزائی ہو گی بلکہ ان میں خوداعتمادی بھی بڑھے گی اور ملک کی خدمت کرنے کے جذبے کو بھی تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب صوبے کی تیزرفتار ترقی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے اور ایسے انقلابی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جن کی ملک کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں دانش سکول قائم کئے جا رہے ہیں جن کے تحت پہلے مرحلے میں تین سکول اکتوبر میں مکمل کر لئے جائیں گے جبکہ مزید چار سکولوں کے منصوبے پر امسال کام شروع کر دیا جائے گا۔ ان سکولوں کا معیار کسی بھی طور ملک کی اعلیٰ ترین درسگاہوں سے کم نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو جدید علوم سے آراستہ کئے بغیر ترقی کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا اور اس مقصد کے لئے حکومت صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور صوبے کے 4 ہزار سے زائد سکولوں میں 5 ارب روپے کی لاگت سے آئی ٹی لیبز قائم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو بہتر طبی سہولتوں کی فراہمی کو بھی ترجیحات میں شامل کیا گیا ہے اور راولپنڈی ‘ بہاولپور اور مری میں ٹورسٹ ہسپتال کے قیام کے علاوہ صوبے کے دورافتادہ علاقوں کے لئے موبائل ہسپتال بھی درآمد کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ زرعی گریجوایٹس میں سرکاری اراضی کی تقسیم کا بھی کام جاری ہے جس سے نہ صرف زرعی و ویٹرنری گریجوایٹس کو روزگار حاصل ہو گا بلکہ وہ جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دے کر زرعی پیداوار میں اضافے کا بھی باعث بنیں گے۔انہوں نے کہا کہ غریب اور بے سہارا افراد کے لئے حکومت نے سستی روٹی سکیم شروع کی ہے اور اب اس کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے صوبے بھر میں سستی روٹی دسترخوانوں کا جال بچھایا جا رہا ہے اور آئندہ رمضان المبارک کے دوران یہاں مخیر حضرات کے تعاون سے افطار و سحر کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔وفد کے ارکان نے اس موقع پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ سندھ سے امن کا پیغام لے کر آئے ہیں اور انہیں پنجاب میں جو محبت ملی ہے وہ اسے کبھی بھلا نہیں پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی دعوت پر انہیں لاہور کے تاریخی مقامات دیکھنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ وفد کے سربراہ نے اس موقع پر وزیراعلیٰ کو سندھی ٹوپی اور اجرک کا تحفہ بھی پیش کیا۔
ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ زرعی گریجوایٹس میں سرکاری اراضی کی تقسیم کا بھی کام جاری ہے
لاہور۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کے چاروں صوبے ایک لڑی میں پروئے ہوئے ہیںاور ہم سب کے غم اور خوشیاں مشترک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ امن اور صوفیاء کرام کی دھرتی ہے جس میں پیار و محبت کی خوشبو رچی بسی ہے۔یہ بات انہوں نے آج یہاں سندھ سے آئے ہوئے سینئر صحافیوں اور دانشوروں کے دس رکنی وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ سینیٹر پرویزرشید‘ سیکرٹری اطلاعات شعیب بن عزیز اور ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ ڈاکٹر محمد اسلم ڈوگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے سندھی صحافیوں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وفد کے دورے سے قومی یکجہتی کو فروغ ملے گا اور وفد کے ارکان کو صوبے میں ہونے والی ترقیاتی سرگرمیوں سے بھی آگاہی حاصل ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب تعلیم‘ صحت اور فنی تعلیم کے فروغ پر بھرپور توجہ دے رہی ہے اور اس مقصد کے لئے خاطرخواہ فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حال ہی میں مختلف امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کو یورپ کے دورے پر بھجوایا گیا ہے جس میں سندھ سمیت دیگر صوبوں کے ہونہار طلباء و طالبات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس دورے سے نہ صرف طلباء اور طالبات کی حوصلہ افزائی ہو گی بلکہ ان میں خوداعتمادی بھی بڑھے گی اور ملک کی خدمت کرنے کے جذبے کو بھی تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب صوبے کی تیزرفتار ترقی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے اور ایسے انقلابی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جن کی ملک کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں دانش سکول قائم کئے جا رہے ہیں جن کے تحت پہلے مرحلے میں تین سکول اکتوبر میں مکمل کر لئے جائیں گے جبکہ مزید چار سکولوں کے منصوبے پر امسال کام شروع کر دیا جائے گا۔ ان سکولوں کا معیار کسی بھی طور ملک کی اعلیٰ ترین درسگاہوں سے کم نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو جدید علوم سے آراستہ کئے بغیر ترقی کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا اور اس مقصد کے لئے حکومت صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور صوبے کے 4 ہزار سے زائد سکولوں میں 5 ارب روپے کی لاگت سے آئی ٹی لیبز قائم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو بہتر طبی سہولتوں کی فراہمی کو بھی ترجیحات میں شامل کیا گیا ہے اور راولپنڈی ‘ بہاولپور اور مری میں ٹورسٹ ہسپتال کے قیام کے علاوہ صوبے کے دورافتادہ علاقوں کے لئے موبائل ہسپتال بھی درآمد کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ زرعی گریجوایٹس میں سرکاری اراضی کی تقسیم کا بھی کام جاری ہے جس سے نہ صرف زرعی و ویٹرنری گریجوایٹس کو روزگار حاصل ہو گا بلکہ وہ جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دے کر زرعی پیداوار میں اضافے کا بھی باعث بنیں گے۔انہوں نے کہا کہ غریب اور بے سہارا افراد کے لئے حکومت نے سستی روٹی سکیم شروع کی ہے اور اب اس کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے صوبے بھر میں سستی روٹی دسترخوانوں کا جال بچھایا جا رہا ہے اور آئندہ رمضان المبارک کے دوران یہاں مخیر حضرات کے تعاون سے افطار و سحر کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔وفد کے ارکان نے اس موقع پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ سندھ سے امن کا پیغام لے کر آئے ہیں اور انہیں پنجاب میں جو محبت ملی ہے وہ اسے کبھی بھلا نہیں پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی دعوت پر انہیں لاہور کے تاریخی مقامات دیکھنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ وفد کے سربراہ نے اس موقع پر وزیراعلیٰ کو سندھی ٹوپی اور اجرک کا تحفہ بھی پیش کیا۔