
پاکستان تحریک انصاف کی گرفتار خواتین کے ساتھ جیل میں مبینہ طور پر بدسلوکی اور برہنہ کرکے تلاشی لیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جیل میں خواتین قید خواتین نے شدید بدسلوکی اور آدھی رات کو تلاشی لیے جانے کا انکشاف کیا ہے، یہ انکشاف خود عالیہ حمزہ سمیت دیگر گرفتار خواتین نے عدالت پیشی کے موقع پر قیدیوں کی وین سے نکلتے ہوئے کیا۔
عالیہ حمزہ نے اس موقع پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کیااور کہا کہ 25 روز ہوگئے ہیں اب بہت ہوگیا ہے، اب مزید کچھ نہیں ہوگا، جو رات میں انہوں نے ہمارے ساتھ کیا کیا کسی نے دیکھا ہے؟ جن بیٹیوں کو ہم نے آج تک گھروں سے نہیں نکالاتھا وہ آج رل رہی ہیں، رات کو پانچ عورتیں آکر ہماری تلاشی کیوں لیتی ہیں۔
صنم جاوید نے اس موقع پر کہا کہ ہم پر احسان کرتے ہوئے کہا جاتا ہے کہ کوئی جسمانی تشدد تو نہیں کیا گیا نا،ہمارا نام لے لے کر پریس کانفرنسز کی جارہی ہیں اور ہمیں بات کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
پی ٹی آئی خواتین کی وکیل نے بعد ازاں میڈیا نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں سوشل میڈیا پر وہ سب بتانہیں سکتی، وین سے اترتے ہوئے بچیاں دھاڑیں مار مار کر رورہی تھیں،خواتین کا کہنا تھا کہ اس قدر بدترین برتاؤ کیا گیا کہ رات کو برہنہ کرکے تلاشی لی گئی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سےیہ ویڈیو ٹویٹ کرتے ہوئے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی خواتین سے جیل میں ہونے والے برتاؤ سے متعلق شرمناک چیزیں سامنے آرہی ہیں، دو روز قبل ہماری عورتوں نے عدالت کو بتایا کہ ان کے ساتھ کوئی برا سلوک نہیں ہورہا ، اس کے ٹھیک اگلے دن انہیں جیل میں برہنہ کرکے آدھی رات کو ان کی تلاشی لی گئی۔
پی ٹی آئی کے مطابق ن کی منصوبہ بندی سامنے آگئی ہے، انہوں نے پہلے تشددنا کرنے کا بیان لینے کیلئےخاموشی اختیار کی رکھی اور جیسے ہی بیان آگیا تو انہوں نے خواتین کی تضحیک کرنا شروع کردی تاکہ پہلے دیا گیا بیان استعمال کرکے انہیں جھوٹا ثابت کیا جاسکے۔