پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے گزشتہ روز اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد سلمان اکرم راجہ کو تحریک انصاف کا جنرل سیکرٹری مقرر کردیا گیا ہے۔
جس پر خواجہ سعد رفیق نے ٹوئٹ پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ سلمان اکرم راجہ اور گوہر علی کے لیے میرے ذاتی احترام کے باوجود، یہ ایک حقیقت ہے کہ بطور چیئرمین اور جنرل سیکرٹری دونوں پی ٹی آئی میں نئے ہیں
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہماری سیاسی جماعتوں کا المیہ ہے,یہاں قیادت ذاتی پسند اور ناپسند ,سنیارٹی اور جدوجہد سے زیادہ ناقص ہے۔ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیوں کی طرح کام کرنے والی یہ جماعتیں مزاحمت کی سیاست کو منزل تک نہیں پہنچا سکتیں۔
خواجہ سعد رفیق کے ٹوئٹ پر زبیر علی خان نے تنقید کرتے ہوئے لکھا سر تمام عہدے شریف خاندان میں جب بانٹے جاتے ہیں اس پر بھی کچھ لکھ دیں , آپ کو سیاست میں عرصہ گزر گیا آپ پھر بھی ن لیگ میں عہدہ نہیں مل رہا کیوں؟ کیونکہ آپ مریم نواز کی پالیسیوں سے اختلاف کرتے ہیں, سچ پورا بولنا چاہئے.
ابوذر سلمان نیازی نے کہا ابھی تک عمران خان کے خاندان کا کوئی بھی شخص کسی بھی عہدے پر فائز نہیں, جو پی ٹی آئی کو دیگر جماعتوں سے مختلف رکھتی ہے,ہمیں غلاموں کی طرح کام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
عمر جٹ نے لکھا خواجہ سعد رفیق صاحب کی یہ ٹویٹ اپنے تاحیات قائد,ان کی صاحبزادی۔بھائی۔۔بھھتیجے۔بھانجے۔اور سمدھی کے خلاف ایک نہایت سیریس قسم کی چارج شیٹ ہے۔
عدیل راجا نے لکھا وہ شخص جو ایک شریف کے زندہ ہونے تک کبھی اپنی پارٹی کا چیئرمین یا صدر نہ بن سکا اب پی ٹی آئی کو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کہہ رہا ہے۔