لاہور میں ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل کے تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آگئی, لاہور پولیس نے قتل کرنے والے ملزمان کو ٹریس کرلیا، تینوں ملزمان آپس میں رشتہ دار بھی ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق ڈاکٹر شاہد کیس میں تینوں اجرتی قاتل آپس میں رشتہ دار ہیں، مفرور ملزمان آپس میں باپ، بیٹا اور بھتیجا ہیں، ملزمان چوری کی متعدد وارداتوں میں پولیس کو مطلوب ہیں، ملزمان گاڑی چوری کے متعدد کیسز میں اسلام آباد اور لاہور میں چالان ہوچکے ہیں۔
پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر شاہد صدیق پر پہلا قاتلانہ حملہ بھی انہیں ملزمان نے کیا تھا، ملزمان چوری کے مقدمات میں ریکارڈ یافتہ ہیں۔
2 اگست کو پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں فائرنگ سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مقامی رہنما ڈاکٹر شاہد صدیق جاں بحق ہوگئے تھے۔
دوسری جانب پولیس نے مقتول کے بیٹے قیوم کی دوست کو بھی شامل تفتیش کرکیا,قیوم لڑکی سے شادی کرنا چاہتا تھا, واردات میں استعمال کی گئی گاڑی وہاڑی سے رینٹ پر لی گئی تھی,ڈاکٹر شاہد کو قتل کرنے سے پہلے گاڑی کی نمبر پلیٹ بدل دی گئی تھی,قیوم اور شوٹر شہریار آٹھ سال سے دوست تھے.