پاکستان تحریک انصاف کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن تاحال جاری ہے، آج بھی متعدد واقعات میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے اور توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور مقامی قیادتوں کے خلاف پولیس آپریشن کا سلسلہ جاری ہے، پی ٹی آئی شمالی پنجاب کے سینئر وائس پریزیڈنٹ انصر اقبال کے خلاف نگراں پنجاب حکومت کی کارروائی کوٹ مومن کے علاقے میں کی گئی۔
پولیس نے انصر اقبال کی رہائش گاہ مٹیلہ فارم ہاؤس، مٹیلہ فیکٹری اور مٹیلہ پیٹرولیم پر ریڈ کیا گیا، اس دوران پولیس نے انصر اقبال کے قریبی ساتھی کامران سمور کو گرفتار کیا، فیکٹری، پیٹرول پمپ اور مارٹ کو سیل کردیا جس سے ان تمام کاروباروں پر کام کرنے والے مزدور بے روزگار ہوگئے ہیں۔
پولیس کی دوسری کارروائی چکوال میں سامنے آئی جہاں پولیس نے پی ٹی آئی چکوال کے صدر علی ناصر بھٹی کی گرفتاری کیلئے ان کے گھر پر بھاری نفری کے ذریعے چھاپہ مارا، تاہم پی ٹی آئی رہنما گھر پر موجود تھے۔
پولیس نے اسی پر بس نہیں کی بلکہ علی ناصر بھٹی کے بیٹے علی حیدر کو گرفتار کرلیا، علی حیدر بیرون ملک زیر تعلیم ہے اور ابھی چھٹیاں گزارنے کیلئے گھر آیا ہوا ہے۔
پنجاب پولیس نے گزشتہ روز راولپنڈی سے سابق رکن پنجاب اسمبلی چوہدری محمد عدنان کے گھر پر چھاپا مارا۔
چوہدری محمد عدنان نے پولیس کے جانے کے بعد اپنے گھر کی ویڈیو ز اور تصاویر شیئر کی اور کہا کہ حویلی جھنڈا میں آج پولیس نے میرے گھر پر چھاپہ مارا، پبلک سیکرٹریٹ میں لگی پی ٹی آئی چیئرمین اور سینئر قائدین کی تصاویر توڑیں، دفتری سامان کو نقصان پہنچایا، گھریلو ملازمین کو زدوکوب کیا، گھر کی تلاشی لی مگر میں اپنے گھر پر موجود نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جاتے ہوئے پولیس سی سی ٹی وی کیمروں کے ڈی وی آر بھی ساتھ لے گئی، پولیس اس سے قبل بھی میرے گھر اور پبلک سیکرٹریٹ پر چھاپے مار چکی ہے۔