
وفاقی وزیر دفاع اور وزیر برائے ہوا بازی، خواجہ آصف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا بنیادی مقصد اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ قائم کرنا تھا اور وہ اس میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ انہوں نے یہ بات پارلیمنٹ میں ایرانی مسلح افواج کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کی۔
خواجہ آصف نے اس امید کا اظہار کیا کہ اگر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کا کوئی مطالبہ بیرون ملک سے آیا تو پاکستان ہمیشہ اپنے قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گا۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں کسی بھی بیرونی دباؤ کو برداشت نہیں کرے گا، جیسا کہ دیگر ممالک بھی اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کو برداشت نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف آپس میں بھائی ہیں اور بھائیوں کے درمیان ملاقاتیں ہونا معمول کی بات ہے۔ انہوں نے اس بات کی طرف بھی توجہ دلائی کہ جب پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا آغاز ہوا تو ان کے خلاف مقدمات جاری تھے اور گواہیاں بھی دی جا چکی تھیں۔
آصف نے یہ وضاحت بھی کی کہ پی ٹی آئی نے خود یہ بات تسلیم کی ہے کہ ان کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے بحال ہو چکے ہیں۔ اگر اسٹیبلشمنٹ سے رابطے ہو چکے ہیں تو اس کے پیش نظر، ن لیگ کے رہنما نے سوال اٹھایا کہ پھر ان کے ساتھ مذاکرات کی کیا ضرورت ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/1vdrR0m/Asif1.jpg