
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کو حالیہ دنوں میں تکنیکی عملے کی کمی کی مشکلات کا سامنا ہے۔ ایک سال کے دوران 110 ایئرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز مستعفی ہو چکے ہیں، جن میں 45 انجینئرز اور 65 ٹیکنیشنز شامل ہیں۔ مزید برآں، پی آئی اے کے پاس مزید 40 ایئرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز کے استعفے زیر التوا ہیں۔
اس صورتحال کے باعث، طیاروں کی مرمت کا کام موجودہ عملے پر دگنا بوجھ ڈال رہا ہے۔ پی آئی اے نے اشارہ دیا ہے کہ یہ انجینئرز اور ٹیکنیشنز گزشتہ دو سال کے دوران اپنی نوکریاں چھوڑ رہے ہیں، جس کی ایک بڑی وجہ بیرون ملک ہوابازی کی صنعت میں تجربہ کار افراد کی بڑھتی ہوئی طلب ہے۔
پی آئی اے کی انتظامیہ کے مطابق، مہنگائی کے پیش نظر گزشتہ کئی سالوں سے تنخواہوں میں کوئی خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا ہے، اور انتظامیہ اس بات کا ادراک رکھتی ہے کہ تنخواہوں میں اضافے کی ضرورت ہے۔ پی آئی اے کی انتظامیہ نے تنخواہوں میں اضافے کے لیے حکومت اور بورڈ سے منظوری حاصل کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھی ہیں۔
یہ صورتحال پی آئی اے کی آپریشنل صلاحیت اور خدمات پر اثر انداز ہو سکتی ہے، اور یہ ایئر لائن کے مسافروں کے تجربے کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔ انتظامیہ کو اس مسئلے کے حل کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ مزید تکنیکی عملے کی کمی سے بچا جا سکے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/nfZZp0H/PIA-tech.jpg