پیپلز پارٹی کا جو لیڈر لیٹ گیا وہ تحریک انصاف میں آ گیا
ہم نے تحریک انصاف کے سٹیج پر تو بارہا غور کیا تھا اور ادھر شاہ محمود قریشی سے لے کر فردوس عاشق اعوان تک پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی ایک کہکشاں دکھائی دی تھی، مگر آج جب تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے جھنڈوں پر غور کیا تو چودہ طبق روشن ہو گئے۔ پیپلز پارٹی سے تحریک انصاف تک پہنچنے کی جو شرط ہے وہ جھنڈے میں صاف دکھائی دے رہی ہے۔
امتیاز صفدر وڑائچ، نذز محمد گوندل، طارق تارڑ، فردوس عاشق اعوان، صمصام بخاری، عامر ڈوگر، سردار بہادر خان، ملک نیاز احمد، ڈاکٹر مظہر اقبال، راجہ ریاض، راؤ فیصل رؤف، لالہ شکیل، محمد ارقم خان، طاہر محمود ہندلی، اشرف سوہنا، محمد شفیق آرائیں، اصغر گجر، ملک عبدالمجید آرائیں، کرامت کھوکھر، اعجاز ڈیال، بابر اعوان، فواد چودھری، سردار شہاب الدین، ندیم افضل چن وغیرہ جیسے پیپلز پارٹی کے تاروں کی ایک کہکشاں ہے جو اب تحریک انصاف کے آسمان پر جگمگا رہی ہے۔
ہم نے طویل غور و فکر کرنے کے بعد اس ہجرت کی وجہ دریافت کر لی ہے۔ پیپلز پارٹی کو ایک اینٹی اسٹیبلشمنٹ جماعت سمجھا جاتا رہا ہے۔ وہ ناقابل قبول ٹھہری ہے۔ سیکیورٹی رسک قرار پائی ہے۔ اس نے ناچتے ہوئے پھانسی کا پھندا گلے میں ڈالا ہے۔ کوڑے کھاتے ہوئے جیے بھٹو کے نعرے لگائے ہیں۔ تقریباً پورا بھٹو خاندان قربان کر دیا ہے۔ لیکن گزشتہ حکومت سے پہلے تک ہمیشہ اپنے موقف پر ڈٹی رہی ہے۔ شاید اسی وجہ سے اس کے جھنڈے میں شہیدوں کا سرخ، حزن کا سیاہ اور پاکستان سے محبت کا سبز رنگ شامل ہے۔
تحریک انصاف کے جھنڈے میں صرف دو رنگ ہیں۔ سرخ، جو شاید اس کے سوشل میڈیائی کارکنوں کے لئے وہی کام کرتا ہے جو بل فائٹنگ ایرینا میں سرخ رنگ سے لیا جاتا ہے۔ دوسرا سبز، جو ظاہر ہے کہ نیا پاکستان بنانے کے عزم کی علامت ہے۔ اس جھنڈے میں پیپلز پارٹی کا کالا رنگ نہیں ہے کیونکہ ابھی اس نوجوان پارٹی کو حزن و ملال کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اس بچت کی وجہ یہ ہے کہ تحریک انصاف وسیع تر قومی مفاد کو خوب سمجھتی ہے جبکہ پیپلز پارٹی اسے سمجھنے سے انکاری رہی ہے۔
لیکن نوٹ کرنے کی خاص چیز یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کے جھنڈے میں سبز اور سرخ پٹیاں سیدھی کھڑی ہیں۔ اس کے لیڈروں اور کارکنوں کی طرح جو ہمیشہ ڈٹ کر کھڑے رہے ہیں۔ جبکہ وہی پٹیاں جب تحریک انصاف کے جھنڈے میں آتی ہیں تو لیٹی ہوئی ہوتی ہیں۔ بس دونوں پارٹیوں کے مزاج میں یہی معمولی سا فرق ہے۔ پیپلز پارٹی کا جو لیڈر تھک ہار کر لیٹ گیا وہ تحریک انصاف میں آ گیا۔
عدنان خان کاکڑ
http://www.humsub.com.pk/150716/adnan-khan-kakar-854/