پینٹاگون کی خفیہ دستاویزات لیک کرنے والے امریکی اہلکار کو 15 سال قید کی سزا

LGh8012Fw.jpg


امریکا کی مسلح افواج کے ایک رکن، جیک ٹیکسیرا، کو پینٹاگون کی خفیہ دستاویزات لیک کرنے کے الزام میں 15 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ امریکی عدالت نے ٹیکسیرا کو جاسوسی ایکٹ کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے یہ سزا دی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق، 22 سالہ جیک ٹیکسیرا، جو میساچوسٹس ایئر نیشنل گارڈ کا رکن تھا، پر الزام تھا کہ اس نے سیکڑوں خفیہ دستاویزات سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔ ان دستاویزات میں روس-یوکرین جنگ اور شمالی کوریا کے جوہری پروگرام سے متعلق حساس معلومات شامل تھیں۔

امریکی ڈسٹرکٹ جج نے بوسٹن میں سماعت کے دوران ٹیکسیرا کو اعتراف جرم کے بعد سزا سنائی۔ وفاقی استغاثہ نے اس معاملے کو امریکی انسداد جاسوسی قانون کی سب سے بڑی خلاف ورزیوں میں سے ایک قرار دیا تھا۔

ٹیکسیرا نے عدالت میں اپنے فعل پر پشیمانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "جو نقصان میں نے پہنچایا ہے اس کے لیے میں دل سے معذرت خواہ ہوں۔" تاہم، جج نے دورانِ سماعت کہا کہ ٹیکسیرا کو خفیہ دستاویزات کو محفوظ رکھنے اور انہیں افشا نہ کرنے کے حوالے سے مناسب تربیت دی گئی تھی، اور اس کے باوجود اس نے ایک سال کے دوران سیکڑوں دستاویزات آن لائن پوسٹ کیں۔

جج نے مزید کہا، "یہ حقیقت ہے کہ ٹیکسیرا کو ایسا کرنے سے روکنے کے لیے کسی نے بھی کچھ نہیں کیا، جو ایک بدقسمتی ہے۔"

یہ واقعہ اپریل 2023 میں سامنے آیا جب جیک ٹیکسیرا کو پینٹاگون کی خفیہ دستاویزات لیک کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، اور اس پر مجموعی طور پر چھ الزامات عائد کیے گئے تھے۔