پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ عدالت اور اقتدار ایک ہی ساتھ چاروں شانیں چت ہوگئے ہیں اور یہ عمران خان کی ایسی جیت ہے جسے پاکستان کی تاریخ سے کسی طور کھرچا نہیں جا سکے گا، کل میں نے اپنی ایک تھریڈ میں تحریک انصاف سے گزارش کی تھی جشن منانے میں جلدی مت کریں کیونکہ اس سے تحریک انصاف کو سیاسی طور پر ناقابل تلافی نقصان ہو سکتا ہے ،اور آج یہ بات سچ ثابت ہوجاتی۔ لیکن تحریک انصاف نے جشن نہ منانے کا اعلان کرکے مسلم لیگ نون کو مزید سیاسی نقصان سے دوچار کردیا ہے!!۔ سپریم کورٹ نے کے جج صاحبان نے جو کہا تھا کہ ایسا فیصلہ دینگے کہ لوگ صدیوں تک یاد رکھیں گے اور واقع جج صاحبان نے ویسا ہی فیصلہ دیا ہے!! تحریک انصاف کے جو لوگ اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کررهے ہیں انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے بلکہ ان کو آج پر نظر رکھنے کی بجائے مستقبل کی کامیابیوں پر نظر رکھنی چاہیئے!! آج اگر نواز شریف نا اہل ہوجاتا تو میں یہ سمجھتا کہ تحریک انصاف کی مکمل جیت نہیں ہوئی! اس کے بعد ازاں آنے والے اثرات تحریک انصاف کے لیئے ناقابل تلافی سیاسی نقصانات کا باعث بنتے!!
لیکن سپریم کورٹ کے اس فیصلے نے نہ صرف نواز شریف اور ان کی سیاست کو بلکہ خود عدالت کو چاروں شانے چت کردیا ہے!! اب نہ نواز شریف اس کمبل سے جان چھڑا سکے گا اور نہ ہی سپریم کورٹ اس کمبل سے جان چھڑا سکے گی!! نوازشریف کو سب سے زیادہ اس کیس میں قطری خط نے نقصان پہنچایا ہے اور اس خط نہ صرف اس اہم کیس کا رخ بدل کر رکھ دیا بلکہ نوازشریف کی سیاست کی جڑ ہی اس خط نے کھولی کردی نواز شریف کی اس کیس میں سب بڑی غلطی یہ خط سپریم کورٹ میں پیش کرنا تھا!! سپریم کورٹ نے میری نظر میں خود اپنے آپ سے بھی اور پوری قوم سے بھی ایک زیادتی کی کہ وزیر اعظم کے ماتحت لوگوں کو وزیراعظم کی تلاشی پر معمور کردیا اور اسی کے ساتھ سپریم کورٹ نے اسی نیب کو بھی وزیراعظم کی تلاشی کا حکم دیا جس کے بارے میں عدالت خود کہہ چکی تھی کہ ،،، نیب کا جنازہ نکل گیا ہے ،،، تاہم ایک ڈھارس ہے جو بندھی ہوئی ہے کہ سپریم کورٹ اس بات پر گہری نظر رکھے گی نیب واقع سچائی پر مبنی تحقیق کررہی ہے؟؟؟
اور اگر تلاشی پر معمور افراد سچائی کے ساتھ تلاشی نہیں لیتے تو تب بھی عدالت کی بے عزتی اور اگر نوازشریف اب جے آئی ٹی کو کوئی نئے ثبوت گھڑ کر پیش کرتے ہیں تب بھی ایک جانب عدالت کی بے عزتی اور دوسری جانب خود نواز شریف مزید اس دلدل میں اترتا چلا جائے گا، اور دونوں صورتوں میں کامیابی اور جیت تحریک انصاف کی ہی ہوگی اور اب عدالت بھی اس کیس سے جان نہیں چھڑا سکتی ۔ یہ کمبل نوازشریف اور عدالت کی جان اسی صورت چھوڑے گا جب حقیقت میں سچائی اس قوم کے سامنے آئے گی!!۔ اکیس تاریخ یعنی آج دیگر تمام جماعتیں تحریک انصاف کے ساتھ بیٹھ کر کوئی فارمولا تیار کرنا چاہتی ہیں تاکہ وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جاسکے۔۔۔ عمران خان کو ایک بات اچھی طرح ذہن نشین کرکے ان جماعتوں کے ساتھ بیٹھنا چاہیے!! وہ یہ اس وقت پپلز پارٹی کے ہاتھ میں قطعی کچھ نہیں ہے،پپلز پارٹی اس وقت سو فیصد تہی دست ہے یہ جماعت اپنی سمت مکمل طور پر کھو چکی ہے فوج نے زرداری کو قبول کرنے صاف انکار کردیا ہے اور بلاول کو زرداری آگے آنے نہیں دے رہا، اس لئیے جب ان کی بیٹھک ہوگی تو بظاہر پپلز پارٹی اوپر سے تحریک انصاف کو چند باتوں اور چیزوں سے ڈرانے کی کوشش کرےگی لیکن امید ہے عمران خان ان کےڈراوے میں نہیں آئے گا اور کرپشن سمیت کسی ایسی بات یاشرط کو قبول نہیں کرے گا جو اس کی سیاسی زندگی اتھل پتھل کردے اور اب تک جو کامیابیاں سمیٹیں ہیں انہیں دریابرد کردے،،
دوسری خاص بات یہ کہ اگر کوئی ایسا مرحلہ آتا ہے یہ فیصلہ کرنا پڑے کہ پپلز پارٹی کی کوئی شرط مانی جائے یا پپلز پارٹی کو ساتھ لے کر چلا جائے یا جماعت اسلامی کو تو میں سمجھتا ہوں کہ عمران خان کو پپلز پارٹی کو ساتھ ملا لینا چاہیے لیکن جماعت اسلامی کو کے ساتھ یا اس کو اپنے ساتھ ملانے سے گریز کرے، اس کی وجوہات تفصیل تو نہیں لکھوں گا ابھی لیکن اتنا ضرور کہونگا کہ جماعت اسلامی ہمیشہ اپنے ساتھی کو گہرے پانی میں لا کر ڈبوتی ہے اور اس کی ایک نہایت خطرناک وجہ ہے جس پر پھر کسی وقت بات کرونگا انشاء الله!!!۔
تیسری بات یہ کہ عمران خان کو اسمبلی میں جانا پڑے گا چاہے اس کا دل چاہے اور چاہے نہ چاہے۔ کیونکہ نواز شریف پر جو یہ جے آئی ٹی کی مصیبت عدالت نے ڈال دی ہے اس کی کامیابی اور اس کو تحریک انصاف کی کامیابی میں بدلنے کے لیئے اسمبلی میں بیٹھ کراس جے آئی ٹی پر نظر رکھنا اور وزیراعظم پر دباؤ رکھنا انتہائی ضروری ہے،، آصف زرداری کا اچانک یہ نعرہ لگانا کہ، گلی گلی میں شور ہے، نواز شریف چور ہے ،، ایسے مذاق میں کہی ہوئی بات نہیں ہے بلکہ اس کو نظر آگیا ہے کہ نواز گیا اس لئیے بہتر ہےئ تحریک انصاف کی خوشنودگی کے لیئے یہ نعرہ لگایا جائے، ! تاہم میں ذاتی طور یہ سمجھتا ہوں کہ نوازشریف ساٹھ دن پورے ہونے سے پہلے استعفیٰ دے دے گا!!!!۔
لیکن سپریم کورٹ کے اس فیصلے نے نہ صرف نواز شریف اور ان کی سیاست کو بلکہ خود عدالت کو چاروں شانے چت کردیا ہے!! اب نہ نواز شریف اس کمبل سے جان چھڑا سکے گا اور نہ ہی سپریم کورٹ اس کمبل سے جان چھڑا سکے گی!! نوازشریف کو سب سے زیادہ اس کیس میں قطری خط نے نقصان پہنچایا ہے اور اس خط نہ صرف اس اہم کیس کا رخ بدل کر رکھ دیا بلکہ نوازشریف کی سیاست کی جڑ ہی اس خط نے کھولی کردی نواز شریف کی اس کیس میں سب بڑی غلطی یہ خط سپریم کورٹ میں پیش کرنا تھا!! سپریم کورٹ نے میری نظر میں خود اپنے آپ سے بھی اور پوری قوم سے بھی ایک زیادتی کی کہ وزیر اعظم کے ماتحت لوگوں کو وزیراعظم کی تلاشی پر معمور کردیا اور اسی کے ساتھ سپریم کورٹ نے اسی نیب کو بھی وزیراعظم کی تلاشی کا حکم دیا جس کے بارے میں عدالت خود کہہ چکی تھی کہ ،،، نیب کا جنازہ نکل گیا ہے ،،، تاہم ایک ڈھارس ہے جو بندھی ہوئی ہے کہ سپریم کورٹ اس بات پر گہری نظر رکھے گی نیب واقع سچائی پر مبنی تحقیق کررہی ہے؟؟؟
اور اگر تلاشی پر معمور افراد سچائی کے ساتھ تلاشی نہیں لیتے تو تب بھی عدالت کی بے عزتی اور اگر نوازشریف اب جے آئی ٹی کو کوئی نئے ثبوت گھڑ کر پیش کرتے ہیں تب بھی ایک جانب عدالت کی بے عزتی اور دوسری جانب خود نواز شریف مزید اس دلدل میں اترتا چلا جائے گا، اور دونوں صورتوں میں کامیابی اور جیت تحریک انصاف کی ہی ہوگی اور اب عدالت بھی اس کیس سے جان نہیں چھڑا سکتی ۔ یہ کمبل نوازشریف اور عدالت کی جان اسی صورت چھوڑے گا جب حقیقت میں سچائی اس قوم کے سامنے آئے گی!!۔ اکیس تاریخ یعنی آج دیگر تمام جماعتیں تحریک انصاف کے ساتھ بیٹھ کر کوئی فارمولا تیار کرنا چاہتی ہیں تاکہ وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جاسکے۔۔۔ عمران خان کو ایک بات اچھی طرح ذہن نشین کرکے ان جماعتوں کے ساتھ بیٹھنا چاہیے!! وہ یہ اس وقت پپلز پارٹی کے ہاتھ میں قطعی کچھ نہیں ہے،پپلز پارٹی اس وقت سو فیصد تہی دست ہے یہ جماعت اپنی سمت مکمل طور پر کھو چکی ہے فوج نے زرداری کو قبول کرنے صاف انکار کردیا ہے اور بلاول کو زرداری آگے آنے نہیں دے رہا، اس لئیے جب ان کی بیٹھک ہوگی تو بظاہر پپلز پارٹی اوپر سے تحریک انصاف کو چند باتوں اور چیزوں سے ڈرانے کی کوشش کرےگی لیکن امید ہے عمران خان ان کےڈراوے میں نہیں آئے گا اور کرپشن سمیت کسی ایسی بات یاشرط کو قبول نہیں کرے گا جو اس کی سیاسی زندگی اتھل پتھل کردے اور اب تک جو کامیابیاں سمیٹیں ہیں انہیں دریابرد کردے،،
دوسری خاص بات یہ کہ اگر کوئی ایسا مرحلہ آتا ہے یہ فیصلہ کرنا پڑے کہ پپلز پارٹی کی کوئی شرط مانی جائے یا پپلز پارٹی کو ساتھ لے کر چلا جائے یا جماعت اسلامی کو تو میں سمجھتا ہوں کہ عمران خان کو پپلز پارٹی کو ساتھ ملا لینا چاہیے لیکن جماعت اسلامی کو کے ساتھ یا اس کو اپنے ساتھ ملانے سے گریز کرے، اس کی وجوہات تفصیل تو نہیں لکھوں گا ابھی لیکن اتنا ضرور کہونگا کہ جماعت اسلامی ہمیشہ اپنے ساتھی کو گہرے پانی میں لا کر ڈبوتی ہے اور اس کی ایک نہایت خطرناک وجہ ہے جس پر پھر کسی وقت بات کرونگا انشاء الله!!!۔
تیسری بات یہ کہ عمران خان کو اسمبلی میں جانا پڑے گا چاہے اس کا دل چاہے اور چاہے نہ چاہے۔ کیونکہ نواز شریف پر جو یہ جے آئی ٹی کی مصیبت عدالت نے ڈال دی ہے اس کی کامیابی اور اس کو تحریک انصاف کی کامیابی میں بدلنے کے لیئے اسمبلی میں بیٹھ کراس جے آئی ٹی پر نظر رکھنا اور وزیراعظم پر دباؤ رکھنا انتہائی ضروری ہے،، آصف زرداری کا اچانک یہ نعرہ لگانا کہ، گلی گلی میں شور ہے، نواز شریف چور ہے ،، ایسے مذاق میں کہی ہوئی بات نہیں ہے بلکہ اس کو نظر آگیا ہے کہ نواز گیا اس لئیے بہتر ہےئ تحریک انصاف کی خوشنودگی کے لیئے یہ نعرہ لگایا جائے، ! تاہم میں ذاتی طور یہ سمجھتا ہوں کہ نوازشریف ساٹھ دن پورے ہونے سے پہلے استعفیٰ دے دے گا!!!!۔
Last edited by a moderator: