پہلگام حملہ: بھارتی فورسز کے مقبوضہ کشمیر میں جعلی انکاؤنٹرز،48 نوجوان شہید

17121329f00d5e4.jpg



مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی قابض افواج کی جانب سے جعلی انکاؤنٹرز، بلاجواز گرفتاریاں اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بدستور جاری ہیں۔ 22 اپریل 2025 کو پیش آنے والے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی فورسز نے کریک ڈاؤن تیز کرتے ہوئے اب تک 48 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے، جب کہ 2 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کر کے جیلوں میں بند کر دیا گیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق، صرف گزشتہ ہفتے بھارتی فورسز نے 6 مختلف اضلاع میں جعلی مقابلوں کے دوران کم از کم 5 نوجوانوں کو شہید کیا۔ شہید نوجوانوں کے اہل خانہ نے بتایا کہ ان کے پیارے بے گناہ تھے، جنہیں بلاجواز اٹھا کر جھوٹے مقدمات میں ملوث کر کے مارا گیا۔

رپورٹ کے مطابق، مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی جانب سے موبائل اور انٹرنیٹ سروس کی بندش کا سلسلہ بھی جاری ہے تاکہ زمینی حقائق دنیا کی نظروں سے اوجھل رکھے جا سکیں۔

گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران فورسز نے 40 سے زائد گھروں پر چھاپے مارے اور 25 نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔

دی اکنامک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ تین روز میں بھارتی فوج نے مختلف کارروائیوں میں 60 سے زائد کشمیریوں کو حراست میں لیا، جن میں زیادہ تر نوجوان شامل ہیں۔

اسی طرح الجزیرہ نے رپورٹ کیا ہے کہ 22 اپریل 2025 سے اب تک 2000 سے زائد کشمیری نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ سرچ آپریشنز کے دوران بھارتی فورسز نے خواتین اور بزرگوں پر بھی تشدد کیا، جس سے مقامی آبادی میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

تازہ ترین معلومات کے مطابق، 15 مئی 2025 کو بھارتی فوج نے پلوامہ میں ایک اور کارروائی میں 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ گرفتاریوں اور کریک ڈاؤن کا دائرہ مسلسل پھیلایا جا رہا ہے، اور کئی علاقوں کو مکمل طور پر محصور کر کے رکھا گیا ہے۔

ان تمام اقدامات نے بھارت کے اس دعوے کی نفی کر دی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں امن بحال کر رہا ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں، صحافتی ادارے اور مبصرین ان کارروائیوں کو ریاستی دہشت گردی قرار دے رہے ہیں، تاہم عالمی برادری کی خاموشی نے کشمیریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
 

Back
Top