پھٹیچر سیاستدان

Shah Shatranj

Chief Minister (5k+ posts)
میرے نوجوانو میری ایک کمزوری ہے بے عزتی
جب بھی میری شہرت اور عزت میں اضافہ ہو رہا ہوتا ہے لا شعوری طور پر میرے منہ سے ڈھینچو ڈھینچو نکل جاتا ہے اور لوگوں کو میری اصل اوقات پتا چل جاتی ہے یعنی کہ وہ کھوتا جس کے ہاتھ شیر کی کھال لگ گئی تھی میرے ہاتھ شیر کی کھال تو نہیں لگ سکی لیکن سیاست کی کھال لگ چکی ہے جس میں مجھے ہر کوئی دیکھ کر یہ ہی سمجھتا ہے کہ یہ کوئی عظیم سیاستدان ہے سچ پوچھیں تو میں پکا چ رس ی انسان ہوں اور حسن میری کمزوری ہے میری ڈیشنگ پرسنیلٹی کی وجہ سے ہر بے راہ امیر زادی میری طرف کھنچی چلی آتی ہے . میں روز روز کھچڑی کھانے پر یقین نہیں رکھتا مجھے ہر رات نئی لزیزا بریانی میٹھی کھیر چاہئیے ہوتی ہے جو مجھے مل ہی جاتی ہے . کبھی کبھی بے رحم کے ہاتھ کی کھا کر فوڈ پویزننگ بھی کروا بیٹھتا ہوں لیکن پکے چ رس ی ہونے کے ناطے مجھ پر ہر چیز بے اثر ہو جاتی یہاں تک کہ میری بے عزتی بھی
جب میں جوان تھا تو چ رس کا پورا پیکٹ خالی کر کے پیچ پر چھکے چوکے مارتا تھا . چ رس پینے کا یہ فائدہ بہت تھا کہ کسی کو پتا نہیں چلتا تھا حتہ کہ خون ٹیسٹ میں بھی چ رس کی طاقت ثابت نہیں ہوتی . گل خان کی چ رس جو میری طاقت کا راز ہے جب پی کر میں جھوم اٹھتا ہوں تو ایسا لگتا ہے پوری دنیا ہی جھوم اٹھی ہے
تبدیلی آ نہیں رہی تبدیلی آ چکی ہے
میں سب سے بڑا کھلاڑی ہوں یہ چھوٹے چھوٹے مجھے دیکھ کر رشک کرتے ہیں اور مجھ کو ہی اپنا مرشد سمجھتے ہیں . یہ سپاٹ فکسنگ کیا چیز ہے میں نے تو پورے پورے میچ فیکس کیے ہیں میں نے پاکستان کے کرکٹ بورڈ اپنے جوتے کی نوک پر رکھا ہے آپ کو یاد ہی ہو گا کیری پیکر لیگ جب میں نے تمام رکاوٹوں اور قانونوں کو توڑ کر پورا بورڈ ہی اپنے ما تحت کروا لیا تھا . ویسے تو غندہ گردی اور جاگیر دارانہ طبیعت میری وراثت میں ہی مجھے ملی تھی تھی لیکن آخر مجھے بھی تو اپنی پہچان بنانی تھی . مجھے کوئی نہیں پکڑ سکا میری عیاشیوں کو کوئی نہیں روک سکا جب بھی میرے ساتھ نئی گوری گرل فرینڈ ہوتی کیڑے مکوڑے مجھے سے حسد کرتے تھے یہاں تک کہ گورے بھی مجھ سے لڑکیاں پھنسانے کے تعویز مانگتے تھے . میں نے جتنا کرکٹ میں جوا کھیل کر کمایا اتنا کسی نے نہیں کمایا یہ راز کوئی نہیں جانتا یہ عوام کا پیسہ نہیں تھا یہ جوے کا پیسہ تھا جس سے میں نے ٹرسٹ کھولی اس کے دو فائدے تھے ایک تو کالے دھن کو سفید کرنا بھلا کون پوچھے گا چندے میں کس نے کتنا دیا اور کہاں سے کتنا آیا اور دوسرا میری روزی روٹی بھی عوامی چندوں سے چلتی رہنی تھی . ٹرسٹ کے بعد اب پاکستان کی سیاست کی م ن ب ہ ن بھی ایک کرنی تھی اس لیے میں نے سیاست میں قدم رکھ دیا چلو دل لگا رہے گا اب کچھ نہ کچھ تو کرنا ہی تو کیوں نا سیاست کی نوٹنکی ہی کھول لی جاۓ
میری ناکامیوں کی ایک طویل کہانی ہے جہاں چ رس سے بے عزتی محسوس نہیں ہوتی وہیں ناکامیوں سے سبق اٹھانے کی زحمت بھی نہیں ملتی میں مسلسل ناکام ہوا ہوتا رہا یہاں تک کہ کنٹینر کے اوپر چڑھ کر خالی کرسیوں کے سامنے تبدیلی کے ڈھول پیٹتا رہا لیکن کامیابی حاصل نا ہو سکی میں اپنے گھر سے باہر نکلا اور ڈنڈ مارے اور دوبارہ چوہے کی طرح اپنے بل میں گھس گیا یہ ایک ن یا زی چیلنج تھا جس میں بندہ بہت بڑھکیں مارتا ہے اور آخر میں پیٹھ دکھا کر بھاگ جاتا ہے ایسے چیلنج ہمارے پرکھوں نے بھی لڑے ہیں میری تازہ ترین چ و ل آپ نے سن ہی لی ہو گی جس طرح ڈونلڈ ٹرمپ نے چرچ میں بھی سیاست نہیں چھوڑی میں نے کھیل کے میدان کو بھی سیاست کا اکھاڑا بنا دیا . کھیل تو کھیل ہوتا ہے لیکن میری حکمت عملی سے عوام نہ واقف ہے اگر میں میچ دیکھنے چلا جاتا اور فائنل کی مخالفت نا کرتا تو مجھے گائیڈ کرنے والی یہودی ہندی لابی ناکام ہو جاتی .پہلے تو یہ ہی بات تھی کہ دو چار بم دھماکے کروا کر پاکستان کو ایسولئیٹ کر دیا جاۓ لیکن پلان اے کی ناکامی کے بعد میں میدان میں اترا لیکن وہ بھی ناکام ہو گیا ....... گل خان چ ر س پلیزززز
 

Back
Top