پنجاب پولیس کا حکومت سے بجٹ میں بڑے اضافے کا مطالبہ

5pynjabploizafiabufddhry.jpg

بجٹ کی رقم کا تقریباً 82 فیصد ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی میں چلا جائے گا: پنجاب پولیس حکام

ذرائع کے مطابق نگران پنجاب حکومت کی طرف سے آئندہ 4 مہینوں کا صوبائی بجٹ جس کا ابتدائی تخمینہ 12 سو ارب روپے تک لگایا گیا ہے 19 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے ۔

بجٹ میں گریڈ 1 سے لے کر 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہ 35 فیصد اور گریڈ 17 سے اوپر کے ملازمین کی تنخواہ 30 فیصد بڑھائے جانے کا امکان ہے۔ نگران حکومت بجٹ میں کوئی نیا ترقیاتی منصوبہ شامل نہیں کر سکتی اس لیے پہلے سے جاری منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے ترقیاتی فنڈز رکھے جائیں گے۔

دوسری طرف پنجاب پولیس کی طرف سے ملک بھر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث مالی سال 2023-24ء کے لیے 1 کھرب 70 روپے کے بڑے بجٹ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بجٹ میں طلب کیے گئے پیسے لاہور سمیت پنجاب بھر کی پولیس کی تنخواہوں کی ادائیگی، یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی، پٹرول کی خریداری اور سکیورٹی انتظامات پر خرچ کیے جائیں گے۔

پنجاب پولیس حکام کے مطابق بجٹ کی رقم کا تقریباً 82 فیصد ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی میں چلا جائے گا۔ پٹرول خریداری کیلئے مالی سال 2023-24ء کے بجٹ میں 100 فیصد اضافے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس سے رواں بجٹ میں گزشتہ سال کی نسبت 10 ارب روپے اضافہ ہو جائے گا۔ پانی، گیس اور بجلی کے بلوں کی ادائیگیوں کیلئے بھی پیسوں میں 100 فیصد اضافہ کرنے کا کہا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث 50 فیصد اضافی فنڈز مرکزی خریداری کیلئے طلب کیے گئے ہیں۔ رواں مالی سال میں حکومت کی طرف سے پنجاب پولیس کو اب تک 1 کھرب 46 ارب روپے کے فنڈز جاری کیے جا چکے ہیں۔ نگران پنجاب حکومت کو بجٹ تخمینہ بھجوایا جا چکا ہے۔ پنجاب پولیس کو نگران حکومت کتنا بجٹ دیتی ہےاس کا فیصلہ 19 جون کو پیش کیے جانے والے بجٹ میں ہو گا۔

علاوہ ازیں آج ماڈل ٹائون میں وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت پنجاب کے بجٹ بارے اجلاس ہوا جس میں نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی خصوصی طور پر شریک ہوئے۔

وزیراعظم نے بجٹ میں نگران حکومت و سول بیوروکریسی کو عوامی ریلیف کا خیال رکھنے اور ترقیاتی منصوبے جلد مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔ اجلاس میں چیئرمین پی اینڈ ڈی، سیکرٹری فوڈ، سیکرٹری زراعت، چیف سیکرٹری پنجاب ودیگر شریک تھے۔
 

Back
Top