آسمانی بجلی گرنے سے 5 افراد نارووال، 2 افراد شیخوپورہ میں جاں بحق جبکہ 7 شہری زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا: ریسکیو 1122
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں پری مون سون کی ریکارڈ موسلادھار بارش سے جل تھل ایک جبکہ نشیبی علاقے زیرآب آگئے اور آسمانی بجلی ، عمارات گرنے اور ڈوبنے کے واقعات میں 20 کے قریب شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق ترجمان ریسکیو 1122 پنجاب فاروق احمدنے اموات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ لاہور میں دیواریں اور چھتیں گرنے کے باعث 10 جبکہ 3 افراد چنیوٹ اور 1 شخص شیخوپورہ میں زخمی ہو گیا۔
انہوں نے بتایا کہ بارش کے دوران الیکٹرک شاک ایمرجنسی کے مختلف واقعات میں 6 افراد جاں بحق جبکہ کرنٹ لگنے کے مختلف علاقوں میں 61 واقعات پیش آئے جن میں 54 زخمیوں کو فوری طور پر ریسکیو سروسز دی گئیں ۔ بارشی پانی میں ڈوبے کے 10 حادث میں 7 افراد جاں بحق، آسمانی بجلی گرنے سے 5 افراد نارووال، 2 افراد شیخوپورہ میں جاں بحق جبکہ 7 شہری زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا۔
لاہور میں موسلادھار بارش سے مختلف علاقے زیرآب آگئے جس سے ٹریفک سست روی کا شکار ہوئی اور پانی کی وجہ سے موٹرسائیکلیں اور گاڑیاں بند ہونے سے شہری پریشانی کا شکار ہوئے۔
سی ٹی او لاہور کی طرف سے سرکل افسران کو الرٹ کرنے کا حکم دیتے ہوئے نشیبی شاہراوں پر اضافے وارڈنز تعینات کیے گئے تھے۔
سی ٹی او لاہور نے وارڈنز کو رین کوٹ، برساتی اور رین بوٹس کے استعمال کو یقینی بنانے کی ہدایت کی اور شہریوں سے اپیل کی کہ بارش میں محتاط ڈرائیونگ کے ساتھ ساتھ پانی کم ہونے تک غیرضروری سفر سے اجتناب کریں۔ واضح رہے کہ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران موسم کی شدت کے باعث بلوچستان اور پنجاب کے کچھ علاقوں میں مویشیوں اور انفراسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا تھا۔
وزیراعظم شہبازشریف کے میڈیا ونگ سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق سیلابی صورتحال کے باعث شہریوں کی پریشانی کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وضلعی انتظامیہ کو نشیبی علاقوں سے پانی نکالنے کیلئے متعلقہ اداروں کی ٹیموں کو متحرک کرنے کی ہدایت کی۔ شہریوں کی پریشانی سے بچانے کیلئے انتظامی اقدامات اور مسلسل مانیٹرنگ کرنے کیلئے 24 گھنٹوں میں نکاسی آب کے انتظامات کیلئے الرٹ رہنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم کی طرف سے انتظامیہ کو ہدایت کی گئی تھی کہ سیلابی پانی وبرسات کے پیش نظر ٹریفک روانی ومتبادل راستوں کی بروقت نشانی کے علاوہ دیگر علاقوں میں حفاظتی وپیشگی انتظامات کرنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ اور صوبائی حکومتیں اشتراک عمل کے ساتھ شہریوں کو پریشانی سے بچائیں۔
علاوہ ازیں وزیر خارجہ وچیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں آسمانی بجلی بجلی گرنے کے باعث جاں بحق افراد کے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ رتن پور، پنچ پیر، چانگوالی، پسرور اور منڈیالہ گاؤںمیں ہونے والے حادثات میں اپنے پیاروں سے دور ہونے والے خاندانوں کے دکھ میں برابر کا شریک ہوں۔ زخمیوں کے علاج معالجے کو یقینی بنایا جائے!