
پنجاب حکومت کی نااہلی کے باعث چینی کی قیمت میں 40 فیصد تک اضافے کا خدشہ ہے جبکہ چینی کی قیمت 140 سے بڑھ کر 200 روپے ہونے کا امکان ہے۔
پنجاب میں گنے کی فصل تیار ہوچکی، کرشنگ سیزن کا آغاز بھی ہو چکا ہے لیکن حکومت پنجاب کی جانب سے گنے کی قیمت کا تعین نہ ہوسکا ۔
کسان اتحاد نے گنے کی قیمت 400 سے بڑھا کر 550 کرنے کا مطالبہ کردیا کسانوں کا کہنا فصل کی کھاد ادویات بہت مہنگی ہیں حکومت پاکستان گنے کے ریٹ میں اضافہ کرے۔
گنے کی قیمت بڑھنے سے چینی 140 سے بڑھ کر 200 روپے ہونے کا خدشہ ہے، شوگر ملز کی جانب سے کرشنگ سیزن کا 21 نومبر بروز جمعرات سے آغاز متوقع ہے۔
صحافی احمد وڑائچ نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے کسانوں سے گندم نہیں خریدی، اونے پونے بیچی، پھر زرعی ٹیکس نافذ کیا، اب گنے کی امدادی قیمت بھی مقرر نہیں کی، 2 دن بعد کرشنگ سیزن کا آغاز ہے۔ کسان بچنا چاہتے ہیں تو کماد کا گڑ بنائیں، شوگر ملز کی طرف نہ جائیں۔ موجودہ حکومت شوگر مل مالکان سے پوچھ گچھ بھی نہیں کرے گی
https://twitter.com/x/status/1858762022264901742
محمد عمیر کا کہنا تھا کہ دو روز بعد کرشنگ سیزن شروع ہورہا اور پنجاب حکومت نے گندم کے بعد گنے کی قیمت کا اعلان بھی نہیں کیا۔ کسان کی ایک اور فصل تباہ۔ حکومت فصلیں خریدنے کی بجائے کسانوں کو ٹریکٹر بیچ رہی۔ کسان کارڈ پر فراڈ الگ ہورہا۔ کسانوں نے 75 سال میں موجودہ وقت سے برا وقت نہیں دیکھا
https://twitter.com/x/status/1858764839981609353
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sugah1i1h23.jpg