لاہور کی احتساب عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں بری کردیا۔
احتساب عدالت لاہور میں نواز شریف کی جانب سے قاضی مصباح ایڈووکیٹ پیش عدالت میں ہوئے۔
نواز شریف کے وکیل نے عدالت کو کہا کہ نیب نے بدنیتی کی بنیاد پر ریفرنس بنایا تھا۔
قاضی مصباح ایڈووکیٹ نے کہا کہ نواز شریف کا پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں کوئی رول نہیں، نہ ہی نئے قانون کے تحت کیس بن سکتا ہے۔
احتساب عدالت کے جج راؤعبدالجبار نے کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو بری کردیا۔
نیب کی جانب سے 2021 میں عدالت جمع کرائی گئی ایک رپورٹ کے مطابق غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نواز شریف نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے استثنیٰ پالیسی اور قوانین کے خلاف میر شکیل الرحمٰن کو مالی فائدہ دیا تھا۔
نیب کے مطابق استثنیٰ پالیسی کی خلاف ورزی پر نواز شریف نے قومی خزانے کو 14 کروڑ 35 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔
Source