پردے کے پیچھے چُھپی زندگی

Saad Saadi

Minister (2k+ posts)
1440042039-10923285-1563303163936826-1244241346103415450-n.jpg


مارے ہاں مزاحیہ اسٹیج ڈراموں میں رقص کرنے والی اداکاروں کو وہ لوگ بھی فحاشی و عریانی کی ترویج کا باعث سمجھتے ہیں

جن کی ہمیشہ یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ اگلی کرسیوں پر براجمان ہوں۔معاشرہ ان فنکاروں کو کیا کیا القابات نہیں دیتا؟لیکن کیا کبھی کسی نے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ اسٹیج پر اپنے فن کے ذریعے شائقین پر سحر طاری کر دینے والی ان رقاصاؤں کی پردے کے پیچھے زندگی کیسی ہوتی ہے؟

وہ یہی کام کیوں کرتی ہیں اور کیا وہ اپنے پیشے سے خوش بھی ہیں یا نہیں؟اسٹیج ڈراموں اور جگتوں کی وجہ سے مُلک بھر میں منفرد مقام پانے والے ضلع فیصل آباد میں سینکڑوں سینما گھر ہیں جہاں شبنم، سپنا، چمبیلی، چھنو اور حرا جیسے خود ساختہ ناموں والی ان گنت اداکارائیں مل جاتی ہیں۔گویا اس پیشے میں اپنی زندگی کی حقیقوں پر پردہ ڈالنے کے لیے نام کی تبدیلی کو فرض سمجھا جاتا ہے۔فیصل آباد کے ناز سینما میں ڈانسنگ ڈول، اسٹیج کی جان اور ڈانسنگ کوئین کے القابات سے مشہور شکیلہ المعروف حرا خان ایک ایسا کردار ہے جسے بہت سی دیگر اداکاروں کی طرح زندگی کی تلخیوں نے اسٹیج کا رستہ دکھایا۔سُجاگ سے بات کرتے ہوئے حرا خان نے بتایا کہ وہ کُل 7 بہنیں ہیں اور اُن کے والدین نے اپنے سر کا بوجھ ہلکا کرنے کے لیے اُن کی شادی صرف 13 سال کی کم عمری میں کر دی تھی۔"شادی کے فوراً بعد بہت چھوٹی عمر میں شوہر کی بدسلوکی، مار پیٹ اور ہوس کے باعث انسانیت سے میرا اعتبار اُٹھ گیا۔ میں نے ظلم کے خلاف مزاحمت کی تو اُس نے دوسری شادی کر لی اور مجھے طلاق کا دھبہ سہنا پڑا۔ میں بے سہارا ہو گئی۔ تین سالہ بیٹی طیبہ کی ذمہ داری اور ضروریات زندگی کو پورا کرنے کے لیے میری ایک دوست نے مجھے اسٹیج کا رستہ دکھایا۔"

1440042069-DSC00022.JPG


حرا جانتی ہیں کہ معاشرہ اُن کے پیشے کو قبول نہیں کرتا

انھوں نے مزید بتایا کہ شروع میں لاہور کے اسٹیج ڈراموں میں کام دلوانے کی غرض سے انھیں مردوں کی جانب سے ہراساں کیا جاتا رہا اور ہر طرح کے غلط کام پر اُکسایا گیا۔"ڈراموں میں کام ملا تو ایک نامور ڈائریکٹر نے ہم بستری کے لیے زور ڈالا۔ میرے انکار پر وہ سیخ پا ہو گیا۔ اس جھگڑے کو بنیاد بناتے ہوئے انڈسٹری کے دیگر ڈائریکٹرز نے بھی کام دینا بند کر دیا اور مجھے یہاں فیصل آباد آنا پڑا۔"حرا کے مطابق اُن کے لیے فیصل آباد میں گھر کرائے پر لینا انتہائی کٹھن تھا۔"میرے حُلیے اور کام کی وجہ سے کوئی بھی مجھے اپنے مکان میں رکھنے کے لیے تیار نہیں تھا۔ بالآخر ایک کمرے پر مشتمل ایک پُرانا گھر ملا اور اسی کو غنیمت جانا۔" وہ کہتی ہیں کہ وہ ایک ہفتے میں 5 شو کرتی ہیں جن کی اُجرت 25 ہزار روپے ہوتی ہے۔"اس کام میں پیسا ہے لیکن اخراجات بھی اُتنے ہی زیادہ ہیں۔ گانوں کے حساب سے ایک ڈانسر کے فیشن ایبل سوٹ کی قیمیت 8 ہزار سے شروع ہوتی ہے اور میک اپ کے پیسے اس کے علاوہ ہیں۔"

1440042912-10959461-1532143353719474-1483074162375080747-n.jpg


زیادہ تر لڑکیاں مجبوریوں کے باعث اسٹیج کا رُخ کرتی ہیں

وہ بتاتی ہیں کہ وہ اس پیشے سے ہرگز خوش نہیں کیونکہ معاشرہ اسے اور اس سے جُڑے اُن جیسے فنکاروں کو قبول نہیں کرتا۔"میں اپنی کمائی سے پیسے جمع کر رہی ہوں۔ ان پیسوں سے کسی دوسرے شہر جہاں لوگ مجھے نہ پہچانتے ہوں پارلر کھول کر معمول کی زندگی گُزارنا چاہتی ہوں۔"حرا کے مطابق وہ نہیں چاہتی کہ اُن کی بیٹی پر اس پیشے کے کوئی منفی اثرات مرتب ہوں یہی وجہ ہے کہ وہ اسے لاہور کے ایک اچھے اسکول میں تعلیم دلوا رہی ہیں۔"وہ وہاں ہوسٹل میں رہتی ہے۔ میرا بہت دل کرتا ہے کہ وہ میرے پاس ہو لیکن کیا کروں؟ مہینے میں ایک بار وقت نکال کر اُس سے مل آتی ہوں۔ میں چاہتی ہوں کہ وہ پڑھ لکھ کر کوئی اچھی نوکری کرے اور ہم سکون کی زندگی جیئں۔ "فیصل آباد میں اسٹیج ڈرامہ ڈائریکٹر چاند بابو کہتے ہیں کہ اُن کے پاس کام کی غرض سے ہر طرح کی لڑکیاں آتی ہیں۔ کچھ شوق لیکن زیادہ تر کو اُن کی مجبوریاں ہی یہاں کا رُخ کرنے پر مجبور کرتی ہیں۔''لوگوں کو اس پیشے کی بھی قدر کرنی چاہیے۔ ہم اور یہ سب لڑکیاں بھی ایک طرح سے مزدور ہی ہیں۔ لوگوں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ اسٹیج پر سحر کن لگنے والی ان رقاصاؤں کی زندگی پردے کے پیچھے اتنی خوبصورت نہیں ہوتی جتنی لگتی ہے۔"

written by:مروہ عنتر
http://faisalabad.sujag.org/feature/21349
 
Last edited by a moderator:

barca

Prime Minister (20k+ posts)
میں نے کچھ ایسے غریب بھی دیکھے ہیں
جن کے پاس پیسوں کے سوا کچھ بھی نہیں ہوتا

اللہٰ پاک سب کو عزت کی روٹی دے چاہے سوکھی کیوں نہ ہو
 

Saad Saadi

Minister (2k+ posts)
میں نے کچھ ایسے غریب بھی دیکھے ہیں
جن کے پاس پیسوں کے سوا کچھ بھی نہیں ہوتا

اللہٰ پاک سب کو عزت کی روٹی دے چاہے سوکھی کیوں نہ ہو
main khud is feature se totally agree nahi krta lakin ...Un ka Point of view hai
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
جب حکمران اپنی ذمہ داروں سے آزاد ، معاشرہ غیر ذمہ دار ، مادر پدر آزادی ، فحاشی کو فیشن کا نام دے کر ترقی کے زینے پر چڑھنے کی کوشش کی جائے تو ملک میں ایسے المیئے جنم لیتے ہیں ، اس کے ذمہ دار ہر دور کے حکمرانوں کے ساتھ ساتھ معاشرہ بھی ہے
 

OnlyPK

Chief Minister (5k+ posts)
میں نے کچھ ایسے غریب بھی دیکھے ہیں
جن کے پاس پیسوں کے سوا کچھ بھی نہیں ہوتا

اللہٰ پاک سب کو عزت کی روٹی دے چاہے سوکھی کیوں نہ ہو
me 1 asy ghareeb ko b jnta hu jo Lohay ke factory me kam krta hy, sugar ke factory me kam krta hy, poultry ka kam b krta hy, is k elawa or jga b mazdoori krta hy, pr bechara sirf 5000 Tax deta hy or apni bivi ka b maqrooz hy
 

feeqa

Senator (1k+ posts)
me 1 asy ghareeb ko b jnta hu jo Lohay ke factory me kam krta hy, sugar ke factory me kam krta hy, poultry ka kam b krta hy, is k elawa or jga b mazdoori krta hy, pr bechara sirf 5000 Tax deta hy or apni bivi ka b maqrooz hy

Yeh Gareeb un Bheekario se be badtar hain
 

Back
Top