Bubber Shair
Chief Minister (5k+ posts)
انڈین پرائم منسٹر مودی سے درخواست ہے کہ ہمارے بے غیرت و بے حس حکمران ہیجڑوں سے بھی بدتر ہیں ان کو یہ جرائم دکھای نہیں دے رہے کیونکہ وہ دیگر عیاشیوں میں الجھے ہوے ہیں ، لہذا پرائم منسٹر مودی آئیں اور لڑکیوں و بچیوں کے اغوا و زیادتی کے سنگدل مجرموں کے ساتھ وہی کتے والا سلوک کریں جو ان کی حکومت نے انڈیا میں ایسے حیوانوں کے ساتھ کیا ہے ، مودی نے ایسے درجنوں شیطانوں کو پھانسیوں پر لٹکایا اور بعض کو ان کا جرم کنفرم ہونے پر فوری طور پر اس جگہ لے جاکر کتے کی موت مارا جہاں پر ان شیطانوں نے رقص ابلیس کیا تھا، اس کی سب ست بڑی مثال ایک نوجوان ویٹرنری ڈاکٹر تھی جسے پانچ افراد نے موٹر سائیکل پنکچر ہونے کے بعد اکیلے کھڑے دیکھ کر زیادتی کے بعد قتل کردیا تھا ان مجرموں کو جو ٹرک پر تھےفوری ڈھونڈھ کر اسی جگہ پر لے جاکر کتے کی موت مارا گیا جہاں اچھی زندگی کی شروعات کرنے والی نوجوان ڈاکٹر کو ریپ اور قتل کیا گیا تھا ، اس عمل سے دلوں میں ٹھنڈ پڑی اور عوام نے پولیس کو ہار پہناے
پاکستان میں ایک جج اپنے چیمبر میں لڑکی کو اس دھمکی کے ساتھ زیادتی کا نشانہ بناتا ہے کہ اگر انکار کیا تو جیل میں سڑو گی وہ نہ تو گرفتار ہوتا ہے اور نہ ہی ڈی این اے کراتا ہے ، کہتا ہے کہ اسے پاکستانی لیبارٹری پر اعتماد نہیں حالانکہ جب یہ جج تھا تو انہی لیبارٹریون کی رپورٹس پر اس نے اعتماد کیا ہوا تھا ، ہر پولیس اسٹیشن میں لای جانے والی خواتین جو بے چاری بعض اوقات مردوں کی لڑائیون اور جرائم کی وجہ سے گرفتار ہوجاتی ہیں ان پر پولیس اسٹیشنز پر رات کو پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں کیا گزرتی ہے وہ ناقابل بیان ہے، بھمبھر کی ماریا طاہر کو گینگ ریپ کیا جاتا ہے تو پولیس اسٹیشن میں اس کے مجرم تھانیدار کے کمرے میں سوتے ہیں، اسے کون انصاف دے گا؟
آج کا کیس بھی ہولناک ہے، کسی نوجوان پڑھی لکھی بچی کا باپ کسی وجہ سے جیل کیا چلا گیا لٹیروں نے اس کی بیٹی کو کھلونا بنا دیا گینگ ریپ کرتے رہے اور ویڈیوز بنا کر خاموش کردیا گیا مگر آج وہ لڑکی انصاف کے حصول کیلئے کھل کر سامنے آی ہے تو قوم کو اسے سراہنا چاہئے ناکہ تضحیک کا نشانہ بنانا چاہیئے
پاکستان میں ہر روز ہزاروں لڑکیاں ریپ ہورہی ہیں جن میں سے ایک دو ہی اپنے خلاف ہونے والے جرائم پر بول پاتی ہیں ان میں سے ایک سرگودھا کی لڑکی بھی ہے
چونکہ پاکستانی حکمرانوں میں اتنی ہمت او غیرت نہیں یا ان کا احساس ہی مرچکا ہے اس لئے عزت ماب پرائم منسٹر مودی سے درخواست ہے کہ وہ آئیں اور ان ریپسٹس اور بچوں سے زیادتی کے مجرموں کو کتے کی موت ماریں
میری اس درخواست پر بہت سوں کے پچھواڑے کھرک ہوگی مگر میں انہیں کہنا چاہتا ہوں کہ ہمارے اپنے حکمران انصاف کا نام لے کر ووٹ مانگنے والے ہیجڑے انصاد دینے کے قابل نہیں ہیں علی محمد اور نوارالحق پادری جیسے مذہبی لبادہ اوڑھے ہوے ہیجڑے ریپسٹس کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں بول سکتے تو انصاف کیا دیں گے ، ہا ں جب بھی یہ اس قابل ہونگے تو ہم انہیں پکاریں گے فی الحال غیرت مند اور نڈر مودی نے جسطرح ایسے مجرموں کو مارنے کا سلسلہ شروع کیا ہے اس کو ہی آواز دی جاے تو بہتر ہوگا
آرمی چیف چاہیں تو خود سزاوں کا سلسلہ شروع کریں ورنہ یہ نہ ہو کہ کسی اور آرمی چیف کو آواز دی جاے؟؟
پاکستان میں ایک جج اپنے چیمبر میں لڑکی کو اس دھمکی کے ساتھ زیادتی کا نشانہ بناتا ہے کہ اگر انکار کیا تو جیل میں سڑو گی وہ نہ تو گرفتار ہوتا ہے اور نہ ہی ڈی این اے کراتا ہے ، کہتا ہے کہ اسے پاکستانی لیبارٹری پر اعتماد نہیں حالانکہ جب یہ جج تھا تو انہی لیبارٹریون کی رپورٹس پر اس نے اعتماد کیا ہوا تھا ، ہر پولیس اسٹیشن میں لای جانے والی خواتین جو بے چاری بعض اوقات مردوں کی لڑائیون اور جرائم کی وجہ سے گرفتار ہوجاتی ہیں ان پر پولیس اسٹیشنز پر رات کو پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں کیا گزرتی ہے وہ ناقابل بیان ہے، بھمبھر کی ماریا طاہر کو گینگ ریپ کیا جاتا ہے تو پولیس اسٹیشن میں اس کے مجرم تھانیدار کے کمرے میں سوتے ہیں، اسے کون انصاف دے گا؟
آج کا کیس بھی ہولناک ہے، کسی نوجوان پڑھی لکھی بچی کا باپ کسی وجہ سے جیل کیا چلا گیا لٹیروں نے اس کی بیٹی کو کھلونا بنا دیا گینگ ریپ کرتے رہے اور ویڈیوز بنا کر خاموش کردیا گیا مگر آج وہ لڑکی انصاف کے حصول کیلئے کھل کر سامنے آی ہے تو قوم کو اسے سراہنا چاہئے ناکہ تضحیک کا نشانہ بنانا چاہیئے
پاکستان میں ہر روز ہزاروں لڑکیاں ریپ ہورہی ہیں جن میں سے ایک دو ہی اپنے خلاف ہونے والے جرائم پر بول پاتی ہیں ان میں سے ایک سرگودھا کی لڑکی بھی ہے
چونکہ پاکستانی حکمرانوں میں اتنی ہمت او غیرت نہیں یا ان کا احساس ہی مرچکا ہے اس لئے عزت ماب پرائم منسٹر مودی سے درخواست ہے کہ وہ آئیں اور ان ریپسٹس اور بچوں سے زیادتی کے مجرموں کو کتے کی موت ماریں
میری اس درخواست پر بہت سوں کے پچھواڑے کھرک ہوگی مگر میں انہیں کہنا چاہتا ہوں کہ ہمارے اپنے حکمران انصاف کا نام لے کر ووٹ مانگنے والے ہیجڑے انصاد دینے کے قابل نہیں ہیں علی محمد اور نوارالحق پادری جیسے مذہبی لبادہ اوڑھے ہوے ہیجڑے ریپسٹس کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں بول سکتے تو انصاف کیا دیں گے ، ہا ں جب بھی یہ اس قابل ہونگے تو ہم انہیں پکاریں گے فی الحال غیرت مند اور نڈر مودی نے جسطرح ایسے مجرموں کو مارنے کا سلسلہ شروع کیا ہے اس کو ہی آواز دی جاے تو بہتر ہوگا
آرمی چیف چاہیں تو خود سزاوں کا سلسلہ شروع کریں ورنہ یہ نہ ہو کہ کسی اور آرمی چیف کو آواز دی جاے؟؟