
اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے ترجمان نے ایک اہم بیان جاری کرتے ہوئے پتن کے نمائندے کے انٹرویو اور 8 فروری 2024ء کی پریس ریلیز کو "سراسر بے بنیاد اور حقائق کے منافی" قرار دیا ہے۔
ترجمان کے مطابق، پتن اور اس کے عہدیداران ملکی اداروں کو بدنام کرنے کے لیے ایک منظم سازش کا حصہ ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ریٹرننگ افسران سے موصول ہونے والے تمام فارم 46، 45 اور 47 کو بغیر کسی ردوبدل کے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر شائع کیا گیا، اور یہ فارم آج بھی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ متاثرہ فریقین نے قانون کے مطابق الیکشن پٹیشنز ٹریبونلز میں دائر کیں، جن کی سماعت جاری ہے اور کچھ کیسز میں فیصلے بھی ہو چکے ہیں۔ ووٹرز کا ٹرن آؤٹ الیکشن کمیشن کی سالانہ اور پوسٹ الیکشن رپورٹ میں شامل ہے، جو قانون کے مطابق شائع کی جا رہی ہیں۔
ترجمان کے مطابق، خواتین اور غیر مسلموں کی مخصوص نشستوں کے معاملے پر تبصرہ مناسب نہیں ہوگا کیونکہ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ الیکشن کمیشن اس معاملے پر آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرے گا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اگر کسی کے پاس بے ضابطگیوں کے شواہد موجود ہیں تو انہیں متعلقہ امیدواروں اور متاثرہ فریقین کے حوالے کیا جائے تاکہ وہ ٹربیونلز کے سامنے پیش کر سکیں اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ کسی بھی رپورٹ کی کوئی اہمیت نہیں جب تک کہ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کا موقف نہ لیا جائے۔ رپورٹ شائع کرنے سے پہلے الیکشن کمیشن کا مؤقف جاننا ضروری تھا، مگر پتن کی رپورٹ ادارے کے مؤقف کے بغیر شائع کی گئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ محض ایک بے بنیاد اور من گھڑت پروپیگنڈے کا حصہ ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ الیکشن کمیشن کسی بھی دباؤ میں نہیں آئے گا اور اپنے فرائض آئین و قانون کے مطابق سرانجام دیتا رہے گا۔