
پاک فوج کے آفیسر کو باقاعدہ چارج شیٹ کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا ہے: ہائیکورٹ
ذرائع کے مطابق پاک فوج کے حاضر سروس بریگیڈیئر سبحان اختر کی گرفتاری کے خلاف ان کی اہلیہ کی طرف سے دائر کی گئی درخواست کو خارج کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ میں آج بریگیڈیئر سبحان اختر کی گرفتاری کے خلاف ان کی اہلیہ عمیرہ سلیم کی طرف سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس جواد حسن نے بریگیڈیئر سبحان اختر کی گرفتاری کے خلاف پٹیشن خارج کر دی ہے۔
عدالت کی طرف سے درخواست پر ریمارکس میں کہا گیا کہ پاک فوج کے آفیسر کو باقاعدہ چارج شیٹ کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔ پاک فوج کی طرف سے بریگیڈیئر سبحان اختر کی باضابطہ گرفتاری کے حوالے سے بیان سامنے آ جانے کے بعد درخواست گزار عمیرہ سلیم کی پٹیشن قابل سماعت نہیں رہی۔
عدالتی فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ درخواست پر اسی صورت غور کیا جا سکتا جب کسی کو غیرقانونی حراست میں رکھا گیا ہو لیکن وزارت دفاع تسلیم کر چکی ہے کہ بریگیڈیئر سبحان اخترفوج کی حراست میں ہیں۔ کیس کی گزشتہ 26 ستمبر کو ہوئی تھی جس میں وزارت دفاع کو عدالت نے حکم دیا تھا کہ انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔
جنرل ہیڈ کوارٹر راولپنڈی (جی ایچ کیو) کے مطابق بریگیڈیئر اختر سبحان کو سنگین الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے خلاف کوئٹہ میں محکمانہ تفتیش کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ بریگیڈیئر اختر سبحان بطور ڈائریکٹر ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی کوئٹہ خدمات سرانجام دے رہے تھے، انہیں گزشتہ برس جون میں کوئٹہ سے ہی حراست میں لیا گیا تھا۔