shafi3859
Minister (2k+ posts)
وزیر اعظم پاکستان کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اتھارٹی نے جمعرات کو اسلام آباد میں اپنے اجلاس میں اس عزم کی تجدید کی کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثے مکمل طورپر محفوظ ہیں۔سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق سٹرٹیجک پلاننگ ڈویژن کے ڈائریکٹر جنرل خالد قدوائی نے اجلاس میں ملک کی ایٹمی تنصیبات اور اثاثوں کی سلامتی اور تحفظ کے بارے میں کیے گئے اقدامات سے متعلق بریفنگ دی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے بارے میں دنیا کے شکوک وشبہات بے بنیاد ہیں۔اجلاس میں خارجہ امور اور قومی سلامتی کے مشیر، وزیرداخلہ ، وزیر خزانہ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افراد کے سربراہان شریک تھے۔واضح رہے کہ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے حال ہی میں سی آئی اے کے سابق اہلکار ایڈورڈ سندڈن کے لیک کیے گئے خفیہ دستاویزات اور امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی کی بلیک بجٹ نامی دستاویزات کے اقتباسات شائع کیے تھے۔واشنگٹن پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ امریکی انٹیلیجنس کی پوری توجہ ایک طرف اگر القاعدہ اور شمالی کوریا پر ہے تو دوسری جانب اتنی ہی توجہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اتحادی ملک پاکستان پر ہے۔
خفیہ دستاویزات میں ان کی ایک رپورٹ ہے جس میں پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے ان کا کہنا ہے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی سکیورٹی اور اس سے جڑے دیگر مواد کے بارے معلومات میں کمی ہونا ۔۔۔ انٹیلیجنس کی خامی ہے۔دستاویزات کے مطابق امریکہ کی انٹیلیجنس ایجنسیاں پاکستان پر دو اہم شعبوں میں توجہ دے رہی ہے: ایک ہے انسداد دہشت گردی اور دوسرا ہے جوہری ہتھیاروں کا عدم پھیلاؤ۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکی انٹیلیجنس ایجنسیاں پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو لے کر دو ممکنہ صورتحال سے فکر مند ہے۔ایک تو یہ ہے کہ پاکستان کی ایٹمی تنصیبات پر دہشت گرد حملہ کریں جیسے انہوں نے 2009 میں فوج کے ہیڈکوارٹر جی ایچ کی پر حملہ کیا تھا۔ دوسرا خدشہ جو کہ پہلے سے بھی بڑا خدشہ ہے یہ ہے کہ دہشت گرد پاکستانی فوج اور انٹیلیجنس میں اثر و رسوخ بڑھا لیں اور اس پوزیشن میں آ جائیں کہ وہ یا تو ایٹمی حملہ کر دیں یا پھر ایٹمی ہتھیار سمگل کر سکیں۔دوسری جانب ہفتہ وار بریفنگ میں پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجمان اعزاز چوہدری نے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے حوالے سے امریکی رپورٹوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پا کستان کے ایٹمی اثاثے محفوظ اور بہترین کمانڈر اور کنٹرول سسٹم کے تحت ہیں۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/09/130905_nca_pak_nuclear_rh.shtml#FBM281698
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے بارے میں دنیا کے شکوک وشبہات بے بنیاد ہیں۔اجلاس میں خارجہ امور اور قومی سلامتی کے مشیر، وزیرداخلہ ، وزیر خزانہ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افراد کے سربراہان شریک تھے۔واضح رہے کہ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے حال ہی میں سی آئی اے کے سابق اہلکار ایڈورڈ سندڈن کے لیک کیے گئے خفیہ دستاویزات اور امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی کی بلیک بجٹ نامی دستاویزات کے اقتباسات شائع کیے تھے۔واشنگٹن پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ امریکی انٹیلیجنس کی پوری توجہ ایک طرف اگر القاعدہ اور شمالی کوریا پر ہے تو دوسری جانب اتنی ہی توجہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اتحادی ملک پاکستان پر ہے۔
خفیہ دستاویزات میں ان کی ایک رپورٹ ہے جس میں پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے ان کا کہنا ہے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی سکیورٹی اور اس سے جڑے دیگر مواد کے بارے معلومات میں کمی ہونا ۔۔۔ انٹیلیجنس کی خامی ہے۔دستاویزات کے مطابق امریکہ کی انٹیلیجنس ایجنسیاں پاکستان پر دو اہم شعبوں میں توجہ دے رہی ہے: ایک ہے انسداد دہشت گردی اور دوسرا ہے جوہری ہتھیاروں کا عدم پھیلاؤ۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکی انٹیلیجنس ایجنسیاں پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو لے کر دو ممکنہ صورتحال سے فکر مند ہے۔ایک تو یہ ہے کہ پاکستان کی ایٹمی تنصیبات پر دہشت گرد حملہ کریں جیسے انہوں نے 2009 میں فوج کے ہیڈکوارٹر جی ایچ کی پر حملہ کیا تھا۔ دوسرا خدشہ جو کہ پہلے سے بھی بڑا خدشہ ہے یہ ہے کہ دہشت گرد پاکستانی فوج اور انٹیلیجنس میں اثر و رسوخ بڑھا لیں اور اس پوزیشن میں آ جائیں کہ وہ یا تو ایٹمی حملہ کر دیں یا پھر ایٹمی ہتھیار سمگل کر سکیں۔دوسری جانب ہفتہ وار بریفنگ میں پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجمان اعزاز چوہدری نے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے حوالے سے امریکی رپورٹوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پا کستان کے ایٹمی اثاثے محفوظ اور بہترین کمانڈر اور کنٹرول سسٹم کے تحت ہیں۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/09/130905_nca_pak_nuclear_rh.shtml#FBM281698