maksyed
Siasat.pk - Blogger
پاکستان کے امپورٹڈ رہنما - اور پاکستان کے بھگوڑے
مہوش حسن
مہوش حسن

میں نے جب سے ہوش سمبھالا ہے عرض وطن کو تنگدست ہی دیکھا ہے . معاشی طور میں بھی دنگدست اور سیاسی طور پر بھی تنگدست . اس وطن کو جو بھی لیڈر ملا امپورٹڈ ہی ملا. پاکستان کے رہنما بھی سیاسی رہنما سے موختلف نہیں ہے ان مذہبی رہنماؤں نے بھی دین کی بجائے ذاتی خیالات کا پرچار اتنا زیادہ کیا کہ آج کے نوجوان اپنے ذہین میں دین کے بارے میں بوہت سے ابہام رکھتے ہیں . خیر بات ہو رہی تھے سیاسی قائدین کی.
میرے ہوش میں آنے کے بعد بینظیر بھٹو وہ پہلی لیڈر ہے جس کو لوگوں نے اپنے سر پر بٹھایا . ساری زندگی پاکستان سے دور رہنے کے بعد اب یہی بینظیر وطن واپس آتی ہے ہیں تو لوگ اس کو اتنا پروٹوکول دیتے ہیں کے دنیا کی بہترین اور چند بارے سیسی ناموں میں اسکا نام شامل ہو جاتا ہے . لوگوں کے ذھن میں "ذولفقار علی بھٹو " کا تصوور ہوتا ہے کہ جیسے انقلابی کام اس کے باپ نے کے تھے بلکل اسے ہی انقلابی قام یہ موہترمہ بھی کرے گی مگر افسوس کہ نا بینظیر اپنے باپ جیسی زیرک نکلی اور نہ ہی بہترین سیاستداں . اس کے دور میں کرپشن کا اس عروج تھا کے پوری دنیا میں اس کے شوہر کو مسٹر ١٠% کے نام سے جانا جانے لگا. بوہت ساری ناکامیاں اور معاشی بدحالی دینے کے بعد یہ موہترمہ پاکستان سے اسے بھر بھاگ جاتی ہے کہ واپس آنے کا نامے تک نہیں لیتی . میری غریب عوام ، میرے ہاری ، میرے مزدور وغرہ کا جاپ جپنے والی زببان کنگھ ہو جاتی ہے . آخر کار ایک ڈکٹیٹر کے ہاتھوں بیعت کرنے کے بعد جب پھر واپس پاکستان آتی ہے تو ووہی بیوقوف عوام اس کو پھر ووہی پذیرائی دیتے ہیں . مگر قدرت اس کو مزید موقع دینے کو تیار نہیں . آخر مٹتی کی چیز مٹتی میں مل جاتی ہے بینظیر نے جو اپنی غریب اوم کو بہترین تحفے دیے ان میں کرپشن اور نہ اہل کابینہ . زرداری کے بارے میں اس لیے میں کچھ نہیں لکھوں گی کہ اب لوگ اتنے سینے ہو چوکے ہیں کے کم از کم "زرداری" کو اچھی طرح سے پہچان گئے ہے . بینظیر کی موت کا کسی اور کو فائدہ ہوا ہو یا نہ ہوا ہو مگر پاکستان پیوپلز پارٹی کے جیالوں کو بوہت زیدہ فائدہ ہوا . اور ان لوگوں نے اسکی موت کو بھرپور طریقے سے کش بھی کیا .
پاکستان کے دوسرے عوامی لیڈر کا نامنواز شریف ہے اس کی نا اہلی کے بارے میں اگر پھرنا ہو تو مہربانی کے کر میرے پورانے آرٹیکز کو ضرور پڑھیں . نواز شریف نے بھی پاکستان کو کرپشن اور بدحالی کا تحفہ دیا . ١٩ کی دہائی میں جب نوازشریف کی حکومت ایک ڈکٹکٹور کے ہاتوں اختتام پذیر ہوئے تو لوگوں نے خوشی کے ترانے گئے اور لوگوں میں سویٹس تقسیم کی. آخر وو کیا وجہ تھی کہ لوگ اس سے اتنے نالا تھے ؟ عوام کو مصیبت میں ڈال کر یہ حضرت بھی اپنی پوری فیملی کے ساتھ سعودیہ میں مقیم ہو گئے اور ٨ سالہ دور جدائی "انجونے "کیرنے کے بعد ایک دم غریب عوام کی فقر جاگی تو موشرف کے دور میں معافی مانگ کر واپس تشریف لائے . پاکستان کے لوگ کاٹھ کے الو تو ہیں ہی فورن ویلکم بھی کہہ اور کچھ نے اپنی جان کا نذرانہ بھی ان کے قدموں میں دے دیا. آج اگر پاکستان کا یہ حال ہے تو اس میں شائد زرداری پارٹی کا اتنا قصور نہیں ہے جتنا کہ ان شریف برادران کا کہ ٦٥%پاکستان پر حکمرانی کے باوجود بھی کچھ نہیں کر پا رہے . یہ تو یہ لوگ بلکل نا اہل ہیں یا پھر ان کو پاکستان سے کچھ لینا دینا نہیں ہے . میری نظر میں یا نا اہل بھی ہے اور ان کو پاکستان اور پاکستان میں بسنے والے لوگوں سے کوئی سروکار بھی نہیں ہے .
متحدہ قومی مومنٹ نے جب یہ دیکھا کے پاکستان میں امنپورٹڈ مال کی بوہت ڈیمانڈ ہے تو ان لوگوں نے فورن سے پہلے طاہر قادری صاحب کو اپنا مشیر خاص بنا کر پاکستان روانہ کر دیا . اپنی زندگی کے ٥ سال کینیڈا میں انجونے کرنے کے بعد قادری صاحب کی آمد بوہت ہی پراسرار طریقے سے وقوح پذیر ہوئی.مگر میرا سوال میری اوم سے یہ ہے کہ .
جو آدمی حرمت رسول کے قانون کو اپنے نام سے منسوب کرتا ہوں اور پھر مکر جاتا ہو
جو آدمی اپنے خوابوں کو سچا تو کہتا ہو مگر خود ان پر یقین نہ کرتا ہوں
جو آدمی مذہب کا لبادہ پہن کر لوگوں کو بیوقوف بناتا ہو
جس آدمی پر علامہ اور پڑھی لکھی کلاس اعتماد کرنے کو تیار نہ ہو
جو آدمی دینی تو ہو مگر قاتلوں کے ساتھ مل کر انقلاب لانے کی بات کر رہا ہو
کیا ایک عام آدمی کو اس پر یقین کرنا چائیے ؟؟
پاکستان کو امپورٹڈ نہیں ایک اصل لیڈر کی ضرورہ ہے اور اس لیڈر کا نام عمران خان ہے . ہاں یا ووہی ہے جس نے آج تک پاکستان کو دیا بوہت کچھ مگر لیا کچھ نہیں جس کی سیاسی بصیرت پر اختلف ضرور ہے مگر اس کی ذات پر نہیں . جو اکیلا ہی چلا تھا اور آج پاکستان کی ٥ کروڑ عوام خصوصاً نوجوان اس کے ساتھ ہے کیونکہ اب پاکستان کے نوجوانوں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ہم نے پاکستان بچانا بھی ہے پاکستان چلانا بھی ہے اور پاکستان کو وو پاکستان بنننا ہے جو پاکستان کی اساس اور مسلمانوں کا افتخار ہو. . اس خواب کو اب صرف نوجوانوں نے بھی پورا کرنا ہے "عمران خان کی سربراہی میں " پاکستان کا مطلب کیا ؟
عمران خان کے آتے ہی یا سب شخصی بت اسے ٹوٹے کہ کل کے اپنے آپ کو ان داتا سمجھنے والے آج نوجوانوں کے تلوے چاٹ رہے ہیں . ہر کوئی نوجوانوں کے لیے وقتی اقتدمات کر رہا ہے مگر نوجوانوں اور بچوں کے فیوچر کو بلکل نظر انداز کر کر رہا ہے . یہ صرف عمران خان ہی ہے جس نے پاکستان میں بسنے والے ہر طبقے کے بارے میں بات کی ہے . بھلے سے وہ کراچی لاہور کا باسی ہو یا وزیرستان کا عمران خان کی نظر میں سب ہی پاکستانی ہے اور پاکستان میں سب کا ہی حق ہے . اپنی ١٧ سالہ جدوجہد کے بعد آج عمران خان کا قد سیاسی اور اخلاقی تر پر سب سے نمایا ہے . اگر پاکستان میں کوئی اصل تبدیلی لا سکھتا ہے تو وہ صرف عمران خان. کیونکہ عمران خان جو کہتا ہے وو کرتا ہے اور جو کرتا ہے وو نظر آتا ہے . (کاپی کیٹ ) نہیں .
Last edited: