ابابیل
Senator (1k+ posts)
پاکستان کی معروف مساجد کے دلکش مناظر
شام کے دھندلکے میں بادشاہی مسجد لاہور کے صدر دروازے سے ایک منظر۔
لاہور کی شاہی مسجد کی تعمیر مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر نے 1673 میں کروائی تھی جس میں بیک وقت چھ ہزار افراد نماز ادا کر سکتے ہیں۔
بادشاہی مسجد کا نیلگوں منظراور حوض کے پانی میں اس کا عکس مسجد کی شان کو دوبالا کر رہا ہے۔
لاہور کی موتی مسجد کی تعمیر شاہ جہاں نے کروائي تھی اور یہ سفید سنگ مرمر کی تعمیر کردہ مسجد ہے۔
لاہور کی بحیرہ مسجد قدیم اور جدید طرز تعمیر کا مرکب ہے۔ فوارے سے مسجد کی دلکشی میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
مسجد چقچن بلتستان کے علاقے خپلو میں واقع ایک قدیم مسجد ہے جس کی بنیاد سنہ 1370 میں ایرانی مبلغ اسلام میر سید علی ہمدانی نے رکھی، بعض روایات کے مطابق یہ عمارت مسجد بننے سے پہلے بدھ مت کی خانقاہ تھی۔
یہ مسجد بہاولپور سے تقریبا 100 کلو میٹر کے فاصلے پر چولستان کے ریگستان کے کنارے موجود ہے۔ صبح کو مسجد کا ایک منظر۔
http://www.bbc.com/urdu/pakistan-38552081

شام کے دھندلکے میں بادشاہی مسجد لاہور کے صدر دروازے سے ایک منظر۔

لاہور کی شاہی مسجد کی تعمیر مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر نے 1673 میں کروائی تھی جس میں بیک وقت چھ ہزار افراد نماز ادا کر سکتے ہیں۔

بادشاہی مسجد کا نیلگوں منظراور حوض کے پانی میں اس کا عکس مسجد کی شان کو دوبالا کر رہا ہے۔


لاہور کی موتی مسجد کی تعمیر شاہ جہاں نے کروائي تھی اور یہ سفید سنگ مرمر کی تعمیر کردہ مسجد ہے۔

لاہور کی بحیرہ مسجد قدیم اور جدید طرز تعمیر کا مرکب ہے۔ فوارے سے مسجد کی دلکشی میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

مسجد چقچن بلتستان کے علاقے خپلو میں واقع ایک قدیم مسجد ہے جس کی بنیاد سنہ 1370 میں ایرانی مبلغ اسلام میر سید علی ہمدانی نے رکھی، بعض روایات کے مطابق یہ عمارت مسجد بننے سے پہلے بدھ مت کی خانقاہ تھی۔

یہ مسجد بہاولپور سے تقریبا 100 کلو میٹر کے فاصلے پر چولستان کے ریگستان کے کنارے موجود ہے۔ صبح کو مسجد کا ایک منظر۔
http://www.bbc.com/urdu/pakistan-38552081
Last edited by a moderator: