[h=1]
پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مک مکا[/h]
[h=3]اکبر بادشاہ[/h][h=4]مجھے یاد ہے ایک دن جب 2008 کے الیکشن کے بعد میرے ایک دوست نے مجھ سے ذکرکیا کہ ہوسکتا ہے زرداری صاحب صدر بن جائیں توبے اختیار میرے منہ سے نکلا خدا نہ کرے، اگر ایسا ہوا تو میں خود کشی کر لونگا- پھر ایک دن میری آنکھوں نے یہ منظر دیکھا کے مسٹر زرداری شان سے صدر کی کرسی پر براجمان ہوگئے اور ہمارا دماغ ایسا گھوما کے آج تک اس حققیت کو تسلیم نہیں کر پایا کے مسٹر زرداری پاکستان کے صدر ہیں- ایسا لگتا ہے کوئی ڈراونا خواب ہے- رہی بات خود کشی کی تو آپ سب جانتے ہیں اسلام میں خود کشی حرام ہے اور ہم ذرا ڈرپوک ٹہرے لو بھلا دنیا تو خراب ہو ہی گئی کے یہ دن دیکھا آخرت کا چانس بھی ختم کردیتے- نہیں نہیں ہم سے یہ نہ ہوسکا چنانچہ ہم ملک چھوڑ کر بھاگ لئے- اور مجھے اندازہ ہے کے اگر آپ سب کو بھی یہ چانس دیا جائے کے آپ مسٹر زرداری کو اپنا صدر بنائیں یا ملک چھوڑ دیں تو یقینا 90 فیصد لوگ وہی جواب دیں گے جو اس وقت آپ سوچ رہے ہیں- بہرحال ہم اس وقت تک ملک میں نہیں آئیں گے جب تک یہ ڈراونا خواب ختم نہیں ہوتا- یہ جو حادثہ ہمارے ساتھ ہوا اسکے پیچھے کئی ہاتھ ہیں یعنی کئی ایسے لوگوں نے جو خود کو بہت محب وطن کہتے ہیں ہمارے ساتھ وہ کیا جو کوئی دشمن بھی نہیں کر سکتا تھا- بھلا بتائیں جب ہم جیسا ناقص العقل بھی یہ عقل رکھتا ہے کے زرداری جیسا متنازع شخص پاکستان کا صدر تو کیا چیچہ وطنی کا رکھوالا یا تھانیدار بھی نہیں بن سکتا تھا تو پھر یہ کیسے ہوا- ہم آپکو بتاتے ہیں یہ کیسے ہوگیا- یہ جو ہمارے ارد گرد جو ایک سیاستدانوں کی فوج ظفر موج منا رہی ہے نہ ان لوگوں نے عوام کا سودا کیا -عوام نے پی پی پی کواس لئے ووٹ دیا کے بیچاری عوام یہ سمجھتی تھی کے چونکہ بے نظیر کی شہادت ہوگئی ہے اس لئے ووٹ تو بینظیر کا ہی ہے۔
حالانکہ کوئی ان بیوقوفوں کو یہ بتائے کے جو دنیا میں ہی نہیں رہا وہ آپکا اچھا برا کیسے کرے گا خیر اور نواز شریف صاحب کو اس لئے ووٹ دے گئے کے وہ جلا وطنی گزار کر آئے تھے- ہمارے بیچارے عوام سیاستدانوں کو بیچارہ سمجھ کر ووٹ دیتے ہیں اور جب یہ سیاستدان ان کو ہی اپنی ووٹ کی طاقت دکھاتے ہیں تو گھبرا جاتے ہیں
ہاں تو بات ہورہی تھی زرداری صاحب کے صدر بننے کی- میں حلفیہ کہہ سکتا ہوں کے اگر پیپلز پارٹی کے عوام کو بھی اپنا صدر چننا پڑتا تو وہ زرداری صاحب کو نہ چنتے- لیکن پھر زرداری صاحب ؟ ہاں جناب یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مک مکا انہی شیروں دلیروں نے کیا ہے جو آج پھر عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں یہ دو اور دو چار کا سادہ سا فارمولا ہے کہ عوام نے ن لیگ ، پیپلز پارٹی، اے این پی ، ایم کیوایم ، مولانا فضل رحمان کی پارٹی کو ووٹ دئیے اور ان سب نے صدارتی انتخاب میں مک مکا کر کے صدارتی الیکشن میں ووٹ دکھا دکھا کر ڈالے
سب سے بڑھ کر گلا تو مجھے ن لیگ سے ہے جنہوں نے پاکستان کی بڑی پارٹی ہونے کے باوجود پاکستانی قوم کے جذبات کو روندتے ہوئے پاکستان کے سب سے متنازع شخص کو ہمارا صدر بنا دیا اور کوئی شور شرابہ نہ ہونے دیا بلکہ ساتھ دیتے ہوئے آپس میں رشتے کرنے تک کی باتیں کرنے لگے- اور اسی شخص کے ساتھ ملکر پنجاب میں حکومت بنا لی (پہلے تہاڈی باری فیر ساڈی باری کے فارمولے کے تحت
اگر اس پاکستان کے سب سے بڑے مک مکا کو پاکستان کی عوام سمجھ جائے تو پاکستان کا یہ حال نہ ہو- اگر انکو یہ سمجھ آجائے کہ ان کی ووٹ کی طاقت بڑے بڑے بت گرا سکتی ہے تو یقینا میرا ملک اس حالت سے نکل آئے۔ آج پاکستان کا یہ حال ہے کے ہم پر کرپٹ ترین لوگ حکومت کررہے ہیں اور لسانیت کا دور شروع ہو چکا ہے- مفادات کی جنگ وہ رخ لے چکی ہے جہاں سے آگے صرف لوگوں کی چیخیں اور خون نظر آتا ہے لوگوں کو سندھی، پنجابی، سرائیکی، مہاجر ، پختون اور پتا نہیں کیا کیا اور کس کس طبقے میں بانٹا جا چکا ہے- جبکہ آج سے صرف 4 سال پہلے تک کوئی ایسا ماحول نہ تھا- یہ سب اسی مک مکا کی ٹیم کا کارنامہ ہے
جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کے اب میرا کیا ہوگا تو میں بس امید کر رہا ہوں کے شاید اس مرتبہ الیکشن میں عوام کو سمجھ آجاے اور اس مک مکاکو اب تک سمجھ چکے ہوں اور اپنے ووٹ کی طاقت سے ان بڑے بڑے بتوں کو جنہو ں نے ہمیں یہ سب انعام دیا ہے سود کے ساتھ واپس لوٹا دیں- اور انکو بتا دیں کے ہم بھیڑ بکریاں نہیں انسان ہیں- ہمیں سمجھ آتی ہیں تمہاری ساری چالیں- تم ہمیں مزید بیوقوف نہیں بنا سکتے- رہا میرا سوال تو میں الیکشن سے پہلے پاکستان آوں گا اور اس امید کے ساتھ کے اب میرے ساتھ وہ نہیں ہوگا جو پہلے ہوچکا ہے- اپنا ووٹ ڈالونگا اور دوسروں کو بھی ڈالنے کی نصیحت کرونگا- میرا ووٹ پاکستان کی تبدیلی کا ووٹ ہوگا- مک مکاسے نجات کا ووٹ ہوگا-نئے نظام کو لانے کا ووٹ ہوگا- اگر عوام نے الیکشن میں اپنی تقدیر بدل لی تو میں پاکستان میں رہ کر اسکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرونگا اور سر توڑ محنت کرونگا- لیکن اگر میرا ووٹ ضائع ہوگیا اور عوام نے یہ ثابت کر دیا کے وہ انسان نہیں بھیڑ بکریاں ہیں جو ہمیں چارا دکھائے گا ہم وہیں چلے جائیں گے تو میں اس ملک کو ہمیشہ کے لئے خیرباد کر دونگا اور میری زبان پر کبھی یہ نہیں آیگا کہ پاکستان بدل سکتا ہے- یہ میرے لئے ہی نہیں میرے پاکستان کے لئے بھی آخری چانس ہے کہ پاکستان اس نہج پر ہے جہاں سے واپسی نہیں ہوتی- یہ ہم سب کے لئے آخری چانس ہے
آخری وار ہے یاران وطن اٹھ بیٹھو
توڑ دو خوف کے بت جھوٹے خدا ہیں سارے
اب کے گر تم نہ اٹھے نیند سے تو مر جاوگے
اپنی نسلوں کو بھی برباد تم کر جاوگے[/h]
Rating: +1 (from 1 vote)
[h=3]SHARE[/h]
Ref: http://saach.tv/2012/06/17/akber-17-6-12/
پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مک مکا[/h]
[h=3]اکبر بادشاہ[/h][h=4]مجھے یاد ہے ایک دن جب 2008 کے الیکشن کے بعد میرے ایک دوست نے مجھ سے ذکرکیا کہ ہوسکتا ہے زرداری صاحب صدر بن جائیں توبے اختیار میرے منہ سے نکلا خدا نہ کرے، اگر ایسا ہوا تو میں خود کشی کر لونگا- پھر ایک دن میری آنکھوں نے یہ منظر دیکھا کے مسٹر زرداری شان سے صدر کی کرسی پر براجمان ہوگئے اور ہمارا دماغ ایسا گھوما کے آج تک اس حققیت کو تسلیم نہیں کر پایا کے مسٹر زرداری پاکستان کے صدر ہیں- ایسا لگتا ہے کوئی ڈراونا خواب ہے- رہی بات خود کشی کی تو آپ سب جانتے ہیں اسلام میں خود کشی حرام ہے اور ہم ذرا ڈرپوک ٹہرے لو بھلا دنیا تو خراب ہو ہی گئی کے یہ دن دیکھا آخرت کا چانس بھی ختم کردیتے- نہیں نہیں ہم سے یہ نہ ہوسکا چنانچہ ہم ملک چھوڑ کر بھاگ لئے- اور مجھے اندازہ ہے کے اگر آپ سب کو بھی یہ چانس دیا جائے کے آپ مسٹر زرداری کو اپنا صدر بنائیں یا ملک چھوڑ دیں تو یقینا 90 فیصد لوگ وہی جواب دیں گے جو اس وقت آپ سوچ رہے ہیں- بہرحال ہم اس وقت تک ملک میں نہیں آئیں گے جب تک یہ ڈراونا خواب ختم نہیں ہوتا- یہ جو حادثہ ہمارے ساتھ ہوا اسکے پیچھے کئی ہاتھ ہیں یعنی کئی ایسے لوگوں نے جو خود کو بہت محب وطن کہتے ہیں ہمارے ساتھ وہ کیا جو کوئی دشمن بھی نہیں کر سکتا تھا- بھلا بتائیں جب ہم جیسا ناقص العقل بھی یہ عقل رکھتا ہے کے زرداری جیسا متنازع شخص پاکستان کا صدر تو کیا چیچہ وطنی کا رکھوالا یا تھانیدار بھی نہیں بن سکتا تھا تو پھر یہ کیسے ہوا- ہم آپکو بتاتے ہیں یہ کیسے ہوگیا- یہ جو ہمارے ارد گرد جو ایک سیاستدانوں کی فوج ظفر موج منا رہی ہے نہ ان لوگوں نے عوام کا سودا کیا -عوام نے پی پی پی کواس لئے ووٹ دیا کے بیچاری عوام یہ سمجھتی تھی کے چونکہ بے نظیر کی شہادت ہوگئی ہے اس لئے ووٹ تو بینظیر کا ہی ہے۔
حالانکہ کوئی ان بیوقوفوں کو یہ بتائے کے جو دنیا میں ہی نہیں رہا وہ آپکا اچھا برا کیسے کرے گا خیر اور نواز شریف صاحب کو اس لئے ووٹ دے گئے کے وہ جلا وطنی گزار کر آئے تھے- ہمارے بیچارے عوام سیاستدانوں کو بیچارہ سمجھ کر ووٹ دیتے ہیں اور جب یہ سیاستدان ان کو ہی اپنی ووٹ کی طاقت دکھاتے ہیں تو گھبرا جاتے ہیں
ہاں تو بات ہورہی تھی زرداری صاحب کے صدر بننے کی- میں حلفیہ کہہ سکتا ہوں کے اگر پیپلز پارٹی کے عوام کو بھی اپنا صدر چننا پڑتا تو وہ زرداری صاحب کو نہ چنتے- لیکن پھر زرداری صاحب ؟ ہاں جناب یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مک مکا انہی شیروں دلیروں نے کیا ہے جو آج پھر عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں یہ دو اور دو چار کا سادہ سا فارمولا ہے کہ عوام نے ن لیگ ، پیپلز پارٹی، اے این پی ، ایم کیوایم ، مولانا فضل رحمان کی پارٹی کو ووٹ دئیے اور ان سب نے صدارتی انتخاب میں مک مکا کر کے صدارتی الیکشن میں ووٹ دکھا دکھا کر ڈالے
سب سے بڑھ کر گلا تو مجھے ن لیگ سے ہے جنہوں نے پاکستان کی بڑی پارٹی ہونے کے باوجود پاکستانی قوم کے جذبات کو روندتے ہوئے پاکستان کے سب سے متنازع شخص کو ہمارا صدر بنا دیا اور کوئی شور شرابہ نہ ہونے دیا بلکہ ساتھ دیتے ہوئے آپس میں رشتے کرنے تک کی باتیں کرنے لگے- اور اسی شخص کے ساتھ ملکر پنجاب میں حکومت بنا لی (پہلے تہاڈی باری فیر ساڈی باری کے فارمولے کے تحت
اگر اس پاکستان کے سب سے بڑے مک مکا کو پاکستان کی عوام سمجھ جائے تو پاکستان کا یہ حال نہ ہو- اگر انکو یہ سمجھ آجائے کہ ان کی ووٹ کی طاقت بڑے بڑے بت گرا سکتی ہے تو یقینا میرا ملک اس حالت سے نکل آئے۔ آج پاکستان کا یہ حال ہے کے ہم پر کرپٹ ترین لوگ حکومت کررہے ہیں اور لسانیت کا دور شروع ہو چکا ہے- مفادات کی جنگ وہ رخ لے چکی ہے جہاں سے آگے صرف لوگوں کی چیخیں اور خون نظر آتا ہے لوگوں کو سندھی، پنجابی، سرائیکی، مہاجر ، پختون اور پتا نہیں کیا کیا اور کس کس طبقے میں بانٹا جا چکا ہے- جبکہ آج سے صرف 4 سال پہلے تک کوئی ایسا ماحول نہ تھا- یہ سب اسی مک مکا کی ٹیم کا کارنامہ ہے
جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کے اب میرا کیا ہوگا تو میں بس امید کر رہا ہوں کے شاید اس مرتبہ الیکشن میں عوام کو سمجھ آجاے اور اس مک مکاکو اب تک سمجھ چکے ہوں اور اپنے ووٹ کی طاقت سے ان بڑے بڑے بتوں کو جنہو ں نے ہمیں یہ سب انعام دیا ہے سود کے ساتھ واپس لوٹا دیں- اور انکو بتا دیں کے ہم بھیڑ بکریاں نہیں انسان ہیں- ہمیں سمجھ آتی ہیں تمہاری ساری چالیں- تم ہمیں مزید بیوقوف نہیں بنا سکتے- رہا میرا سوال تو میں الیکشن سے پہلے پاکستان آوں گا اور اس امید کے ساتھ کے اب میرے ساتھ وہ نہیں ہوگا جو پہلے ہوچکا ہے- اپنا ووٹ ڈالونگا اور دوسروں کو بھی ڈالنے کی نصیحت کرونگا- میرا ووٹ پاکستان کی تبدیلی کا ووٹ ہوگا- مک مکاسے نجات کا ووٹ ہوگا-نئے نظام کو لانے کا ووٹ ہوگا- اگر عوام نے الیکشن میں اپنی تقدیر بدل لی تو میں پاکستان میں رہ کر اسکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرونگا اور سر توڑ محنت کرونگا- لیکن اگر میرا ووٹ ضائع ہوگیا اور عوام نے یہ ثابت کر دیا کے وہ انسان نہیں بھیڑ بکریاں ہیں جو ہمیں چارا دکھائے گا ہم وہیں چلے جائیں گے تو میں اس ملک کو ہمیشہ کے لئے خیرباد کر دونگا اور میری زبان پر کبھی یہ نہیں آیگا کہ پاکستان بدل سکتا ہے- یہ میرے لئے ہی نہیں میرے پاکستان کے لئے بھی آخری چانس ہے کہ پاکستان اس نہج پر ہے جہاں سے واپسی نہیں ہوتی- یہ ہم سب کے لئے آخری چانس ہے
آخری وار ہے یاران وطن اٹھ بیٹھو
توڑ دو خوف کے بت جھوٹے خدا ہیں سارے
اب کے گر تم نہ اٹھے نیند سے تو مر جاوگے
اپنی نسلوں کو بھی برباد تم کر جاوگے[/h]
Rating: +1 (from 1 vote)
[h=3]SHARE[/h]
Ref: http://saach.tv/2012/06/17/akber-17-6-12/