
اسلام آباد: پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان نئے قرض پروگرام کے حوالے سے مذاکرات کا سلسلہ شروع ہونے جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق، پاکستان آئی ایم ایف کے 26ویں پروگرام کے لیے بات چیت کرے گا، جس میں موسمیاتی لچک فنڈ (کلائمیٹ ریزلیئنس فنڈ) بھی شامل ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے موسمیاتی لچک فنڈ پر مذاکرات کے لیے آمادگی ظاہر کر دی ہے، اور اس سلسلے میں آئی ایم ایف کا ایک وفد 24 فروری کو پاکستان پہنچے گا۔ اگر یہ مذاکرات کامیاب رہے تو پاکستان کو موسمیاتی لچک فنڈ سے ایک ارب ڈالر سے زائد کی رقم حاصل ہو سکتی ہے۔ یہ فنڈز قدرتی آفات سے نمٹنے اور معیشت کو موسمیاتی اثرات سے بچانے کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔ یہ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کا پہلا موسمیاتی پروگرام ہوگا۔
ذرائع کے مطابق، آئی ایم ایف کا یہ وفد پاکستان میں ایک ہفتہ قیام کرے گا، جس دوران موسمیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مالی امداد کے امکانات پر غور کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ، پاکستان کے جاری ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلیٹی (ای ایف ایف) پروگرام کے لیے بھی آئی ایم ایف کا ایک الگ مشن متوقع ہے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کا دوسرا وفد 4 مارچ کو پاکستان پہنچ سکتا ہے، جو 4 سے 14 مارچ تک ای ایف ایف پروگرام پر مذاکرات کرے گا۔
یہ مذاکرات پاکستان کی معاشی استحکام اور ترقی کے لیے انتہائی اہم ہیں، کیونکہ آئی ایم ایف سے حاصل ہونے والی مالی امداد ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر کو مضبوط بنانے اور موسمیاتی چیلنجوں سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ان مذاکرات کے نتیجے میں پاکستان کتنی مالی امداد حاصل کرنے میں کامیاب ہوتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1890763796282593733
Last edited by a moderator: