30 کروڑ ڈالر کے لیے بینک آف چائنا کے ساتھ گفت وشنید جاری ہے: اسحاق ڈار
ذرائع کے مطابق پاکستان کو چین کی طرف سے قرض کی مد میں 1 ارب ڈالرز موصول ہو گئے ہیں جس کی تصدیق سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے کر دی گئی ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق چین سے 1 لاکھ ڈالرز پاکستان کو ملنے کے بعد سرکاری زرمبادلہ ذخائر کی سطح 5 ارب ڈالر سے بڑھ گئی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ چین کو ادا کیا گیا قرض دوبارہ سے ہمیں مل رہا ہے جو آج یا پیر تک وصول ہو جائیں گے۔ 1 ارب ڈالر قرض کیلئے چائنا کے ساتھ بات چیت مکمل کر چکے ہیں، اس کے علاوہ 30 کروڑ ڈالر کے لیے بینک آف چائنا کے ساتھ گفت وشنید جاری ہے۔ چین سواپ معاہدے کے تحت پاکستان کو مزید ڈالرز فراہم کریگا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بات چیت کی وجہ سے بجٹ سٹریٹجی پیپر تیار کرنے میں تاخیر ہوئی۔ آئی ایم ایف کی طرف سے بیرونی فنانسنگ کی شرائط کو پورا کیا جا رہا ہے، تمام انتظامات کر دیئے ہیں، تالی دونوں ہاتھوں سے بجلی ہے۔ 50 ارب ڈالر کے گیس پائپ لائن کا اثاثہ ہمارے پاس موجود ہے اور ریکوڈک سے بھی 6 ہزار ارب ڈالر حاصل کر سکتے ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ انتخابات نہ بھی ہوتے تو بھی ایسا ہی بجٹ پیش کیا جاتا، بجٹ میں 223 ارب روپے کے ٹیکس اقدامات کیے ہیںجس میں ایس ایم ایز اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں خاص توجہ دے رہے ہیں جس سے 3 اعشاریہ 5 فیصد شرح نمو حاصل کی جا سکتی ہے۔ کنزیومر پرائس انڈیکس اس وقت 29 فیصد اور بنیادی افراط زر20 فیصد کے قریب ہے۔