پاکستان میں نہیں ہوں، فیض حمید کے معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں: ثاقب نثار

faiz-hameed-saqib-nisar.jpg


ہر سال تین ہفتے ملک سے باہر گزارتا ہوں، لندن کے بعد ناروے اور سکاٹ لینڈ بھی جائوں گا: ثاقب نثار
پاک فوج نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو چند دن پہلے اپنی تحویل میں لیتے ہوئے ان کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا تھا اور اسی سلسلے میں 3 مزید ریٹائرڈ فوجی افسروں کو بھی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق تینوں ریٹائرڈ فوجی افسران اور ان کے ساتھیوں سے سیاسی مفادات کی خاطر ملی بھگت کے ذریعے عدم استحکام کو ہوا دینے کے حوالے سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

دوسری طرف سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی شروع ہونے کے اعلان کے بعد سے سوشل میڈیا ویب سائٹ پر یہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے تاہم ان کی طرف سے ان خبروں کی تردید کی گئی ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے خبررساں ادارے سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ وہ اپنے ذاتی کام کی وجہ سے کچھ دنوں سے ملک سے باہر ہیں۔ فیض حمید کی گرفتاری سے میرا کوئی لینا دینا نہیں ہے، سوشل میڈیا پر میرے حوالے سے جتنی بھی باتیں چل رہی ہیں وہ تمام مبالغہ آرائی پر مبنی ہیں۔

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ منسوب کی جانے والی تمام باتیں غلط ہیں کیونکہ وہ اس وقت پاکستان میں موجود ہی نہیں ہیں اور ان کو گرفتار کرنے والی بات مبالغہ آرائی سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ پاکستان کے موجودہ حالات کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں ہے میں 2 ہفتوں کے بعد پاکستان واپس آئوں گا۔

انہوں نے کہا کہ 7 اگست کو اپنی طے شدہ مصروفیات کے تحت لندن پہنچا تھا، ہر سال تین ہفتے ملک سے باہر گزارتا ہوں، لندن کے بعد ناروے اور سکاٹ لینڈ بھی جائوں گا اس لیے 2 ہفتوں تک مصروف رہوں گا۔ پاکستان کے موجودہ حالات کا میرے ساتھ کوئی تعلق نہیں، جو لوگ جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں اللہ تعالیٰ انہیں ہدایت دے۔