
آج ڈمی پارلیمان میں حکومت نے عدلیہ پر حملہ کر دیا ہے،اعلی عدلیہ کو ناقابل بیان نقصان پہنچایا گیا ہے: فواد چودھری
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا تھا کہ دہشت گردوں، مسلح جتھوں کے خلاف پولیس، لاء اینڈ فورسز کو اختیارات دیئے جائیں، عمران خان کی گرفتاری بارے کہا گیا پولیس ناکام ہوئی۔ نگران حکومت نے کوشش کی خون خرابہ نہ ہو لیکن یہ فتنہ چاہتا تھا اسے لاشیں ملیں۔ آئین میں لکھا کہ 90 دنوں میں انتخابات ہونے چاہئیں تو یہ بھی لکھا ہے کہ شفاف ہوں اور ایک ہی دفعہ انتخابات کروائے جائیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں حکومت پر تنقید کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی فواد چودھری نے لکھا کہ : آج ڈمی پارلیمان میں حکومت نے عدلیہ پر حملہ کر دیا ہے،اعلی عدلیہ کو ناقابل بیان نقصان پہنچایا گیا ہے، وکلاء اور پاکستان کے شہری عدلیہ کے وقار اور قانون کیلئے کھڑے ہوں گے،PeeDM حکومت انتخابات سے فرار کیلئے آئین کو ردی کی ٹوکری میں ڈالنا چاہتی ہے اس کیخلاف مزاحمت کیلئے تیار ہو جائیں!
رہنما پی ٹی آئی فواد چودھری کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ نے سپریم کورٹ کو اپنے خطاب میں پیغام دیا ہے کہ 90 دنوں میں آئین کے مطابق انتخابات کے عدالتی حکم پر عملدرآمد نہیں ہو گا۔
امپورٹڈ حکمرانوں نے سپریم کورٹ کے خلاف ایک بار پھر اعلان جنگ کیا ہے، یہی ٹولہ سپریم کورٹ پر پہلے بھی حملہ کر چکا ہے۔ ملک میں فتنہ کون ہے؟ اور دہشت گرد کون؟ فیصلہ عوام کرے گی۔
فواد چودھری نے کہا کہ جمہوریت اور سیاست کی نام لیوا کسی بھی سیاسی جماعت کو عوام کا سامنا کرنے سے گھبرانا نہیں چاہیے۔ وزیر داخلہ نے مسلح جتھوں کے حوالے سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں جو تقریر کی ہے ایسے ہی تقریر وہ 17 جون 2014ء کو سانحہ ماڈل ٹائون کے دن پنجاب اسمبلی میں بھی کر چکے ہیں۔رانا ثناء اللہ کسی تھانے کے محرر کی طرح مختلف واقعات کو ایک ہی طرح سے بیان کرتے ہیں۔
انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی تقریر ہارے ہوئے جواری کی تقریر تھی! شروع میں سپریم کورٹ کو دھمکیاں دینے کے بعد آخر میں پاؤں پڑ جاؤ خدا کیلئے انتخابات نہ کرائیں ہم ہار جائیں گے۔۔۔