http://www.pticanada.ca/pti/Insafnews/insafnewsdetail.cfm?id=240
اصل چہرہ نطر آیا تو برا مان گئے - کاغزی شیروں نے بھیڑئے کا روپ دھار لیا۔
پاکستان تحریک انصاف کینیڈا کے کوارڈینیٹر شبیر چوہدری کی رھائش گاہ پر ہنگامی میٹینگ طلب کی گئی، جس میں تمام چیر کوارڈینٹرز نے شرکت کی اور پنجاب اسمبلی سے میڈیا کے خلاف منظور کی گئی قرارداد کی بھرپور مزمت کی گئی ۔ اجلاس میں تمام کوارڈینیٹرز نے اپنے خیالات کا اظہار کیا - چوہدری شبیر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے کہ حق کا پرچار کرنے والے میڈیا کے راستے میں مفاد پرست، کرپٹ اور غاصب حکمرانوں کی جانب سے روڑے اٹکائے جا رہے ھیں -
یہ روش تو غلام محمد ، ایوب خان، یحیی ، بھٹو ، ضیا الحق ، نواز شریف۔ مشرف اور اب زرداری تمام نے رقا رکھی ھے۔ مگر ان ناعاقبت اندیش حکمرانوں کی سمجھ کے خانے میں اج تک یہ نہ ایا کہ حق ہمیشہ حق ہوتا ھے ۔ اس کو نہ تو کوئی جھٹلا سکتا ھے اور نہ چھپا - افسوس کی بات ہے کہ حکمرانوں اور خاص طور پر مسلم لیگ -ن کے قائیدین نی ماضی اور خاص طور پر ماضی قریب سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ تمام لوگوں کو ذہن نشین کر لینا چاہئے کہ اب جسٹس سجاد کی کورٹ نہیں ہے جبکہ افتخار چوہدری چیف جسٹس ھیں ۔ لہزا نہ تو کوئی کورٹ کو دبا سکتا ہے اور نہ ہی میڈیا کو۔ شبیر چوہدری نے مزید کہا کہ میڈیا کے لوگ حق اور سچ کا پرچم سر بلند رکھیں ۔ ہماری جماعت اور ہر محب وطن ان کے شانہ بشانہ کھڑی ھے ۔ میڈیا کے حق مین فیض کے اشعار بھی پڑھے۔
یونہی ہمیشہ الجھتی رہی ھے ظلم سے خلق
نہ ان کی رسم نئی ھے نہ اپنی ریت نئی
یونہی ہمیشہ کھلائے ھیں ھم نے آگ میں پھول
نہ ان کی ہار نئی ھے نہ اپنی جیت نئی
دیگر مقررین جن میں میاں ابوبکر، مسعود راجہ، اعجاز احمد، ندیم اختر، چوہدری ثناءاللہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ھوئے کہا کہ مسلم لیگ - ن کے قائدین میڈیا کی تعریف کرتے ہوئے تھکتے نہ تھے کیونکہ تب تنقید ان کے مخالفین پر ہوتی تھی مگر جب میڈیا نے اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے ان کو آئینہ دکھایا۔ جعلی ڈگری اورجعلی ڈگری رکھنے والے ان کے حواریوں کے مکروہ کرتوتوں کو عوام کے سامنے عیاںکیا تو کاغزی شیروں نے بھیڑئے کا روپ اختیار کر لیا اور کل تک میڈیا کے کردار کا راگ الاپنے والوں نے اس پر ہی شب خون مار دیا۔ میٹھا میٹھا ہپ ہپ ، کڑوا کڑوا تھو تھو۔ افسوس شرم مگر ان کو نہیں آتی۔
ہیملٹن کے کوارڈینیٹر خاور چوہدری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ان روائتی حکمرانوں کا عجب حال ھے جب یہ حکومت سے باہر ہوتے ھیں تو میڈیا ان کی آنکھ کا تارا ھوتا ھے اور جونہی یہ حکومت میں آتے ھیں اور میڈیا اپنے فرائض ادا کرتے ھوئے ان پر تنقید کرتا ھے تو یہی میڈیا کنکر بن کر ان کی آنکھوں میں رگڑ کھانا شروع کر دیتا ھے۔ کل تک مشرف کی گود میں بیٹھ کر میڈیا پر قدغن کھانے والے پرویز الہی آج میڈیا کی آزادی کا علمبردار بن کر عوام کو بیوقوف بنانے کی ناکام کوشش کر رہے ھیں مگر میڈیا نے عوام کو جگا دیا ھے۔
افسوس شرم مگر ان کو نہیں آتی
آخر مین متفقہ طور پر ایک قرارداد میڈیا کے حق میں منظور کی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ پنجاب اسمبلی کی اس بھونڈی قرارداد کو فی الفور واپس لیا جائے اور اسمبلی اراکین اور خاص طور پر سپیکر کے خلاف آئین کے تحت فی الفور کاروائی عمل میں لائی جائے
یہ روش تو غلام محمد ، ایوب خان، یحیی ، بھٹو ، ضیا الحق ، نواز شریف۔ مشرف اور اب زرداری تمام نے رقا رکھی ھے۔ مگر ان ناعاقبت اندیش حکمرانوں کی سمجھ کے خانے میں اج تک یہ نہ ایا کہ حق ہمیشہ حق ہوتا ھے ۔ اس کو نہ تو کوئی جھٹلا سکتا ھے اور نہ چھپا - افسوس کی بات ہے کہ حکمرانوں اور خاص طور پر مسلم لیگ -ن کے قائیدین نی ماضی اور خاص طور پر ماضی قریب سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ تمام لوگوں کو ذہن نشین کر لینا چاہئے کہ اب جسٹس سجاد کی کورٹ نہیں ہے جبکہ افتخار چوہدری چیف جسٹس ھیں ۔ لہزا نہ تو کوئی کورٹ کو دبا سکتا ہے اور نہ ہی میڈیا کو۔ شبیر چوہدری نے مزید کہا کہ میڈیا کے لوگ حق اور سچ کا پرچم سر بلند رکھیں ۔ ہماری جماعت اور ہر محب وطن ان کے شانہ بشانہ کھڑی ھے ۔ میڈیا کے حق مین فیض کے اشعار بھی پڑھے۔
یونہی ہمیشہ الجھتی رہی ھے ظلم سے خلق
نہ ان کی رسم نئی ھے نہ اپنی ریت نئی
یونہی ہمیشہ کھلائے ھیں ھم نے آگ میں پھول
نہ ان کی ہار نئی ھے نہ اپنی جیت نئی
دیگر مقررین جن میں میاں ابوبکر، مسعود راجہ، اعجاز احمد، ندیم اختر، چوہدری ثناءاللہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ھوئے کہا کہ مسلم لیگ - ن کے قائدین میڈیا کی تعریف کرتے ہوئے تھکتے نہ تھے کیونکہ تب تنقید ان کے مخالفین پر ہوتی تھی مگر جب میڈیا نے اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے ان کو آئینہ دکھایا۔ جعلی ڈگری اورجعلی ڈگری رکھنے والے ان کے حواریوں کے مکروہ کرتوتوں کو عوام کے سامنے عیاںکیا تو کاغزی شیروں نے بھیڑئے کا روپ اختیار کر لیا اور کل تک میڈیا کے کردار کا راگ الاپنے والوں نے اس پر ہی شب خون مار دیا۔ میٹھا میٹھا ہپ ہپ ، کڑوا کڑوا تھو تھو۔ افسوس شرم مگر ان کو نہیں آتی۔
ہیملٹن کے کوارڈینیٹر خاور چوہدری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ان روائتی حکمرانوں کا عجب حال ھے جب یہ حکومت سے باہر ہوتے ھیں تو میڈیا ان کی آنکھ کا تارا ھوتا ھے اور جونہی یہ حکومت میں آتے ھیں اور میڈیا اپنے فرائض ادا کرتے ھوئے ان پر تنقید کرتا ھے تو یہی میڈیا کنکر بن کر ان کی آنکھوں میں رگڑ کھانا شروع کر دیتا ھے۔ کل تک مشرف کی گود میں بیٹھ کر میڈیا پر قدغن کھانے والے پرویز الہی آج میڈیا کی آزادی کا علمبردار بن کر عوام کو بیوقوف بنانے کی ناکام کوشش کر رہے ھیں مگر میڈیا نے عوام کو جگا دیا ھے۔
افسوس شرم مگر ان کو نہیں آتی
آخر مین متفقہ طور پر ایک قرارداد میڈیا کے حق میں منظور کی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ پنجاب اسمبلی کی اس بھونڈی قرارداد کو فی الفور واپس لیا جائے اور اسمبلی اراکین اور خاص طور پر سپیکر کے خلاف آئین کے تحت فی الفور کاروائی عمل میں لائی جائے