SAYDANWAR
Senator (1k+ posts)
حصول پاکستان میں اسوقت جناح مرحوم کی ٹیم میں لیاقت علیخان،جی ایم سید جیسے اور دوسرے ان جیسےباکردار اور سچے مجاہدین کی محنت اور لگن کا ہی پاکستان نامی ملک انگریز کو بادلناخواستہ بنانا پڑگیا ورنہ دولت مشترکہ کے بطن سے کسی اسلامی ملک کے قیام کا کوئی منصوبہ نہیں تھا۔
سرحد صوبے این ڈبلیو ایف پی سے سردار عبالرب نشتر جیسے جناح کے ہمراہی نہ ہوتے جنکا ایک مزاکراتی نشست میں ہندو لیڈر " سردار وولہب بھائی پٹیل " کے منہ پر اگر زناٹے دار طمانچہ ہمارے سردار "عبدلرب نشترمرحوم " نہ رسید کرتے تو سرحد میں باچا خان کے "سرخے " تو پاکستان کے بننے کے سخت خلاف اور علامہ ڈاکٹر محمد اقبال مرحوم کی ریاست پاکستان جسکا چہار جانب سے دفاع،خارجہ،کرنسی وغیرہ وغیرہ ہندو کو کرنا ہوتے وہ بنتا۔
سردار عبدلرب نشتر کا سردار پٹیل کو طمانچہ اور دوسرے عناصر کیساتھ بھی وجود پاکستان کے بننے میں معاون اور ممدوح ہوا تھا،ان ہی جیسوں کی کاوشیں بنیاد پاکستان میں کو آجتک بچارہیں ہیں ورنہ یہ یونینسٹ کب کا نقد کرچکے ہوتے۔
اب سوال یہ ہے کہ ڈاکٹر "ثانیہ نشتر " ماہر امراض قلب مرحوم "نشتر" کی پوتی اور جمیل نشتر کی بیٹی ملک میں بیٹھے ان دشمنوں کی اولادوں ملک دشمنوں کا کیا کرسکتیں ہیں ؟،اسوقت خود سردار نشتر جیسے "نشتر " کی سخت ضرورت ہے جو فصل پاکستان سے طفیلی پودوں ( ویڈ) اصل فصل کی خوراک پر پلنے والے پودوں کو سردا پٹیل کی طرح بے بس کردے۔ یعنی روز صبح اسملک کے الیکٹرانک میڈیا سے کم ہونے والے طفیلیوں کی فہرست کی اشاعت وفروغ جسمیں ان نشتروں کی جراحی سے لازمی علاج کے بغیر صرف لفاظی سے اب امیدیں موہوم نظر آتیں ہیںَ
صرف لفاظی سے ٍ ایک ہوں مسلم ۔۔۔۔۔۔۔۔لب پہ آتی ہے دعا ۔۔۔۔۔۔ چین و عرب۔۔۔۔۔۔ چاک کردی ترک نادان نے ۔۔۔۔۔۔۔۔کیا غم ہے جو رات ہے اندھیری ۔۔۔۔۔۔ یہ اور ایسا بہت کچھ علامہ اقبال مرحوم کی روح کو تڑپانے کے سوا کچھ بھی نہیں
سرحد صوبے این ڈبلیو ایف پی سے سردار عبالرب نشتر جیسے جناح کے ہمراہی نہ ہوتے جنکا ایک مزاکراتی نشست میں ہندو لیڈر " سردار وولہب بھائی پٹیل " کے منہ پر اگر زناٹے دار طمانچہ ہمارے سردار "عبدلرب نشترمرحوم " نہ رسید کرتے تو سرحد میں باچا خان کے "سرخے " تو پاکستان کے بننے کے سخت خلاف اور علامہ ڈاکٹر محمد اقبال مرحوم کی ریاست پاکستان جسکا چہار جانب سے دفاع،خارجہ،کرنسی وغیرہ وغیرہ ہندو کو کرنا ہوتے وہ بنتا۔
سردار عبدلرب نشتر کا سردار پٹیل کو طمانچہ اور دوسرے عناصر کیساتھ بھی وجود پاکستان کے بننے میں معاون اور ممدوح ہوا تھا،ان ہی جیسوں کی کاوشیں بنیاد پاکستان میں کو آجتک بچارہیں ہیں ورنہ یہ یونینسٹ کب کا نقد کرچکے ہوتے۔
اب سوال یہ ہے کہ ڈاکٹر "ثانیہ نشتر " ماہر امراض قلب مرحوم "نشتر" کی پوتی اور جمیل نشتر کی بیٹی ملک میں بیٹھے ان دشمنوں کی اولادوں ملک دشمنوں کا کیا کرسکتیں ہیں ؟،اسوقت خود سردار نشتر جیسے "نشتر " کی سخت ضرورت ہے جو فصل پاکستان سے طفیلی پودوں ( ویڈ) اصل فصل کی خوراک پر پلنے والے پودوں کو سردا پٹیل کی طرح بے بس کردے۔ یعنی روز صبح اسملک کے الیکٹرانک میڈیا سے کم ہونے والے طفیلیوں کی فہرست کی اشاعت وفروغ جسمیں ان نشتروں کی جراحی سے لازمی علاج کے بغیر صرف لفاظی سے اب امیدیں موہوم نظر آتیں ہیںَ
صرف لفاظی سے ٍ ایک ہوں مسلم ۔۔۔۔۔۔۔۔لب پہ آتی ہے دعا ۔۔۔۔۔۔ چین و عرب۔۔۔۔۔۔ چاک کردی ترک نادان نے ۔۔۔۔۔۔۔۔کیا غم ہے جو رات ہے اندھیری ۔۔۔۔۔۔ یہ اور ایسا بہت کچھ علامہ اقبال مرحوم کی روح کو تڑپانے کے سوا کچھ بھی نہیں
Last edited: