پاکستان بار کونسل کی 9 مئی واقعات کے کیسز ملٹری کورٹس میں چلانے کی مخالفت

paksistbabarounillls.jpg

پاکستان بار کونسل نے 9 مئی کو ہونے والے واقعات سے متعلق مقدمات کو ملٹری کورٹس میں چلانے کی مخالفت کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان بار کونسل کی جانب سے بار ایسوسی ایشنز کا اجلاس ہوا جس کے بعد جاری کیےگئے اعلامیہ میں 9 مئی کے واقعات میں ملوث پی ٹی آئی کارکنان کے مقدمات ملٹری کورٹس میں چلانے کی مخالفت کی گئی ہے۔

پاکستان بار کونسل کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں سانحہ 9 مئی کے واقعات کی ایک بار پھر مذمت کرتے ہوئے عام شہریوں کے خلاف ملٹری کورٹس میں ٹرائل چلانے کی مخالفت کی گئی اور کہا گیا ہے کہ ان کیسز کے ٹرائلز انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں کیے جائیں، عدالتیں ان مقدمات پر 7 روز میں فیصلہ سنائیں۔


اعلامیہ میں پارلیمنٹ سے منظور کردہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے حوالے سے بھی موقف پیش کیا گیا اور کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتےہوئے قانون بنایا، سپریم کورٹ اس قانون کے خلاف حکم امتناع واپس لے، عدالتی اصلاحات وکلاء برادری کی دو دہائیوں کی جہدوجہد کا نتیجہ ہے۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیاہےکہ پارلیمنٹ سے منظور کردہ قوانین متاثرہ فریق کو اپیل کا حق دیتا ہے، یہ حق اشرافیہ کے بجائےعام عوام کیلئے فائدہ مند ہے، سپریم کورٹ ایسے قوانین کو معطل نا کرے،لائرز ویلفیئر اینڈپروٹیکشن ایکٹ 2023 کو عملی طور پر نافذ کیا جائے،ایسے قوانین بنائے جائیں جن سےوکلاء مستفید ہوں۔

سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی سے متعلق پاکستان بار کونسل کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عدلیہ میں ججزکی تعیناتی سینیارٹی، میرٹ اور فٹنس کی بنیاد پر ہونی چاہیے، جوڈیشل کمیشن کے نئے قوانین بنائے جائیں اور اس کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے، نئے قوانین بننے تک پرانے طریقہ کار کے تحت ہی ججز کی تعیناتیاں کی جائیں۔

آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے قائم کردہ کمیشن کے حوالے سے پاکستان بار کونسل کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کے بعد عوام کو حقائق سے آگاہ کیا جانا چاہیے، کمیشن ٹی او آرز کے مطابق آزادنہ کام کرے اور رپورٹ مرتب کرکے حکومت کو پیش کرے۔
 

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
Aap Yaqeen karein America pakistan par mokhtalif qism ki pabandiyan lagwa dey ga.
Aur hamarey saamnay Pakistani Fauj ko haath paun baandh kar phaink dey ga.
Amrica apnay Abba ka nahi huaa to Pakistan ka kiun kar ho ga
Yaad hai na Saatwaan Behri Beyrah... abhi takk nahi pahuncha......
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
Aap Yaqeen karein America pakistan par mokhtalif qism ki pabandiyan lagwa dey ga.
Aur hamarey saamnay Pakistani Fauj ko haath paun baandh kar phaink dey ga.
Amrica apnay Abba ka nahi huaa to Pakistan ka kiun kar ho ga
Yaad hai na Saatwaan Behri Beyrah... abhi takk nahi pahuncha......

Yehi woh bunyadi nuqta hai jo naa uundhay behray jernailon kee khoprioun main aa raha hai aur naa thagoun kay khoproun main.
 

bahmad

Minister (2k+ posts)
paksistbabarounillls.jpg

پاکستان بار کونسل نے 9 مئی کو ہونے والے واقعات سے متعلق مقدمات کو ملٹری کورٹس میں چلانے کی مخالفت کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان بار کونسل کی جانب سے بار ایسوسی ایشنز کا اجلاس ہوا جس کے بعد جاری کیےگئے اعلامیہ میں 9 مئی کے واقعات میں ملوث پی ٹی آئی کارکنان کے مقدمات ملٹری کورٹس میں چلانے کی مخالفت کی گئی ہے۔

پاکستان بار کونسل کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں سانحہ 9 مئی کے واقعات کی ایک بار پھر مذمت کرتے ہوئے عام شہریوں کے خلاف ملٹری کورٹس میں ٹرائل چلانے کی مخالفت کی گئی اور کہا گیا ہے کہ ان کیسز کے ٹرائلز انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں کیے جائیں، عدالتیں ان مقدمات پر 7 روز میں فیصلہ سنائیں۔


اعلامیہ میں پارلیمنٹ سے منظور کردہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے حوالے سے بھی موقف پیش کیا گیا اور کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتےہوئے قانون بنایا، سپریم کورٹ اس قانون کے خلاف حکم امتناع واپس لے، عدالتی اصلاحات وکلاء برادری کی دو دہائیوں کی جہدوجہد کا نتیجہ ہے۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیاہےکہ پارلیمنٹ سے منظور کردہ قوانین متاثرہ فریق کو اپیل کا حق دیتا ہے، یہ حق اشرافیہ کے بجائےعام عوام کیلئے فائدہ مند ہے، سپریم کورٹ ایسے قوانین کو معطل نا کرے،لائرز ویلفیئر اینڈپروٹیکشن ایکٹ 2023 کو عملی طور پر نافذ کیا جائے،ایسے قوانین بنائے جائیں جن سےوکلاء مستفید ہوں۔

سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی سے متعلق پاکستان بار کونسل کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عدلیہ میں ججزکی تعیناتی سینیارٹی، میرٹ اور فٹنس کی بنیاد پر ہونی چاہیے، جوڈیشل کمیشن کے نئے قوانین بنائے جائیں اور اس کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے، نئے قوانین بننے تک پرانے طریقہ کار کے تحت ہی ججز کی تعیناتیاں کی جائیں۔

آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے قائم کردہ کمیشن کے حوالے سے پاکستان بار کونسل کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کے بعد عوام کو حقائق سے آگاہ کیا جانا چاہیے، کمیشن ٹی او آرز کے مطابق آزادنہ کام کرے اور رپورٹ مرتب کرکے حکومت کو پیش کرے۔
Agr ye movement zorr pkr gaii, in Shaa Allah idr sy hi turning point ho ga