پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نئے بجٹ پر مذاکرات جاری، ریلیف کے مطالبات

image.png



اسلام آباد (22 مئی 2025):
پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان نئے مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق، پاکستانی حکومت نے آئی ایم ایف سے سپر ٹیکس میں کمی اور مختلف شعبوں کو ریلیف دینے کا مطالبہ کیا ہے، جن میں ریئل اسٹیٹ اور تنخواہ دار طبقے سمیت مختلف دیگر شعبے شامل ہیں۔ تاہم، آئی ایم ایف نے ابھی تک کسی ممکنہ ریلیف پر نہ تو انکار کیا ہے اور نہ ہی اقرار کیا ہے۔


نئے ٹیکس اہداف اور عدالتی مقدمات
حکومت نے آئی ایم ایف کو نئے مالی سال کے لیے ایف بی آر کا سالانہ ٹیکس ہدف 14 ہزار ارب روپے سے زیادہ مقرر کرنے کی تجویز دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے ٹیکس ہدف کو دو حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، لیکن آئی ایم ایف نے ابھی اس پر کوئی حتمی موقف نہیں دیا ہے۔


ایف بی آر کے ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے عدالتی کیسز سے حاصل ممکنہ ریونیو کو مدنظر رکھنے پر زور دیا ہے۔ مختلف عدالتوں میں ٹیکس سے متعلق 770 ارب روپے کے مقدمات زیرِ التواء ہیں اور توقع ہے کہ 30 جون تک 250 ارب روپے کے مقدمات کے فیصلے حکومت کے حق میں آ سکتے ہیں۔ آئندہ مالی سال میں کم از کم 500 ارب روپے کے مقدمات کے فیصلوں کی توقع ہے۔


سپر ٹیکس میں کمی اور ریلیف کے مطالبات
حکومت نے آئی ایم ایف سے سپر ٹیکس کی شرح میں کمی کا مطالبہ کیا ہے، ساتھ ہی ریئل اسٹیٹ، پراپرٹی اور تعمیراتی شعبوں کے لیے بھی ریلیف مانگا گیا ہے۔ حکومت کی معاشی ٹیم کی جانب سے آئی ایم ایف کے ساتھ تاحال کسی خاص ریلیف پر سمجھوتہ نہیں ہو سکا ہے۔


آئی ایم ایف نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ پاکستان کی معاشی بحالی کے لیے مختلف شعبوں کے لیے ٹیکس رعایتوں کے مطالبات پر فیصلہ کرنے سے پہلے تمام متعلقہ ڈیٹا اور حکمتِ عملی کا جائزہ لیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی ٹیم حکومت کی فراہم کردہ ڈیٹا پر سوالات اٹھا رہی ہے، جس کے جوابات دیے جا رہے ہیں، اور ابھی تک کوئی نئی شرائط طے نہیں ہو سکیں۔


آئی ایم ایف کے دیگر مطالبات
آئی ایم ایف نے پاکستان کے صوبوں سے اخراجات کم کرنے اور آمدن بڑھانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اس کے علاوہ، آئی ایم ایف نے زرعی انکم ٹیکس وصولی کے لیے اقدامات لینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ حکومت کے مالیاتی وسائل میں اضافہ ہو سکے۔


مجموعی طور پر، حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں دونوں فریقوں کے مفادات کا توازن قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن ابھی تک کسی حتمی فیصلے کی طرف نہیں بڑھا جا سکا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1925806406210400586
 
Last edited by a moderator:

Back
Top