برطانیہ میں اب تک کرونا وائرس سے مریضوں کو بچاتے بچاتے پانچ پیرامیڈکس شہید ہوچکے ہیں، یہ ایک عجیب اتفاق ہے کہ پانچوں کے پانچوں مسلمان اور دو ان میں سے پاکستانی ہیں، ڈاکٹر حبیب زیدی کے بعد آج اریما نسرین بھی شہید ہوگئیں، اریما نسرین جس ہسپتال میں جاب کرتی تھیں اسی میں زندگی کی بازی ہار گئیں، حیرت کی بات ہے کہ موجودہ گورنمنٹ میں ہر شعبہ اینڈینز نژاد برٹش کے پاس ہے مگر اس برے وقت میں یہ تمام وزیر مشیر کھوتے کے سر سے سینگ کی طرح غائب ہوچکے ہین اور کرونا جیسی خطرناک بیمار ی سے لوگوں کو بچاتے ہوے جانیں دینے والوں میں کوی ایک بھی انڈین نہیں ہے، ہاں پانچ مسلمان جنمیں سے دو پاکستانی ہیں شہید ہوچکے ہیں، برٹش بھولنے والے نہیں ہیں اور ان شہیدوں کو اعلی ترین اعزاز دئیے جائین گے
اے راہ حق کے شہیدو تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں
جب سے موجودہ برطانوی حکومت آی ہے وزیراعظم کے اردگرد موقع پرست انڈینز کا ایک جھمگٹا دکھای دیتا ہے جو مودی اور انڈیا کی مکمل سپورٹ بھی کرتے ہیں اور اندر کھاتے پاکستان کے خلاف برطانوی پارلیمان کی طاقت بھی استعمال کرتے رہتے ہیں اس کا مظاہرہ ہم چند ہفتے پہلے برطانوی ممبران پارلیمینٹ سمیت دیگر یورپین نمائندگان کا دوسرا دورہ مبوضہ کشمیر کی صورت دیکھ چکے ہیں، یہ تو ظاہری کام تھا مگر اندر ہی اندر جو سازشیں ہورہی ہیں اس سے ہماری کمیونٹی اور پاکستانی نمائندگان بالکل بے خبر بیٹھے ہیں۔ ہمارے لوگوں کو برطانیہ میں ایکٹیو ہونے کی بہت ضرورت ہے، ہمیں بی بی سی اور دیگر نشریاتی اداروں کو بھی رابطے میں رکھنا چاہئے جو آجکل کی سیچویشن کے لحاظ سے صرف انڈین ڈاکٹرز، انڈین ماہرین اقتصادیات، انڈین ماہرین تجارت ، انڈین، وزیر داخلہ ، ودیگر انڈین وزرا جو برطانوی پارلیمینٹ میں پنہچ کر اپنے پنجے جما چکے ہیں سے روزانہ تبصرے لے رہے ہیں، اب تو برٹش بھی سوچتے ہونگے کہ برطانیہ میں ہرشعبے کا ہیڈ انڈین نژاد بن چکا ہے تو پھر برٹش کہاں گئے ہیں؟
یہی سوال ہم پاکستانی اوورسیز سے بھی اس درخواست کے ساتھ کرتے ہیں کہ پلیز متحد ہوجاو، تفرقے بازی اور جعلی پیرون اور موقع پرست مولویوں کے جال سے نکل کر اپنی کمیونٹی کو تعلیم کے ذریعے انڈینز سے آگے نکلنے کی ترغیبات دو اور پاکستان کا روشن چہرہ انہیں دکھاو
اے راہ حق کے شہیدو تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں
جب سے موجودہ برطانوی حکومت آی ہے وزیراعظم کے اردگرد موقع پرست انڈینز کا ایک جھمگٹا دکھای دیتا ہے جو مودی اور انڈیا کی مکمل سپورٹ بھی کرتے ہیں اور اندر کھاتے پاکستان کے خلاف برطانوی پارلیمان کی طاقت بھی استعمال کرتے رہتے ہیں اس کا مظاہرہ ہم چند ہفتے پہلے برطانوی ممبران پارلیمینٹ سمیت دیگر یورپین نمائندگان کا دوسرا دورہ مبوضہ کشمیر کی صورت دیکھ چکے ہیں، یہ تو ظاہری کام تھا مگر اندر ہی اندر جو سازشیں ہورہی ہیں اس سے ہماری کمیونٹی اور پاکستانی نمائندگان بالکل بے خبر بیٹھے ہیں۔ ہمارے لوگوں کو برطانیہ میں ایکٹیو ہونے کی بہت ضرورت ہے، ہمیں بی بی سی اور دیگر نشریاتی اداروں کو بھی رابطے میں رکھنا چاہئے جو آجکل کی سیچویشن کے لحاظ سے صرف انڈین ڈاکٹرز، انڈین ماہرین اقتصادیات، انڈین ماہرین تجارت ، انڈین، وزیر داخلہ ، ودیگر انڈین وزرا جو برطانوی پارلیمینٹ میں پنہچ کر اپنے پنجے جما چکے ہیں سے روزانہ تبصرے لے رہے ہیں، اب تو برٹش بھی سوچتے ہونگے کہ برطانیہ میں ہرشعبے کا ہیڈ انڈین نژاد بن چکا ہے تو پھر برٹش کہاں گئے ہیں؟
یہی سوال ہم پاکستانی اوورسیز سے بھی اس درخواست کے ساتھ کرتے ہیں کہ پلیز متحد ہوجاو، تفرقے بازی اور جعلی پیرون اور موقع پرست مولویوں کے جال سے نکل کر اپنی کمیونٹی کو تعلیم کے ذریعے انڈینز سے آگے نکلنے کی ترغیبات دو اور پاکستان کا روشن چہرہ انہیں دکھاو