پاکستانی تاجر نے چینی کمپنی کو قیمتی معدنیات کی بجائے مٹی بھیج دی

fia1h12h2.jpg

ایک پاکستانی کمپنی نے مبینہ طور پر چینی کمپنی کو معدنیات کے بجائے مٹی اور بجری بھیجی۔ ایف آئی اے نے تاجر کو گرفتارکرلیا۔

تفصیلات کے مطابق چینی کمپنی کو معدنیات کی بجائے 11 کروڑ روپے کے عوض 60 کنٹینرز میں مٹی اور بجری ڈال کر بھیجنے کے الزام میں تاجر کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا ہے۔

ایف آئی اے کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر میں شامل دفعات، جیسے کہ 406 (اعتماد شکنی)، 420 (دھوکہ دہی)، 468 (جعلی دستاویزات کی تیاری)، اور 471 (جعلی دستاویزات کے استعمال) جرم کی سنگینی کو ظاہر کرتی ہیں۔

اس کیس کی تفصیلات کے مطابق، پاکستانی کمپنی ڈنزو ٹریڈرز کے مالک سید ذیشان افضل بلگرامی نے ایک معاہدے کے تحت کروم ایسک چین بھیجنا تھا۔ لیکن بھیجی گئی کھیپ میں مٹی، بجری، اور پتھر بھرے گئے، جو چینی کمپنی کے ساتھ ایک بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کا واقعہ بن گیا۔

ایف آئی اے نے تحقیقات کے دوران انسپکشن سرٹیفکیٹ اور دیگر مالیاتی دستاویزات کی بھی جانچ کی، جن میں جعلسازی کے شواہد ملے۔حکام کے مطابق ملزم ذیشان کو بھی آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع ان کے دفتر سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

مقدمہ کے مطابق مذکورہ کھیپ چین پہنچنے سے پہلے ہی ملزم سید ذیشان افضل نے اپنی کمپنی کے بینک اکاؤنٹ میں رکھے ہوئے مذکورہ ایل سی کو دھوکہ دہی سے انجام دیا، بینک میں انسپکشن سرٹیفکیٹ آف کوالٹی اور ویٹ جمع کی جعلی اور بوگس دستاویزات جمع کرائیں۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق اس واقعے نے نہ صرف دو ممالک کے درمیان کاروباری اعتماد کو متاثر کیا بلکہ پاکستان کے کاروباری طبقے کی ساکھ پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔

تحقیقات سے یہ واضح ہوگا کہ کیا یہ عمل کسی انفرادی جرم کا نتیجہ تھا یا اس میں مزید افراد یا ادارے ملوث تھے۔

واضح رہے کہ کروم ایسک ایک قدرتی معدنیات ہے جس میں کرومیم، آئرن اور آکسیجن ہوتا ہے اور اس کا استعمال اسٹین لیس سٹیل میں ایک اہم جزو فیرو کروم بنانے کے لیے کیا جاتا ہے۔
 

Husain中川日本

Senator (1k+ posts)
fia1h12h2.jpg

ایک پاکستانی کمپنی نے مبینہ طور پر چینی کمپنی کو معدنیات کے بجائے مٹی اور بجری بھیجی۔ ایف آئی اے نے تاجر کو گرفتارکرلیا۔

تفصیلات کے مطابق چینی کمپنی کو معدنیات کی بجائے 11 کروڑ روپے کے عوض 60 کنٹینرز میں مٹی اور بجری ڈال کر بھیجنے کے الزام میں تاجر کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا ہے۔

ایف آئی اے کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر میں شامل دفعات، جیسے کہ 406 (اعتماد شکنی)، 420 (دھوکہ دہی)، 468 (جعلی دستاویزات کی تیاری)، اور 471 (جعلی دستاویزات کے استعمال) جرم کی سنگینی کو ظاہر کرتی ہیں۔

اس کیس کی تفصیلات کے مطابق، پاکستانی کمپنی ڈنزو ٹریڈرز کے مالک سید ذیشان افضل بلگرامی نے ایک معاہدے کے تحت کروم ایسک چین بھیجنا تھا۔ لیکن بھیجی گئی کھیپ میں مٹی، بجری، اور پتھر بھرے گئے، جو چینی کمپنی کے ساتھ ایک بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کا واقعہ بن گیا۔

ایف آئی اے نے تحقیقات کے دوران انسپکشن سرٹیفکیٹ اور دیگر مالیاتی دستاویزات کی بھی جانچ کی، جن میں جعلسازی کے شواہد ملے۔حکام کے مطابق ملزم ذیشان کو بھی آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع ان کے دفتر سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

مقدمہ کے مطابق مذکورہ کھیپ چین پہنچنے سے پہلے ہی ملزم سید ذیشان افضل نے اپنی کمپنی کے بینک اکاؤنٹ میں رکھے ہوئے مذکورہ ایل سی کو دھوکہ دہی سے انجام دیا، بینک میں انسپکشن سرٹیفکیٹ آف کوالٹی اور ویٹ جمع کی جعلی اور بوگس دستاویزات جمع کرائیں۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق اس واقعے نے نہ صرف دو ممالک کے درمیان کاروباری اعتماد کو متاثر کیا بلکہ پاکستان کے کاروباری طبقے کی ساکھ پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔

تحقیقات سے یہ واضح ہوگا کہ کیا یہ عمل کسی انفرادی جرم کا نتیجہ تھا یا اس میں مزید افراد یا ادارے ملوث تھے۔

واضح رہے کہ کروم ایسک ایک قدرتی معدنیات ہے جس میں کرومیم، آئرن اور آکسیجن ہوتا ہے اور اس کا استعمال اسٹین لیس سٹیل میں ایک اہم جزو فیرو کروم بنانے کے لیے کیا جاتا ہے۔
جس ملک کی حکومت ہی جعلی ہو ، جس کا آرمی چیف بھی جعل سازی سے بنا ہو ، جس کی عدالت عظمیٰ کا چیف جسٹس بھی جعلی سازی کا نتیجہ ہو اس ملک سے تجارت تو اپنے رسک پر ہی کی جا سکتی ہے ، اس چینی کمپنی کا کچھ نہیں ہونا ، ویسے بھی چین پہلے ہی پاکستان سے کون سا خوش ہے
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
LOL Same way Pakistanis sent bricks in cotton bales to Japan in the 80s. Yea qoum kabhi nai sudray gi, Thats why Amazon, Paypal etc etc don't want to do business in Pakistan. People end up receiving stones in the packages.
 

Back
Top