پانچ جولائی 1977 یوم سیاہ
پانچ جولائی 1977 پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن ہے کیوں کہ اس روز قوم کی امیدوں اور توقعات کو اس آمر نے روند ڈالا تھا، جو ان تمام مصائب کی بنیاد ہے جن سے آج تک عوام نبرد آزما ہے۔ انتہاپسندی، دہشتگردی، کلاشنکوف اور ڈرگ کلچر ضیاءُ کی آمریت کا تحفہ ہیں، اور اس نے پاکستان کے جمہوریت پسند، لبرل اور حقیقی محب وطن لوگوں کے خلاف وحشت کو بے لغام کردیا تھا۔ جمہوری حکومت کے خاتمے کے بعد بیگناہ اور نہتے پاکستانیوں پر حوالات سے لے کر ازیت گاہوں تک اور کوڑوں سے لے کر پھانسی گھاٹ تک، حتیٰ کہ بربریت اور تشدد کی تمام حربے استعمال کیئے گئے۔ بدترین انتقامی کارروایوں اور آمریتی ریاستی دہشتگردی کا سامنا کرنے کے باوجود پاکستانی عوام اور بالخصوص جیالے ثابت قدم رہے اور جانفشانی سے جمہوریت کی جنگ لڑے۔ پی پی پی قائدین، کارکنان، جیالوں اور ان تمام عام شہریوں کو سلام جنہوں نے جمہوریت اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کے مشن کی خاطر ضیاء کے مظالم کا سامنا کیا۔۔
پانچ جولائی 1977ء پاکستان میں جمہوری عمل پرنہ صرف شب خون مارا گیا بلکہ پاکستان کو مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا گیا اورمسلم امہ کے اتحاد کو بھی پارہ پارہ کیا گیا ۔
اسلام دشمنوں کے سہولت کار ضیاء لعین ! تیری نسلیں اس کی سزا بھگتی رہیں اور ہر دور میں تجھے وطن فروش کا خطاب ملتا رہیگا۔