zaheer2003
Chief Minister (5k+ posts)
پانامہ فیصلے میں ہر جج کے ریمارکس پڑہیے اور فیصلہ کیجیے۔۔۔
شروع کرتا ہوں
پہلے ان تین ججز کا فیصلہ ایک ایک کر کے جنہیں پٹواری اپنے حق میں سمجھ رہے ہیں
پھر جسٹس کھوسہ اور گلزار کا فیصلہ
پہلے ان تین ججز کا فیصلہ ایک ایک کر کے جنہیں پٹواری اپنے حق میں سمجھ رہے ہیں
پھر جسٹس کھوسہ اور گلزار کا فیصلہ
جسٹس اعجاز افضل نےاکثریتی فیصلے کو لیڈ کیا
انکےبقول شریف خاندان اپنی دولت کا حساب دینےمیں مکمل طور پر ناکام رہا اور نواز شریف قانون کےمطابق
بطور پبلک آفس ہولڈر اپنی اولاد کی دولت کے جوابدہ ہی
قطری شہزادے کا خط بادی النظر میں حقیقت نہیں لگتا لیکن اسکا فیصلہ جے آِئی ٹی کرے گی
نواز شریف کی تقریر کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ درخواست گزاروں کا موقف ہے کہ یہ بیان جھوٹ ہیں کیونکہ وزیراعظم کے بچوں کے بیانات متضاد ہیں
لیکن مخمصہ یہ ہے کہ درخواست گزاروں کے بقول وزیراعظم کےبچوں کا بیان بھی سچ نہیں ہے
لہذا ہم مکمل یقین سے نہیں کہ سکتے کہ وزیراعظم نے جھوٹ بولا
یہاں اب محض مفروضے پر وزیراعظم کے بیان کو جھوٹ نہیں کہ سکتے اور ان پر ارٹیکل 63 نافذ نہیں کر سکتے
اس لیے وزیراعظم اور انکے بیٹے جے آِئی ٹی کے سامنے
کراس questioning کا سامنا کریں اور JIT جس نتیجے پر پہنچے گی اسکے بعد ہم وزیراعظم کی اہلیت کا فیصلہ کریں گے. JIT اپنے رپورٹ ہر دو. ہفتے بعد
سپریم کورٹ کےعملدرآمد بینچ کو جمع کروائے گی. یہ سب کاروائی 60 دن کے اندر اندر مکمل ہوگی
بینچ بنانے کی درخواست چیف جسٹس کو بھی بھیجی جائے گی
انکےبقول شریف خاندان اپنی دولت کا حساب دینےمیں مکمل طور پر ناکام رہا اور نواز شریف قانون کےمطابق
بطور پبلک آفس ہولڈر اپنی اولاد کی دولت کے جوابدہ ہی
قطری شہزادے کا خط بادی النظر میں حقیقت نہیں لگتا لیکن اسکا فیصلہ جے آِئی ٹی کرے گی
نواز شریف کی تقریر کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ درخواست گزاروں کا موقف ہے کہ یہ بیان جھوٹ ہیں کیونکہ وزیراعظم کے بچوں کے بیانات متضاد ہیں
لیکن مخمصہ یہ ہے کہ درخواست گزاروں کے بقول وزیراعظم کےبچوں کا بیان بھی سچ نہیں ہے
لہذا ہم مکمل یقین سے نہیں کہ سکتے کہ وزیراعظم نے جھوٹ بولا
یہاں اب محض مفروضے پر وزیراعظم کے بیان کو جھوٹ نہیں کہ سکتے اور ان پر ارٹیکل 63 نافذ نہیں کر سکتے
اس لیے وزیراعظم اور انکے بیٹے جے آِئی ٹی کے سامنے
کراس questioning کا سامنا کریں اور JIT جس نتیجے پر پہنچے گی اسکے بعد ہم وزیراعظم کی اہلیت کا فیصلہ کریں گے. JIT اپنے رپورٹ ہر دو. ہفتے بعد
سپریم کورٹ کےعملدرآمد بینچ کو جمع کروائے گی. یہ سب کاروائی 60 دن کے اندر اندر مکمل ہوگی
بینچ بنانے کی درخواست چیف جسٹس کو بھی بھیجی جائے گی
- Featured Thumbs
- https://www.samaa.tv/wp-content/uploads/2017/04/panama-bench.png