Syed Haider Imam
Chief Minister (5k+ posts)
[FONT=&]پانامہ رپورٹنگ ،کس صحافی نے صحافت کے ساتھ انصاف کیا ؟
تحریر :- سید حیدرامام
[/FONT]
تحریر :- سید حیدرامام
[/FONT]

قائداعظم کے بعد پاکستان میں لیڈرشپ کا ہمیشہ انھتات رہا ہے اور وقت نے ثابت کیا کے تمام رہبر تو رہزن تھے . جن پر ریاست کا بوجھ تھا وہ خود ریاست پر بوجھ بن گئے . جنکو عوام نے اپنا اختیار دیا تھا انہوں نے راح فرار اختیار کر لی . جنکے ہاتھ میں انصاف کے ترازو تھے ، وہ انصاف کے بیوپاری بن گئے.. [FONT=&]جو سرحدوں کے محافظ تھے وہ صرف اپنے آپ اور اپنی نسلوں کو معاشی طور پر محفوظ کر گئے اور پاکستانی قوم نے ویسے بھی اب سب کچھ الله پر چھوڑا ہوا ہے
قصہ مختصر پاکستان میں طاقت کے تمام محور گزشتہ ٦٩ سالوں سے متحد تھے اور قوم کو منتشر رکھ کر اپنا کام چلایا . جب کسی ایک گروہ نے اپنی سیما پار کی تو اس سے مظبوط گروہ نے انکا ٹیٹوا دبا دیا اور اقتدار سے چلتا کیا . محلاتی سازشوں نے پہلے پاکستان کو دو لخت کیا پھر آہستہ آہستہ معاشی طور پر کمزور . دنیا بھر میں شعور تعلیم سے نہیں علم کے حاصل کرنے سے اتا ہے، لھذا جہاں تعلیم بلکل نہیں وہاں حالات افریقہ والے اور جہاں تعلیم ہے وہاں شعور نہیں جسکی وجہ لوگوں میں ترجیحات سے آگاہی حاصل نہیں . عوام کو ہر پارٹی نے ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا کر رکھا اور خود مادی ترقی کرتے گئے
یہی المیہ ہم اپنے سب سے پڑھے لکھے شعبے یعنی صحافت میں دیکھتے ہیں جہاں ہمارے صحافی اپنے لفظوں اور جملوں کو بازار سیاست میں نچواتے ہیں اور دام کھرے کرتے ہیں . پاکستان میں کب سے لوٹ مار انتہائی سائنسی بنیادوں پر جاری تھی مگر وائٹ کالر جرائم پکڑنے والے کو جب حکمران خود منتخب کرتے ہیں تو ظاہر ہے بلی کے گلے میں گھنٹی کس نے ڈالنی تھی . بھلا ہو انٹرنیٹ کے چوروں کا جنہوں نے شیر کی کچھار سے جا کر دنیا کے بڑے بڑے چوروں کے راز انٹرنیشنل کنسورشیم اوف انویستیگٹو جرنلسٹ والوں تک پونھچا دے . اسکے ایک پاکستانی ممبر عمر چیمہ صاحب ہیں جو عمران خان کے کٹر مخالف ہیں . یہ تو وہی بات ہوئی کے اللہ پاک نے حضرت موسیٰ کی پرورش فرعوں کے محل میں کی . مرتا کیا نہ کرتا کے مصداق ، عمر چیمہ نے تمام کاغذات کو پرکھا ہو گا
اور پھر اسے شریف خاندان کے پاس بھیجا ہو گا . اسے حاصل کرنے کی قیمت شائد کسی نے ادا کی ہو گی تب کہیں جا کر وہ عدالتوں میں پیش ھوے تھے .

ہم سب لوگ یقین کرتے ہیں کے پانامہ پاکستان کا کب نکال سکتا ہے اور غیر ملکیوں کی یہ دریافت پاکستان کے لئے معجزے سے کم نہین. ہم نے عمر چیمہ کا پانامہ کیس میں وہ کردار نہیں دیکھا جسکی ہم انسے امید کر سکتے تھے . ممکن ہے کوئی صحافتی ضابطہ اخلاق انکے پیروں کی زنجیر بنا ہو مگر پاکستان کے باقیوں صحافیوں کو کیا موت پڑی تھی .انکے نزدیک یہ روز روز کی بک بک کیوں تھی .
اسکے اہمیت اور افادیت سے وہ لوگ یکسر کیوں منکر تھے . ہم نے پاکستان میں صرف عامر متین کو روزانہ پانامہ کیس ہیرنگ پر جاتے سنا ، رؤف کلاسرا نے اپنی ٹیم کی مدد سے تاریخ سے حوالے دے کر عوام کو اگاہ کیا . اسی طرح ارشد شریف نے بھر پور ریسرچ کی اور ٹوٹے جوڑ جوڑ کر عوام کو شریف خاندان کے تضادات کو عوام کے سامنے پیش کیا . کاشف عباسی نے بہت سے پروگرام کے مگر صرف ٹوٹوں اور سیاسدانوں پر ہی گزارا کیا اور آجتک کر رہیں ہیں .
باقی ڈرائنگ روم کے جرنلسٹ ڈرائنگ روم میں بونگیاں مار کر گزارا کرتے رہے .
١- آپلوگوں کی دانست میں کیا پانامہ لیکس ایک بورنگ موضوع تھا اور لوگ اسے سن سن کر پک گئے تھے ؟
٢- اگر یہ اتنا بورنگ تھا پاکستانی کی سپریم کورٹ اتنے زیادہ مٹیریل کو پڑھنے میں اور فیصلہ لینے میں کیوں وقت لگا رہی ہے ؟
٣- وہ کونسے سے صحافی تھے جن سے آپکی امیدیں تھیں مگر وہ آپکی امیدوں پر نہیں اتر سکے؟
٤- کیا آپکے خیال میں عامر متین ، رؤف کلاسرا ، ارشد شریف اور کاشف عباسی نے اپنا صحافتی حق ادا کیا ؟[/FONT]
- Featured Thumbs
- https://s4.postimg.org/od4fx66n1/image.png
Last edited by a moderator: