Londoner/Lahori
Minister (2k+ posts)
پاناما لیکس مقدمے کی از سر نو سماعت کا آغاز آج ہو گا
[FONT="]پاکستان کی اعلیٰ ترین عدالت سپریم کورٹ آف پاکستان وزیراعظم نوازشریف کے بچوں کے خلاف پاناما پیپرز میں ہونے والے انکشافات کی بنیاد پر دائر درخواستوں کی سماعت بدھ (آج) سے دوبارہ شروع کر رہی ہے۔[/FONT]
پاکستان کی سپریم کورٹ نے ان درخواستوں کی سماعت کے لیے پانچ رکنی بینچ تشکیل دیا ہے جس کی سربراہی جسٹس آصف سعید کھوسہ کریں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان کے حکمران خاندان کی آف شور کمپنیوں کے بارے میں انکشاف پاناما پیپرز میں کیا گیا تھا جو گذشتہ سال اپریل میں سامنے آئے تھے۔
وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن نواز، حسین نواز اور بیٹی مریم صفدر کے خلاف گذشتہ سال ستمبر میں چار درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کی گئیں تھیں۔ درخواست گزاروں میں حزب اختلاف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی شامل ہیں۔
ان انکشافات کے سامنے آنے کے بعد سے حزب اختلاف کی جماعتوں اور عوامی حلقوں کی طرف سے حکمران جماعت کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف اپنے خلاف لگنے والے الزامات کی وضاحت کرنے کے لیے دو مرتبہ قوم سے خطاب اور ایک مرتبہ پاکستان کی قومی اسمبلی میں بیان دے چکے ہیں۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ سماعت کے لیے تشکیل دیے جانے والے پانچ رکنی بینچ کی سربراہی کریں گےسپریم کورٹ آف پاکستان اس سے قبل ان درخواستوں کی سماعت کر چکی ہے لیکن چیف جسٹس جسٹس انور ظہیر جمالی کی ریٹائرمنٹ کے بعد سماعت کرنے والے تین رکنی بینچ کے ٹوٹ جانے کے بعد اب ان درخواستوں کی از سر نو سماعت شروع کی جا رہی ہے۔
پاناما لیکس سے متعلق کیس کی سماعت کے لیے پانچ رکنی بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے جس کی سربراہی سینئیر جج آصف سعید کھوسہ کریں گے۔
جسٹس ثاقب نثار نے چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد پہلی بار عدالتی بینچ تشکیل دیے ہیں۔
چیف جسٹس ثاقب نثار جو پہلے بھی پاناما پیپرز سے متعلق مقدمے کی سماعت کرنے والے بینچ کا حصہ نہیں تھے اس بار بھی انھوں نے خود کو بینچ سے علیحدہ رکھا ہے۔
تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ نے نواز شریف کے خلاف درخواست جمع کرائی تھیدوسری جانب پاناما لیکس کے بارے میں سپریم کورٹ میں زیر سماعت درخواستوں کی پیروی کے لیے وزیر اعظم میاں نواز شریف اور اُن کے بچوں نے اپنے وکلا کو تبدیل کردیا ہے۔
اب بدھ کے روز سپریم کورٹ میں ان درخواستوں کی سماعت کے دوران ان کی جانب سے نئے وکلا عدالت میں پیش ہوں گے۔
سپریم کورٹ میں وکلا کی تبدیلی سے متعلق جمع کروائے گئے ریکارڈ کے مطابق سابق اٹارنی جنرل مخدو علی خان وزیر اعظم کی طرف سے عدالت میں پیش ہوں گے جبکہ اس سے پہلے وزیر اعظم کی وکالت سلمان اسلم بٹ کر رہے تھے۔
نواز شریف اپنے کاروبار کے بارے میں وضحات کئی مرتبہ کر چکے ہیںحکمران خاندان کے خلاف سنگین الزامات پر مبنی یہ مقدمہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس کے فیصلے سے مسلم لیگ کی قیادت کا سیاسی مستقبل وابستہ ہے۔
http://www.bbc.com/urdu/pakistan-38503080

[FONT="]پاکستان کی اعلیٰ ترین عدالت سپریم کورٹ آف پاکستان وزیراعظم نوازشریف کے بچوں کے خلاف پاناما پیپرز میں ہونے والے انکشافات کی بنیاد پر دائر درخواستوں کی سماعت بدھ (آج) سے دوبارہ شروع کر رہی ہے۔[/FONT]
پاکستان کی سپریم کورٹ نے ان درخواستوں کی سماعت کے لیے پانچ رکنی بینچ تشکیل دیا ہے جس کی سربراہی جسٹس آصف سعید کھوسہ کریں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان کے حکمران خاندان کی آف شور کمپنیوں کے بارے میں انکشاف پاناما پیپرز میں کیا گیا تھا جو گذشتہ سال اپریل میں سامنے آئے تھے۔
وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن نواز، حسین نواز اور بیٹی مریم صفدر کے خلاف گذشتہ سال ستمبر میں چار درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کی گئیں تھیں۔ درخواست گزاروں میں حزب اختلاف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی شامل ہیں۔
ان انکشافات کے سامنے آنے کے بعد سے حزب اختلاف کی جماعتوں اور عوامی حلقوں کی طرف سے حکمران جماعت کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف اپنے خلاف لگنے والے الزامات کی وضاحت کرنے کے لیے دو مرتبہ قوم سے خطاب اور ایک مرتبہ پاکستان کی قومی اسمبلی میں بیان دے چکے ہیں۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ سماعت کے لیے تشکیل دیے جانے والے پانچ رکنی بینچ کی سربراہی کریں گےسپریم کورٹ آف پاکستان اس سے قبل ان درخواستوں کی سماعت کر چکی ہے لیکن چیف جسٹس جسٹس انور ظہیر جمالی کی ریٹائرمنٹ کے بعد سماعت کرنے والے تین رکنی بینچ کے ٹوٹ جانے کے بعد اب ان درخواستوں کی از سر نو سماعت شروع کی جا رہی ہے۔
پاناما لیکس سے متعلق کیس کی سماعت کے لیے پانچ رکنی بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے جس کی سربراہی سینئیر جج آصف سعید کھوسہ کریں گے۔
جسٹس ثاقب نثار نے چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد پہلی بار عدالتی بینچ تشکیل دیے ہیں۔
چیف جسٹس ثاقب نثار جو پہلے بھی پاناما پیپرز سے متعلق مقدمے کی سماعت کرنے والے بینچ کا حصہ نہیں تھے اس بار بھی انھوں نے خود کو بینچ سے علیحدہ رکھا ہے۔

تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ نے نواز شریف کے خلاف درخواست جمع کرائی تھیدوسری جانب پاناما لیکس کے بارے میں سپریم کورٹ میں زیر سماعت درخواستوں کی پیروی کے لیے وزیر اعظم میاں نواز شریف اور اُن کے بچوں نے اپنے وکلا کو تبدیل کردیا ہے۔
اب بدھ کے روز سپریم کورٹ میں ان درخواستوں کی سماعت کے دوران ان کی جانب سے نئے وکلا عدالت میں پیش ہوں گے۔
سپریم کورٹ میں وکلا کی تبدیلی سے متعلق جمع کروائے گئے ریکارڈ کے مطابق سابق اٹارنی جنرل مخدو علی خان وزیر اعظم کی طرف سے عدالت میں پیش ہوں گے جبکہ اس سے پہلے وزیر اعظم کی وکالت سلمان اسلم بٹ کر رہے تھے۔

نواز شریف اپنے کاروبار کے بارے میں وضحات کئی مرتبہ کر چکے ہیںحکمران خاندان کے خلاف سنگین الزامات پر مبنی یہ مقدمہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس کے فیصلے سے مسلم لیگ کی قیادت کا سیاسی مستقبل وابستہ ہے۔
http://www.bbc.com/urdu/pakistan-38503080
Last edited by a moderator: