allahkebande
Minister (2k+ posts)
تحریک طالبان کے دو گروہوں کی آپس کی لڑائی میں فضل اللہ گروپ سے تعلق رکھنے والا ٹی ٹی پی کراچی کا امیر حاجی داؤد محسود افغانستان میں مارا گیا ۔ داؤد محسود کو ٹی ٹی پی سجنا گروپ نے مارا ہے ۔ ان کمبختوں ٹی ٹی پی والوں کی افغانستان میں موجودگی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ انہیں افغان طالبان کی حمایت اور پشت پناہی حاصل ہے سرحد کے دونوں طرف کی طالبان ہی پاکستان کے دوست نہیں بلکہ ملک میں انتشار پھیلانے کا باعث ہیں

حاجی داؤد محسود کراچی پولیس کا سابق ہیڈ کانسٹیبل اور ضلع ملیر میں واقع قائد آباد تھانے میں تعینات تھا۔ داؤد محسود ٹی ٹی پی کے امیر حکیم اللہ محسود کے قریبی ساتھیوں میں سے تھا اور اس نے اس سے قبل بھی کراچی میں ٹی ٹی پی کے لیئے اہم کام کیئے تھے۔ گذشتہ ستمبر میں تحریک طالبان پاکستان کیجانب سے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں ٹی ٹی پی کے امیر ملا فضل اللہ کی جانب سے ایک پیغام میں حاجی داؤد محسود کو ٹی ٹی پی حلقہ کراچی کا امیر مقرر کیا گیا تھا اور ٹی ٹی پی کے تمام گروپس کو داؤد محسود کے فیصلوں کی پاسداری کرنے کو کہا گیا تھا۔
واضح رہے کہ کراچی آپریشن سے قبل ٹی ٹی پی حکیم اللہ محسود گروپ اور سجنا گروپ میںکراچی کے مختلف علاقوں میں قبضے کی جنگ کی وجہ سے دونوں طرف کے بہت سے کارندے مارے گئے تھے اور اب دونوں گروپس کی یہ لڑائی افغانستان میں بھی جاری ہے۔ سیکورٹی اداروں نے بھی داؤد محسود کے افغانستان میں مارے جانے کی اطلاعات کی تصدیق کی ہے اور سی ٹی ڈی کے سینئر پولیس افسران کا کہنا ہے کہ انکی اطلاعات بھی یہی ہیں اور انکی اطلاعات کے مطابق داؤد محسود چند ہفتے قبل سجنا گروپ کے ایک حملے میں مارا جا چکا ہے
واضح رہے کہ کراچی آپریشن سے قبل ٹی ٹی پی حکیم اللہ محسود گروپ اور سجنا گروپ میںکراچی کے مختلف علاقوں میں قبضے کی جنگ کی وجہ سے دونوں طرف کے بہت سے کارندے مارے گئے تھے اور اب دونوں گروپس کی یہ لڑائی افغانستان میں بھی جاری ہے۔ سیکورٹی اداروں نے بھی داؤد محسود کے افغانستان میں مارے جانے کی اطلاعات کی تصدیق کی ہے اور سی ٹی ڈی کے سینئر پولیس افسران کا کہنا ہے کہ انکی اطلاعات بھی یہی ہیں اور انکی اطلاعات کے مطابق داؤد محسود چند ہفتے قبل سجنا گروپ کے ایک حملے میں مارا جا چکا ہے
Jang
Last edited by a moderator: