ٹمآ ٹر اور پاک بھارت تحلقات

Sardarzubiar

Politcal Worker (100+ posts)
تحریر
سردار زبیر

ٹمآ ٹر اور پاک بھارت تحلقات

ٹمآ ٹر جو بیک وقت کئی کام آتے سبزی بھی ہے اور سلاد بھی ہے . ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ٹماٹر نہ صرف کئی بیماریوں سے روکتے ہیں بلکہ کئی بیماریوں سے شفا کا زریعہ بھی ہے ... لیکن آج کل یہ سبزی پاک بھارت کشیدگی کی نظر ہو رہی ہے کیوں کے پاکستان ٹماٹر انڈیا سے در آمد کرتا ہے اور آج کل چوں کہ حالت محمول پر نہیں ہیں اس لیے ٹماٹر نہ صرف ١٢٠ روپے کلو پر پہنچ گے ہیں بلکہ متحدد شہروں میں انکا حصول حصول ا شہد بن گیا ہے


ایک اندازے کے مطابق پاکستان ہر سال ١٢ سے ١٥ ارب کے ٹماٹر انڈیا سے درامد کرتا ہے اور پاکستان ٹماٹر کا سب سے بڑا امپوٹر بھی ہے مگر سبزیوں پر پابندی کی وجہ سے ٹماٹر پاکستان نہیں آ رہے. جس طرح انڈیا آبی جار یت کرتا ہے بلکل ایسے ہی آج کل ٹماٹر جار یت ہو رہی ہے اور بیچاری پاکستانی قوم کو ٹماٹر جیسی عظیم ںہمت سے محروم کررہا ہے

اب اس کے مہنگا ہونے کی بنیادی وجہ یہ ہے جس کا مکمل ذمدار انڈیا ہے اور اس کی وجہ سے انڈیا کا اپنا کسان نہ صرف پرشان ہے بلکہ وہ ٹماٹر کی فصل کو تباہ کر رہا ہے کیوں کہ اس سے خریدننے والا کوئی نہیں ہے ، پاکستان میں سلف میڈ دانشور اور ڈھابے پر بیٹھے ہوے حامد میر یہ سمجتھے ہیں کہ اس کا ذمدار بھی عمران خان اور اسکی سرکار ہے.

اب جب تک پاکستان کا اپنا ٹماٹر تیار ہو کر مارکیٹ میں نہیں آ جاتا تب تک قیمتوں کی صورت حال تقریبا یہی رہے گی اس لیے تھوڑا صبر کریں الله خیر کرے گا [/PLAYWIRE]
 
Last edited by a moderator:

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم

او یار ، ہمارے لوگ خود کوئی کام نہی کرتے
ورنہ ٹماٹر کی کیا کمی ہو سکتی ہے
گرمی کے ان دنوں میں ٹماٹر ، پیاز ، الو کی بہت فراوانی ہوتی ہے
لوگ اپنے گھروں میں لگا سکتے ہیں ، لیکن کسی کو کوئی کام کرنے کی ضرورت ہی نہی ہے
 

Dr Adam

President (40k+ posts)
Vegetables from India are security risk as Indian government can use this to carry a biological attack inside Pakistan.

Therefore, either Pakistan should start growing own vegetables or remove duties and import from trustable sources from other countries.


To carry forward your assumption --- I may add here, what is the guarantee that the lands where these Indians harvest tomatoes are free of arsenic, a big time problem in Indian agri lands ???
 

Dr Adam

President (40k+ posts)
تحریر
سردار زبیر

ٹمآ ٹر اور پاک بھارت تحلقات

ٹمآ ٹر جو بیک وقت کئی کام آتے سبزی بھی ہے اور سلاد بھی ہے . ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ٹماٹر نہ صرف کئی بیماریوں سے روکتے ہیں بلکہ کئی بیماریوں سے شفا کا زریعہ بھی ہے ... لیکن آج کل یہ سبزی پاک بھارت کشیدگی کی نظر ہو رہی ہے کیوں کے پاکستان ٹماٹر انڈیا سے در آمد کرتا ہے اور آج کل چوں کہ حالت محمول پر نہیں ہیں اس لیے ٹماٹر نہ صرف ١٢٠ روپے کلو پر پہنچ گے ہیں بلکہ متحدد شہروں میں انکا حصول حصول ا شہد بن گیا ہے

ایک اندازے کے مطابق پاکستان ہر سال ١٢ سے ١٥ ارب کے ٹماٹر انڈیا سے درامد کرتا ہے اور پاکستان ٹماٹر کا سب سے بڑا امپوٹر بھی ہے مگر سبزیوں پر پابندی کی وجہ سے ٹماٹر پاکستان نہیں آ رہے. جس طرح انڈیا آبی جار یت کرتا ہے بلکل ایسے ہی آج کل ٹماٹر جار یت ہو رہی ہے اور بیچاری پاکستانی قوم کو ٹماٹر جیسی عظیم ںہمت سے محروم کررہا ہے

اب اس کے مہنگا ہونے کی بنیادی وجہ یہ ہے جس کا مکمل ذمدار انڈیا ہے اور اس کی وجہ سے انڈیا کا اپنا کسان نہ صرف پرشان ہے بلکہ وہ ٹماٹر کی فصل کو تباہ کر رہا ہے کیوں کہ اس سے خریدننے والا کوئی نہیں ہے ، پاکستان میں سلف میڈ دانشور اور ڈھابے پر بیٹھے ہوے حامد میر یہ سمجتھے ہیں کہ اس کا ذمدار بھی عمران خان اور اسکی سرکار ہے.

اب جب تک پاکستان کا اپنا ٹماٹر تیار ہو کر مارکیٹ میں نہیں آ جاتا تب تک قیمتوں کی صورت حال تقریبا یہی رہے گی اس لیے تھوڑا صبر کریں الله خیر کرے گا [/PLAYWIRE]



ایک بات سوچنے کی ہے کہ ہماری حکومت ہر سال لگ بھگ ایک کھرب روپے سے زائد مالیت کی سبزی اور پھل انڈیا سے امپورٹ کرتی ہے
اگر حکومت اس سے تین گنا کم پیسوں پر اپنے کِسان کو اچھی کھاد، اچھا بیج، سولر پر چلنے والے ٹیوب ویل اور تھوڑی سی سبسڈی دے دے
تو نا صرف زر مبادلہ کی بچت ہو گی بلکہ ملک میں وافر مقدار میں تمام اشیاۓ خورد و نوش دستیاب ہونگی اور سرپلس مڈل ایسٹ میں
ایکسپورٹ کر کے لمبا زرِ مبادلہ کمایا جا سکتا ہے
اس سے نا صرف لاکھوں نوکریاں نکلیں گی، بلکہ لوگ خوش حال ہونگے، ملک میں جرائم کی مد میں خاطر خواہ کمی ہو گی اور زرِ مبادلہ حاصل ہو گا
غرض ایک تیر سے کئی شکار کیے جا سکتے ہیں

نواز حکومت نے ایک سازش کے تحت پاکستان کو انڈیا پر دپنڈنٹ کیا اِن اشیاء کو وہاں سے خرید کر اور اپنے کسان کی کمر توڑ کر
اسکے بدلے یہ لوگ مُلک کی قیمت پر انڈیا میں اپنی ذاتی شوگر، سٹیل ، سیمنٹ اور ٹیکسٹائل ملیں لگاتے رہے
اِن لالچی لوگوں کی ارضِ وطن کے خلاف جرائم کی فہرست بہت طویل ہے

میری موجودہ حکومت سے درخواست ہو گی کہ اس مسلے پر زرعی ماہرین کو فوری اکٹھا کر کے پالیسی بنا ۓ اور الله کا نام لے کر اگلے زرعی سیزن سے ہی عملدرآمد
شروع کر دے

زبیر! آپکے خاندان کے احسانات پہلے ہی ملک کے لیے بہت زیادہ ہیں، لیکن آپ اس مسلے کو اجاگر کرتے رہیں
ہم نے اپنے خاندانوں کے پیاروں کے خون سے اس مُلک کی زمین کو سینچا ہے اور ہم ہی اپنے دوسرے محبِ وطن پاکستانیوں کے ساتھ اسکے رکھوالے ہیں
الله آپکا اور سب محبِ وطن پاکستانیوں کا حامی ناصر ہو
آمین
 

Back
Top