Shah Shatranj
Chief Minister (5k+ posts)
اوباما کی ناکام پالیسیوں کے سبب یہ کہنا بجا ہو گا کہ ٹرمپ ہی امریکا کا اگلا صدر ہو گا . کیوں کے ہیلری اوباما کی پالیسیوں کو جاری رکھنے کی سیاست کر رہی ہے اس لیے ایسا نہیں لگتا کہ امریکا کے عوام اوباما کی ناکام پالیسیوں کو جاری رکھنا چاہیں گے جس کی وجہ سے ہیلری کی ناکامی واضح ہے . اوباما کے دور میں امریکی معیشت کی بڑھوتری کا ریٹ سب سے کم رہا ، متوسط طبقہ مزید سکڑ گیا ملک پر دس ٹریلین کا قرضہ چڑھا اور سب سے بڑھ کر دا عیش جیسی دہشت گرد تنظیم وجود میں آئی.
ٹرمپ ایک نسلی دلال ہے اس کا دادا ایک طوافیوں کا ہوٹل (بروتھل ) چلاتا تھا جس کو ترویج اور ترقی دے کر موجودہ دور میں ٹرمپ ماڈل منجمنٹ اور مس امریکا اور مس ورلڈ جیسی تنظیمیں چلاتا ہے . نسلی دلال ہونے کی وجہ سے ٹرمپ باتیں بھی ایسی ہی کرتا ہے جیسے ایک طوائف کے لیے پیسا ہی سب کچھ ہوتا ہے ویسے ہی ٹرمپ اپنی عظمت کو پیسے سے بیان کرتا ہے " میری سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ میں بہت امیر ہوں " . ٹرمپ کا ریکارڈ یہ کہتا ہے کہ یہ اپنی اسی فیصد باتوں سے مکر جاتا ہے اور جس کی تعریف کی ہو اس کی بے عزتی کرتا ہے مطلب کہ بے کردار یا بے اصول انسان . ٹرمپ کی زندگی ناکامیوں سے بھری پڑی ہے جس میں سب سے قابل ذکر ٹرمپ یونیورسٹی اور ٹرمپ ایئر لائنز کی ناکامی شامل ہے
ان تمام باتوں کے باوجود ٹرمپ کا سیاسی نقطہ نظر انتہائی مظبوط ہے . ٹرمپ غیر قانونی امیگراشن کا سخت مخالف ہے اور اسی امیگریشن کی وجہ سے امریکیوں کو اچھی نوکریاں نہیں مل رہیں جو اب زیادہ تر غیر ملکیوں کے ہاتھ جا رہی ہیں .ٹرمپ کا آزادانہ تجارت کے خاتمے کا نقطہ نظر بھی ٹھیک ہے جس کے خاتمے سے ملکی مصنوعات کو ترویج ملے گی اور غیر ملکی سستی مصنوعات کا خاتمہ ہو گا اور ملکی روزگار میں اضافہ ہو گا . ٹرمپ کا نیٹو اور امریکا کے اتحادیوں کے ساتھ معاشی حسب کتاب بھی ٹھیک ہے جس کے بعد امریکا بہت سا پیسا بچا سکے گا جو وہ اتحادیوں کی امداد میں ضایع کرتا ہے
گو کہ ٹرمپ کو اپنی قومیت پرست سیاست کے سبب اقلیتوں اور سیاہ فاموں کے ووٹ نہیں ملیں گے مگر وہ اتنی تعداد میں نہیں جو اسے ناکام کروا سکیں . ٹرمپ کی جیت کے ساتھ ہی امریکا کا نیا دور شروع ہو جاۓ گا جس میں معاشرہ مزید تقسیم ہو گا اور امریکا کے دنیا بھر سے اقتصادی اور اتحادی تعلقات خطرے میں پڑ جائیں گے جہاں امریکا کے بڑے تجارتی پارٹنر چین اور سعودیہ کے تعلقات خطرے میں پڑ جائیں گے وہیں مسلمانوں کے لیے بھی امریکا جانا نا ممکن ہو جاۓ گا جس سے دنیا میں بڑی معاشی تباہی کا خطرہ ہے
ٹرمپ ایک نسلی دلال ہے اس کا دادا ایک طوافیوں کا ہوٹل (بروتھل ) چلاتا تھا جس کو ترویج اور ترقی دے کر موجودہ دور میں ٹرمپ ماڈل منجمنٹ اور مس امریکا اور مس ورلڈ جیسی تنظیمیں چلاتا ہے . نسلی دلال ہونے کی وجہ سے ٹرمپ باتیں بھی ایسی ہی کرتا ہے جیسے ایک طوائف کے لیے پیسا ہی سب کچھ ہوتا ہے ویسے ہی ٹرمپ اپنی عظمت کو پیسے سے بیان کرتا ہے " میری سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ میں بہت امیر ہوں " . ٹرمپ کا ریکارڈ یہ کہتا ہے کہ یہ اپنی اسی فیصد باتوں سے مکر جاتا ہے اور جس کی تعریف کی ہو اس کی بے عزتی کرتا ہے مطلب کہ بے کردار یا بے اصول انسان . ٹرمپ کی زندگی ناکامیوں سے بھری پڑی ہے جس میں سب سے قابل ذکر ٹرمپ یونیورسٹی اور ٹرمپ ایئر لائنز کی ناکامی شامل ہے
ان تمام باتوں کے باوجود ٹرمپ کا سیاسی نقطہ نظر انتہائی مظبوط ہے . ٹرمپ غیر قانونی امیگراشن کا سخت مخالف ہے اور اسی امیگریشن کی وجہ سے امریکیوں کو اچھی نوکریاں نہیں مل رہیں جو اب زیادہ تر غیر ملکیوں کے ہاتھ جا رہی ہیں .ٹرمپ کا آزادانہ تجارت کے خاتمے کا نقطہ نظر بھی ٹھیک ہے جس کے خاتمے سے ملکی مصنوعات کو ترویج ملے گی اور غیر ملکی سستی مصنوعات کا خاتمہ ہو گا اور ملکی روزگار میں اضافہ ہو گا . ٹرمپ کا نیٹو اور امریکا کے اتحادیوں کے ساتھ معاشی حسب کتاب بھی ٹھیک ہے جس کے بعد امریکا بہت سا پیسا بچا سکے گا جو وہ اتحادیوں کی امداد میں ضایع کرتا ہے
گو کہ ٹرمپ کو اپنی قومیت پرست سیاست کے سبب اقلیتوں اور سیاہ فاموں کے ووٹ نہیں ملیں گے مگر وہ اتنی تعداد میں نہیں جو اسے ناکام کروا سکیں . ٹرمپ کی جیت کے ساتھ ہی امریکا کا نیا دور شروع ہو جاۓ گا جس میں معاشرہ مزید تقسیم ہو گا اور امریکا کے دنیا بھر سے اقتصادی اور اتحادی تعلقات خطرے میں پڑ جائیں گے جہاں امریکا کے بڑے تجارتی پارٹنر چین اور سعودیہ کے تعلقات خطرے میں پڑ جائیں گے وہیں مسلمانوں کے لیے بھی امریکا جانا نا ممکن ہو جاۓ گا جس سے دنیا میں بڑی معاشی تباہی کا خطرہ ہے