ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کرچکے ہیں، جو اب دوسری بار امریکہ کے صدر کا عہدہ سنبھالنے جا رہے ہیں۔ ریپبلکن پارٹی کی طرف سے نائب صدر کی حیثیت سے جے ڈی وینس کا انتخاب کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نےا پنی وکٹری سپیچ میں جے ڈی وینس کے تعریفوں کے خوب پل باندھے اور سب سے پہلے جے ڈی وینس کو مبارکباد دی۔وینس ہمیشہ میرے ساتھ کھڑے رہے
نائب صدر وینس کی اہلیہ اوشا چلکور کا تعلق بھارت کی ایک تیلگو فیملی سے ہے۔اگرچہ اوشا چلکور امریکہ میں ہی پیدا ہوئی اور پلی بڑحی ہیں۔ان کی وینس سے پہلی بار یونیورسٹی میں ملاقات ہوئی اور 2014 میں ان کی شادی ہوئی۔ جے ڈی وینس اور اوشا کے 3بچے ہیں۔
امریکی منتخب نائب صدر وینس امریکی میرین کور میں خدمات سرانجام دے چکے ہیں اور اور اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی اور ییل لا یونیورسٹی سے ڈگری حاصل کی۔
اس کے علاوہ ان کے متعدد کاروبار بھی ہیں، وینس 2022 میں پہلی بار امریکی سینیٹ کے لیے منتخب ہوئے۔ اوشا چلکور نے اوہائیو سے سینیٹ کی نشست کے لیے انتخابی مہم میں شوہر کی کامیابی میں بنیادی کردار ادا کیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جے ڈی وینس ماضی میں ٹرمپ کے بہت بڑے ناقد رہے ہیں اور ٹرمپ کو ناقابل قبول قرار دے چکے ہیں۔
سنہ 2022 میں وینس نے ریپبلکن پارٹی میں شامل ہو کر اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا اور سینیٹر بنے، اس سے قبل وہ ٹرمپ کے بدترین مخالفوں میں شمار ہوتے تھے۔
سنہ 2016 میں جب امریکی صدراتی انتخابات ہو رہے تھے تو وینس ’نیور ٹرمپ‘ یعنی ’ٹرمپ کبھی نہیں‘ نامی مہم میں پیش پیش تھے۔انہوں نے کہا تھا کہ ٹرمپ لوگوں کو دوسروں پر انگلیاں اٹھانے کا موقع دے رہے ہیں۔
اسی سال انھوں نے فیس بک پر اپنے کسی جاننے والے سے ذاتی گفتگو میں لکھا کہ میں فیصلہ نہیں کر پا رہا کہ ٹرمپ ایک گھٹیا شخص ہیں یا امریکہ کے ہِٹلر ہیں۔