وزیراعظم شہباز شریف کی درخواست پر توانائی کمپنیاں بجلی کے پیداواری نرخوں میں کمی پر رضامند ہوگئیں,توانائی کمپنیوں نے بجلی کے پیداواری نرخوں میں کمی کی تجویز دے دی, وزیراعظم کی درخواست پر مقامی انرجی کمپنیز لبرٹی پاور پروڈیوسرز اور دیگر بجلی کمپنیز نے بھی حکومت کی جانب سے بجلی کے پیداواری نرخوں میں کمی کی تجویز دی۔
لبرٹی پاور پروڈیوسرز کے بعد گل احمد انرجی پاور پلانٹ نے بھی ٹیرف میں کمی کا عندیہ دے دیا,چیئرمین گل احمد انرجی پاور پلانٹ نے کہا توانائی کے بحران کے لیے سب مل کر کام کریں۔ اولین ترجیح پاکستانی عوام کے لیے بجلی کے ٹیرف میں کمی لانا ہے۔
گل احمد ونڈ پاور لمیٹڈ نے ملک کی معاشی بہبود اور صارفین کے لیے سستی توانائی کو یقینی بنانے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور ٹیرف میں کمی کا عندیہ دے دیا, گل احمد انرجی پاور پروڈیوسر کے چیئرمین دانش اقبال نے کہا توانائی کے مسائل کو قابو کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بحیثیت پروڈیوسرملکی مفاد میں بہتری کے لییےکوشاں ہیں، ملکی مفاد اولین ترجیح ہے, ہمارا مقصد پاکستانیوں کے لیے بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے آسانی کرنا ہے، ہم اپنے لینڈرز اور فارن شیئر ہولڈرز سے بات کرینگے کہ وہ پاکستان کے لیے سوچیں، ونڈ اور سولر پلانٹ کے ذریعے بجلی بنائی جائے گی تو ٹیرف بہت کم ہوجائےگا،ملک میں بجلی کی طلب زیادہ پیداوار کم ہے۔
دانش اقبال کا کہنا تھا کہ شرح سود میں کمی ہوگی تو بجلی کے ٹیرف میں بھی مثبت اثر آئے گا، ہمیں کوشش کرنی ہےبیرونی سرمایہ کاروں کو لائیں اور سستی بجلی بنائیں، ہمیں ان سے بات چیت کرکے کوئی راستہ نکالنا ہوگا۔
کراچی والے بجلی کے مہنگے بلوں سے شدید پریشان ہیں,گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلئے فی یونٹ بجلی ایک روپے 74 پیسے مہنگی کر دی گئی تھی,اعلامیے کے مطابق کراچی سمیت ڈسکوز کے صارفین، ستمبر اکتوبر اور نومبر میں ہر ماہ ایک روپے 74 پیسے فی یونٹ اضافی ادا کریں گے۔ صارفین پر 18 فیصد جی ایس ٹی سمیت 51 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔