زمبابوے کی حکومت نے واٹس ایپ گروپ ایڈمنز کے لیے فیس اور لائسنس کی شرط عائد کردی ہے۔
زمبابوے کی حکومت نے سوشل میڈیا کے حوالے سے نئے قواعد و ضوابط کا اعلان کیا ہے جس کے تحت واٹس ایپ گروپ کے ایڈمنسٹریٹرز کو گروپ چلانے کے لیے 50 ڈالر فیس ادا کرنا ہوگی۔ اس کے علاوہ، واٹس ایپ گروپ کو پوسٹ اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن ریگیولیٹری اتھارٹی سے رجسٹر بھی کروانا پڑے گا، اور یہ اتھارٹی گروپ چلانے کا باضابطہ لائسنس بھی جاری کرے گی۔
یہ نئے قواعد زمبابوے کے وزیرِ اطلاعات و نشریات، ٹیٹینڈا ماویٹیرا کی جانب سے متعارف کرائے گئے ہیں، جن کا مقصد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ریگولیٹ کرنا اور خاص طور پر واٹس ایپ کے ذریعے پھیلنے والی گمراہ کن معلومات کو روکنا ہے۔ وزیر نے کہا کہ ان اقدامات کا بنیادی مقصد معاشرتی انتشار اور فسادات کی روک تھام ہے، جو اکثر غلط معلومات کے پھیلاؤ کی وجہ سے جنم لیتے ہیں۔
نئے ضوابط کا ایک اور مقصد زمبابوے کے ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔ اس قانون کے تحت، کسی بھی شخص کی ذاتی معلومات جو اس کی شناخت کے لیے استعمال کی جا سکتی ہو، اس پر سخت نگرانی رکھی جائے گی۔ واٹس ایپ گروپ کے ایڈمنسٹریٹرز کے پاس گروپ کے ارکان کے فون نمبرز تک رسائی ہوتی ہے، اور یہ ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ کے دائرے میں آتا ہے۔
اس قانون کے تحت، اب بزنس مارکیٹنگ اور کسٹمر کمیونیکیشن کے نام پر کی جانے والی دھوکہ دہی کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکے گی، تاکہ صارفین کو محفوظ رکھا جا سکے اور سوشل میڈیا پر فریب اور گمراہ کن معلومات کا پھیلاؤ روکا جا سکے۔