SAYDANWAR
Senator (1k+ posts)
کہتے ہیں سلطانہ ڈاکو کی ماں اگر اسےبچپن میں جب اس نے انڈا چرایا تھا اس سے پوچھلیتی کہ بیٹا یہ انڈا کہاں سے آیا تو اس تحقیق کے نتیجے میں سلطانہ ڈاکو نہ بنتا۔اس سلطانہ نے ڈاکے ڈالے اور اس مال سے کچھ حصہ امداد میں دیا باقی کو خود اور اپنے حواریوں کے رہن سہن پر خرچ کرتا تھا،وہ لوگوں کو بندوق کی نوک پر لوٹتا تھا اور لوگ خود مال نکال کر دے دیتے وہ لوٹ کر چھوڑ دیتا تھا عام روایت یہی ہے۔
اب دیکھتے ہیں اللہ تعالی کے اس بندے کو جس نے نوجوانی میں ملکی ریلوے کا انجن چرا کر اسکا سریہ بنا کرباپ کو حج کراکے جو خود لاہوری فلمی دنیا کے چکر لگاتا تھا،اگر اسکی ماں اسکی اس چوری پر اسکی سرزنشت اور پوچھگچھ کرتی تو یہ سلطانہ ڈاکو سی زیادہ غیرت سے ناآشنابھیڑ کی کھال میں چھپا بھیڑیا نہ بنتا یہ شرافت کے لبادہ اوڑہے دنیا کا سب سے بڑا چور ہی نہیں بنابلکہ جھوٹا ،زانی،رسہگیر دنیا کاواحد چور جسکا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں خود کو تین دفعہ وزیراعظم پاکستان بنانے کا ذکر انکی مجبوری ہوگی یہ ایسا کامیاب دنیا کا چور ہےجو برطانیہ کے ایک وزیراعظم کی وزارت بھی ڈبوا چکا ہےمگر اپنے قول سے انحراف کرکے چوتھی مرتبہ داؤں
کھیلنے آیا چاھتا ہے۔
عجب اتفاق ہے کہ اسکی ماں نے بھی چوری کے انجن سے بنے سریہ کی رقم سے حج کیا اور اس سے کچھ نہ پوچھا وہ اتنی شفقت رکھتیں ہیں کہ اور اس کے ساتھ اڈیالہ جیل تک جانے کو تیار، گویا اس چور کی خراب تربیت میں امی صاحبہ کا اہم کردار ہے،واقعی اس گھر کا آوہ کا آوہ بگڑا ہوا ہےتمام بچےاخلاقیات اور چوری چکاری کی اس درجے پر فائیز نظر آتے جسے دنیا کا کوئی چور خاندان انکے قائم کردہ ریکارڈ رہتی دنیا تک نہ توڑ پائیگا،ڈاکو کو آپ خود رقم نکال کر دیتے ہیں چور میں حوصلے اور غیرت کی کمی چوری کراتی ہے۔
محاصل یہ نظر آتا ہے کہ ایسے اوتوں کیساتھ اوتوں کی ماؤں کو بھی (میں اپنے الفاظ کے خزانے میں ایسا لفظ نہیں ڈھونڈ پارہا ہوں جو مدعا بیان کرسکے آپ رہنمائی
فرمائیں)۔
اب دیکھتے ہیں اللہ تعالی کے اس بندے کو جس نے نوجوانی میں ملکی ریلوے کا انجن چرا کر اسکا سریہ بنا کرباپ کو حج کراکے جو خود لاہوری فلمی دنیا کے چکر لگاتا تھا،اگر اسکی ماں اسکی اس چوری پر اسکی سرزنشت اور پوچھگچھ کرتی تو یہ سلطانہ ڈاکو سی زیادہ غیرت سے ناآشنابھیڑ کی کھال میں چھپا بھیڑیا نہ بنتا یہ شرافت کے لبادہ اوڑہے دنیا کا سب سے بڑا چور ہی نہیں بنابلکہ جھوٹا ،زانی،رسہگیر دنیا کاواحد چور جسکا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں خود کو تین دفعہ وزیراعظم پاکستان بنانے کا ذکر انکی مجبوری ہوگی یہ ایسا کامیاب دنیا کا چور ہےجو برطانیہ کے ایک وزیراعظم کی وزارت بھی ڈبوا چکا ہےمگر اپنے قول سے انحراف کرکے چوتھی مرتبہ داؤں
کھیلنے آیا چاھتا ہے۔
عجب اتفاق ہے کہ اسکی ماں نے بھی چوری کے انجن سے بنے سریہ کی رقم سے حج کیا اور اس سے کچھ نہ پوچھا وہ اتنی شفقت رکھتیں ہیں کہ اور اس کے ساتھ اڈیالہ جیل تک جانے کو تیار، گویا اس چور کی خراب تربیت میں امی صاحبہ کا اہم کردار ہے،واقعی اس گھر کا آوہ کا آوہ بگڑا ہوا ہےتمام بچےاخلاقیات اور چوری چکاری کی اس درجے پر فائیز نظر آتے جسے دنیا کا کوئی چور خاندان انکے قائم کردہ ریکارڈ رہتی دنیا تک نہ توڑ پائیگا،ڈاکو کو آپ خود رقم نکال کر دیتے ہیں چور میں حوصلے اور غیرت کی کمی چوری کراتی ہے۔
محاصل یہ نظر آتا ہے کہ ایسے اوتوں کیساتھ اوتوں کی ماؤں کو بھی (میں اپنے الفاظ کے خزانے میں ایسا لفظ نہیں ڈھونڈ پارہا ہوں جو مدعا بیان کرسکے آپ رہنمائی
فرمائیں)۔
