Bubber Shair
Chief Minister (5k+ posts)
جیسے سمندر کے بیچ گہرے پانیوں میں گھرا ہوا خطہ جزیرہ کہلاتا ہے اسی طرح پاکستان اس وقت جنگوں کے بیچ گھرا ہوا ایک جزیرہ بن کر رہ گیا ہے۔ مشرقی بارڈر پر انڈیا کے ساتھ کشیدگی اور جنگ کا ماحول بنا ہوا ہے اور اب غربی سرحد پر امریکی انخلا کے بعد ایک خوفناک سول وار شروع ہوچکی ہے۔ ابھی تو سکون دکھای دیتا ہے مگر اس جنگ کی شدت چند ہفتوں بعد واضح ہونے لگے گی۔ شمالی جانب بھی اب جنگ کا خطرہ بڑھنے لگا ہے کیونکہ انڈیا کا ٹارگٹ ہمارے میدانی علاقوں کی بجاے اس دفعہ گلگت بلتستان اور ملحقہ علاقے ہیں۔ انڈیا ان علاقوں میں بیسز بنا کر چین اور پاکستان کو کنٹرول کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ظاہر ہے انڈیا کی اوقات ابھی اتنی نہیں کہ وہ اکیلا یہ کام سرانجام دے سکے لہذا امریکہ انڈیا کا بھرپور ساتھ دے گا اور بدلے میں انڈیا گلگت بلتستان کے اندر امریکہ کو اپنے ملٹری و ائر بیس بنانے کی سہولت دے گا
ایرانی بارڈر پر سکون رہنا مشکل ہے کیونکہ امریکہ اپنے پرانے ساتھیوں (لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ) کو ایکدفعہ پھر ایکٹیو کرنے لگا ہے جو ایرانیوں پر حملےکرکے اس بارڈر پر موجود سکون کے ماحول کو بھی زہریلا کردیں گے
سوال یہ ہے کہ پاکستان کو ایسے ماحو ل میں کیا کرنا چاہئے؟
پاکستان فوری طورپر افغانستان کے ساتھ اپنی باونڈری فینس کی تکمیل کرے اور وہاں فوج کو تعینات کرے نگران چوکیاں بنای جائیں اور انڈیا کے ساتھ جنگ کیلئے تیاری مکمل رکھی جاے
مودی کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ سابقہ حکمرانوں کے برخلاف ستر فیصد زیادہ رسک لینے والا وزیراعظم ہے لہذا کسی بھی قسم کا ایڈونچر یا مس ایڈونچر ضرور ہوگا
عمران خان کی حکومت نے کرپشن اور بدانتطامی کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں۔ اگر عمران خان کو رکھنا ضروری ہے تب بھی اس کی باقی ماندہ حکومت اورپارٹی کو ڈمپ کرنا ضروری ہے ورنہ پاکستان کو بہت زیادہ نقصان ہوسکتا ہے۔ تین سال میں پاکستان کے اندر مسائل بڑھے ہیں اور ایک دھیلے کی ڈویلپمینٹ نہیں ہوی۔ مہنگای کی وجہ سے عنقریب عوام انقلاب فرانس کی یاد تازہ کرتے دکھای دیں گے
ایرانی بارڈر پر سکون رہنا مشکل ہے کیونکہ امریکہ اپنے پرانے ساتھیوں (لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ) کو ایکدفعہ پھر ایکٹیو کرنے لگا ہے جو ایرانیوں پر حملےکرکے اس بارڈر پر موجود سکون کے ماحول کو بھی زہریلا کردیں گے
سوال یہ ہے کہ پاکستان کو ایسے ماحو ل میں کیا کرنا چاہئے؟
پاکستان فوری طورپر افغانستان کے ساتھ اپنی باونڈری فینس کی تکمیل کرے اور وہاں فوج کو تعینات کرے نگران چوکیاں بنای جائیں اور انڈیا کے ساتھ جنگ کیلئے تیاری مکمل رکھی جاے
مودی کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ سابقہ حکمرانوں کے برخلاف ستر فیصد زیادہ رسک لینے والا وزیراعظم ہے لہذا کسی بھی قسم کا ایڈونچر یا مس ایڈونچر ضرور ہوگا
عمران خان کی حکومت نے کرپشن اور بدانتطامی کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں۔ اگر عمران خان کو رکھنا ضروری ہے تب بھی اس کی باقی ماندہ حکومت اورپارٹی کو ڈمپ کرنا ضروری ہے ورنہ پاکستان کو بہت زیادہ نقصان ہوسکتا ہے۔ تین سال میں پاکستان کے اندر مسائل بڑھے ہیں اور ایک دھیلے کی ڈویلپمینٹ نہیں ہوی۔ مہنگای کی وجہ سے عنقریب عوام انقلاب فرانس کی یاد تازہ کرتے دکھای دیں گے