ن لیگ کا پیپلز پارٹی کو بڑا جھٹکا، کراچی کی ڈپٹی میئرشپ مانگ لی

15pppdeputytmayrroro.jpg

مسلم لیگ ن کے وفد کی طرف سے میئر کراچی کے الیکشن میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حمایت کا اعادہ کیا گیا: ذرائع

سندھ حکومت کی طرف سے کراچی کے میئر کے انتخاب بارے الیکشن کمیشن کو بتایا گیا ہے کہ میئر کراچی کا انتخاب محکمہ بلدیات کے مطابق بلدیاتی ایکٹ کے مطابق شوآف ہینڈ سے کیا جائے گا۔ میئر کا الیکشن شفاف ہو گا اور اکثریت حاصل کرنے والی جماعت کا میئر منتخب ہو گا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے شیڈول کا اعلان ہو چکا ہے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے وفد نے آج پاکستان پیپلزپارٹی کے قائدین سے ملاقات جس میں وزیر محنت و افرادی قوت سندھ سعید غنی، سینیٹر وقار مہدی اور قومی اسمبلی کے رکن کھیئل داس بھی موجود تھے۔ مسلم لیگ ن کے وفد کی طرف سے میئر کراچی کے الیکشن میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے ڈپٹی میئر کراچی کی سیٹ دینے کا مطالبہ بھی کر دیا۔

پیپلزپارٹی کے قائدین کی طرف سے ن لیگ کے ڈپٹی میئر کراچی کی سیٹ کے مطالبے پر پارٹی سربراہ سے بات کرنے کیلئے وقت طلب کیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق میئر وڈپٹی میئر کراچی کا الیکشن 15 جون کو ہو گا۔ پیپلزپارٹی کے مقابلے میں جماعت اسلامی کراچی کے امیرحافظ نعیم الرحمن میئر کراچی کے الیکشن میں امیدوار ہیں جن کی تحریک انصاف پہلے ہی حمایت کر چکی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1664998176133369856
واضح رہے کہ میئر کے انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی شیڈول کے مطابق 9 سے 10 جون کے درمیان جمع کروائے جائیں گے جبکہ 11 جون کو ریٹرننگ افسران کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کریں گے اور امیدواران کی حتمی فہرست 14 تاریخ کو جاری ہو گی۔ ریٹرننگ افسران کی طرف سے 16 تاریخ کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا جبکہ 19 جون کو کامیاب امیدوار حلف اٹھائیں گے۔

علاوہ ازیں سعید غنی کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی خدمات کے باعث بلدیاتی انتخابات میں عوام نے پیپلزپارٹی کے حق میں ووٹ دیئے۔ کراچی سے آئندہ منتخب ہونے والا میئر پارٹی کا محنتی کارکن ہو گا جو کراچی کے عوام کی بھرپور خدمت کرے گا۔

جماعت اسلامی سے میئر کراچی کے امیدوار حافظ نعیم الرحمن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ کراچی میں عمران خان کا کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، ماضی میں بھی میئر کراچی کا عہد جماعت اسلامی کو ناجائز احسان کے طور پر ملا تھا۔