
مسلم لیگ ن نے عام انتخابات کیلئے "ادارے نہیں شخصیات نشانہ " کی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے ملک کی معاشی و سیاسی تباہی کی ذمہ داری سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید، سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پانامہ جے آئی ٹی پر ڈالنے کامنصوبہ بنالیا ہے۔
ن لیگ کی مقامی قیادت نے لندن میں کیے گئے فیصلوں کے تحت میدان میں اترنا شروع کردیا ہے، ایک طرف پارٹی کی سینئر نائب صدر مریم نوازشریف نے لاہور میں ایک تقریر کے دوران سپریم کورٹ کے سابق و موجودہ ججز کو نشانہ بنایا تو ن لیگی رہنما میاں جاوید لطیف نے سیاسی لوگوں کے ساتھ ساتھ ریاستی اداروں کے لوگوں کو بھی کٹہرے میں لانے کی باتیں کیں۔
مریم نواز شریف نے اپنی تقریر میں کہا کہ چار پانچ کے ایک گروہ نےنواز شریف کو باہر نکالا ، قوم اقامہ بینچ کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔
دوسری جانب میاں جاوید لطیف نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت گرانے والے کرداروں کا احتساب ضروری ہے،7201 کے کرداروں کا بھی احتساب ہونا چاہیے ورنہ سویلینز خود ایسا کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔
خیال رہے کہ نجی ٹی وی چینل نے لندن میں ن لیگ کے بڑوں کے اجلاس کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ن لیگ انتخابی مہم کے دوران ریاستی اداروں کے بجائے اہم شخصیات کونشانہ بناتے ہوئے ملکی معاشی بربادی کی ذمہ داری ان شخصیات پر ڈالی جائے گی اور اس بیانیے کو عوام میں پھیلانے کیلئے خفیہ آڈیوزبھی سامنے لائی جائیں گی۔