
پاکستان مسلم لیگ ن کی سوشل میڈیا ٹیم کی جانب سے اعلیٰ عدلیہ کے خلاف نفرت آمیز سوشل میڈیا مہم جاری ہے، اس مہم کے دوران سپریم کورٹ کے ججزپر نجی الزامات و گھٹیا قسم کے ٹرینڈز چلائے جارہے ہیں، ن لیگی عہدیدار بھی مہم کا حصہ بن گئے۔
تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اعلی عدلیہ کے خلاف مہم جوئی کےدوران"بیگم زدہ جج" جیسے گھٹیا ٹرینڈز چلائے جارہے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے سوشل میڈیا ونگ پاکستان کے سربراہ ہونے کا دعویٰ کرنے والےعاطف روؤف بھی اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لےرہے ہیں، جنہوں نے مریم نواز شریف کو اپنی گرو، لیڈر اور باس قرار دیا ہے۔
عاطف رؤف نے ججز مخالف مہم کا حصہ بنتے ہوئے سپریم کورٹ کے سینئر ججز کی تصاویر لگا کرانہیں "انصاف کا تماشہ بنانے والے رن مرید ججز" قرار دیا اور کہا کہ" بیگمات کی خواہش کی تکمیل ہی آئین پاکستان کا تحفظ ہے اور قانون کا تحفظ ہے"۔
عاطف رؤف نے کہا کہ یہ اعلامیہ بیگم زدہ ججز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔
حنا پرویز بٹ، مائزہ حمید ، عظمیٰ بخای اور دیگر لیگی رہنما بھی اس ٹرینڈ میں حصہ لیتے رہے۔
قانونی ماہر اور تجزیہ کار عبدالمعیزجعفری نے اس ٹویٹ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہ یہ صرف مسلم لیگ ن ہی ہو سکتی ہے جہاں آپ فخر سے ایک عورت کو اپنا سرپرست اور رہنما قرار دیتے ہیں اور پھر ججوں کو نیچا دکھانے کی کوشش میں بدتمیزی اور عورت کے نام کا سہارا لیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کو چاہیے کہ اپنے گھر میں تقسیم ڈال کر اپنی کھوئی ہوئی طاقت و تشخص کے بارے میں سوچے،یہ تنقید کرنے والا شخص ایک سیاسی جماعت میں باقاعدہ طور پر عہدے پر فائز ہے۔