
وفاقی کابینہ نے قومی احتساب بیورو کے چیئرمین کیلئے سابق ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان کے نام کی منظوری دے دی۔آفتاب سلطان نیب کے ہی ملزم نکلے۔
آفتاب سلطان کو چیئرمین نیب لگانے پروزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں اتفاق رائے ہوگیا جس کے بعد وفاقی حکومت نے آفتاب سلطان کو چیئرمین نیب نامزد کردیا ہے۔
آفتاب سلطان کا تعلق پولیس سروس سے تھا اور وہ پولیس میں اعلیٰ عہدوں سمیت آئی بی کے ڈائریکٹر جنرل بھی رہ چکے ہیں، ان کا نام پیپلز پارٹی نے تجویز کیا تھا۔
آفتاب سلطان کے ماضی پر نظر ڈالی جائے تو وہ 2020 نیب کے ایک ریفرنس میں ملزم ہیں۔1952.74 ملین روپے کے اس ریفرنس میں آفتاب سلطان نوازشریف کے ساتھ شریک ملزم ہیں۔ اس ریفرنس میں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے احسن اقبال اور فواد حسن فواد سمیت دیگر ملزموں کے ساتھ ملی بھگت سے غیر ملکی اعلیٰ شخصیات کی سیکیورٹی کیلئے73گاڑیاں خریدی تھیں۔

آفتاب سلطان کا تعلق فیصل آباد سے ہے، انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے قانون کے شعبے میں گریجویشن کیا بعد میں کیمبرج یونیورسٹی سے ایل ایل ایم اور ایڈنبرگ یونیورسٹی سے فلسفہ قانون اور لیگل اسٹڈیز کے شعبے میں ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔
آفتاب سلطان مسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی دورمیں انٹیلی جنس بیوروکےسربراہ رہے، پرویزمشرف دور حکومت میں آفتاب سلطان ڈی آئی جی سرگودھا تعینات رہے اور پرویزمشرف دورمیں ہی آفتاب سلطان کو معطل کیا گیا تھا۔ وہ 2013 کے عام انتخابات کےدوران آئی جی پنجاب تعینات تھے۔

- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/nab1i1i1i1.jpg